شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ظفری

لائبریرین
اچھا تو پھر ارشاد کیا ہے ۔۔۔

اُس شخص کو بُھلا کر

اب زندگی ہماری

پہلے سے بھی زیادہ

دُشوار بن گئی ہے

ہم دَر بنا رہے تھے

دیوار بن گئی ہے
 

ظفری

لائبریرین
تھی جس سے روشنی وہ دیا بھی نہیں رہا
اب دل کو اعتبارِ ہوا بھی نہیں رہا
تُو بجھ گیا تو ہم بھی فروزاں نہ رہ سکے
تُو کھو گیا تو اپنا پتا بھی نہیں رہا
کچھ ہم بھی تیرے بعد زمانے سے کٹ گئے
کچھ ربط و ضبط بھی خدا سے نہیں رہا
گویا ہمارے حق میں ستم در ستم ہوا
حرفِ دُعا بھی ، دستِ دُعا بھی نہیں رہا

(اعتبار ساجد)
 

قیصرانی

لائبریرین
ظفری نے کہا:
اچھا تو پھر ارشاد کیا ہے ۔۔۔

اُس شخص کو بُھلا کر

اب زندگی ہماری

پہلے سے بھی زیادہ

دُشوار بن گئی ہے

ہم دَر بنا رہے تھے

دیوار بن گئی ہے
واہ۔ بہت خوب بھئی ظفری بھائی۔ لگے ہاتھوں‌یہ بھی بتا دیں کہ اگر ارشاد کسی دن چھٹی پر ہوا تو؟
قیصرانی
 

شمشاد

لائبریرین
مر کر بھی نہ ہوں گے رائیگاں ہم
بن جائیں گے گردِ کارواں ہم

نکلیں گے لحد سے پھول بن کر
پل بھر کے نہیں ہیں مہماں ہم
(احمد ندیم قاسمی)
 

شمشاد

لائبریرین
آپ بھی تو کچھ شراکت داری کریں، کہ خالی داد پر ہی گزارا کرتے رہیں گے :cry:
 

قیصرانی

لائبریرین
یقین کریں‌شمشاد بھائی، شاعری سننے اور سمجھنے کا ذوق ہے مگر یاد رکھنا یا سنانا، اس معاملے میں بالکل بے ذوق ہوں۔مگر اپنی سی پوری کوشش کروں گا جب کچھ یاد آیا تو۔
قیصرانی
 

شمشاد

لائبریرین
تو امید رکھوں کہ سن 2006 میں آپ کچھ نہ کچھ یاد کر کے پوسٹ کر ہی دیں گے۔
 

ماوراء

محفلین
سفر تنہا نہیں کرتے
سُنو ایسا نہیں کرتے
تیری آنکھوں کو پڑھتے ہیں
تجھے دیکھا نہیں کرتے​
 

ماوراء

محفلین
میرے پاس ہے جتنی روشنی وہ ہی چراغِ زندگی
میں کہاں جلا میں کہاں بجھا یہ کبھی کسی کو خبر نہ ہوئی​
 

شمشاد

لائبریرین
پتہ پتہ بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
تجھ سے ہاریں کہ تجھے مات کریں
تجھ سے ہاریں کہ تجھے مات کریں
تجھ سے خوشبو کے مراسم تجھے کیسے کہیں
میری سوچوں کا اُفق تیری محبت کا فسوں
میرے جذبوں کا دل تیری عنایت کی نظر
کیسے خوابوں کے جزیروں کو ہم تاراج کریں
تجھ کو بھولیں کہ تجھے یاد کریں
اب کوئی اور نہیں میری تمنا کا دل
اب تو باقی ہی نہیں کچھ
جسے برباد کریں
تیری تقسیم کسی طور ہمیں منظور نہ تھی
پھر سرزم جو آئے تو تہی داماں آئے
چن لیا دردٍ مسیحائی
تیری دلدار نگاہی کے عوض
ہم نے جی ہار دیئے، لُٹ بھی گئے
کیسےممکن ہے بھلا
خود کو تیرے سحر سے آزاد کریں
تجھ کو بھولیں کہ تجھے یاد کریں
اس قدر سہل نہیں میری چاہت کا سفر
ہم نے کانٹے بھی چنے روح کے آزار بھی سہے
ہم سے جذبوں‌کی شرح نہ ہو سکی کیا کرتے
بس تیری جیت کی خواہش نے کیاہم کونڈھال
اب اسی سوچ میں گذریں گے مہ و سال مرے
تجھ سے ہاریں کہ تجھے مات کریں

بے بی ہاتھی
 

قیصرانی

لائبریرین
شمشاد بھائی جان آپ شعر پڑھیں، ہاتھی نہ گنیں :wink: یہ فرزانہ صاحبہ کے نئے دھاگے میں‌میرا نام ہے۔ اس لئے۔۔۔ویسے یہ آپ کے حکم پر میں نے اپنی پسند لکھ ڈالی۔
بے بی ہاتھی
 

شمشاد

لائبریرین
ہاتھی نے کہا یہ جا کے ہتھنی کی قبر پہ
صدقے جاؤں میں تمہاری پتلی کمر پہ
 

F@rzana

محفلین
آپ بھی کچھ کم نہیں۔۔۔۔۔
آؤ دیکھا نہ تاؤ فورا ہاتھی بن بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔ہاہاہا
:lol:
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top