شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ظفری

لائبریرین
آدمی خواب ہے




تجھ سے مِل کر میں خوابوں کی دَلدل میں ہوں
یہ بدن خواب ہے
اس کی ساری اداؤں کا فن خواب ہے
تیرا دھن خواب ہے
تیری ہستیِ گماں، میری پستیِ گماں، ساری بستیِ گماں
ہر گماں خواب ہے
خواب ہے ہر یقیں، خواب ہے ہر زمیں
آسماں خواب ہے
جلوہِ نور بھی، شعلہِ طور بھی، گرمیءِ حُور بھی
ہستئِ دہر بھی، رونقِ شہر بھی، بیکراں بحر بھی
ان میں بھٹکا ہوا آدمی خواب ہے
ہر صدا بےصدا، ہر نظر بےبصر، ہر بشر دربدر
حرف و معنی جُدا
ان کو پڑھتا ہوا آدمی خواب ہے
روپِ تعبیر کا، زخمِ تفسیر کا، نام تقدیر کا
رشتہِ درد بھی، جذبہِ سرد بھی، چہرہِ زرد بھی
تیری ہمراہیاں، میری گُمراہیاں
روح کا رابطہ، سانس کا ضابطہ
ان سے ڈرتا ہوا آدمی خواب ہے
تجھ سے مل کر میں خوابوں کی دِلدل میں ہوں

طارق عزیز
 

ماوراء

محفلین
~~

آپ نے جب لفظوں کے معانی بدل دئیے ہیں
پھر سورج سے اُوس چُھپا کر کیا کرنا ہے

~~​
 

شمشاد

لائبریرین
بھیڑ میں گم ہو جانے سے مر جانا بہتر ہے
میں کیوں نام لکھواؤں تیرے چاہنے والوں میں
(شبنم رومانی)
 

ماوراء

محفلین

~~
ہوس کے نام پہ ظالم سماج مانگے ہے
مرے بدن سے لہو کا خراج مانگے ہے

مری زبان کو تم کاٹ کیوں نہیں دیتے
تمہارے عہد میں تم سے اناج مانگے ہے

مکان قرق، زمیں ضبط، فصل پر ڈگری
یہ قرض خواہ ابھی مجھ سے بیاج مانگے ہے

چمن پرست نگاہیں چمن بدر ہیں سبھی
کلی کلی کا بدن سامراج مانگے ہے

حصارِ شہر کی اینٹیں اُکھاڑ کے رکھ دو
کُھلی فضا مرا سرکش مزاج مانگے ہے

جو کھیلتا ہی رہا عمر بھر کھلونوں سے
وہ ضدّی طفل بھی اب تخت و تاج مانگے ہے

بخش لائلپوری

~~​
 

شمشاد

لائبریرین
یہی بہت ہے کہ دل اس کو ڈھونڈ لایا ہے
کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آیا ہے

کروں شکائتیں، تکتا رہوں کہ پیار کروں
گئی بہار کی صورت وہ لوٹ آیا ہے

وہ سامنے تھا مگر یہ یقیں نہ آتا تھا
وہ آپ ہے کہ میری خواہشوں کا سایہ ہے

عذاب دھوپ کے کیسے ہیں بارشیں کیا ہیں
فصلِ جسم گری جب تو ہوش آیا ہے

میں کیا کروں گا اگر وہ نہ مل سکا امجد
ابھی ابھی میرے دل میں خیال آیا ہے
(امجد اسلام امجد)
 

ماوراء

محفلین
~~

نہ مانگ ایک بھی لمحہ خوشی کا دنیا سے
یہ قرض وہ ہے جسے عمر بھر اتارے گا
یہ عمر بھر کی تھکن ایک دن تو اترے گی
کوئی تو دوش سے بار سفر اتارے گا
~~​
 

شمشاد

لائبریرین
غیر لیں محفل میں بوسے جام کے
ہم رہیں یونہی تشنہ لب پیغام کے

کشتگی کا تم سے کیا شکوہ کہ یہ
ہتکھنڈے ہیں چرخِ نیلی فام کے
(غالب)
 

ماوراء

محفلین

~~
سمجھ جاتا ہوں لیکن دیر سے داؤ پیچ اُس کے
وہ بازی جیت جاتا ہے میرے چالاک ہونے تک

~~​
 

ظفری

لائبریرین
دُکھ درد کے ماروں سے میرا ذکر نہ کرنا
گھر جاؤ تو یاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
وہ ضبط نہ کر پائیں گے آنکھوں کے سمندر
تُم غم گُساروں سے میرا ذکر مت کرنا
شاید یہ اندھیرے ہی مجھے راہ دکھائیں گے
اب چاند ستاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
وہ میری کہانی کو غلط رنگ نہ دے دیں
افسانہ نگاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
لے جائیں گے گہرائی میں تم کو بھی بہا کر
دریا کے کناروں سے میرا ذکر نہ کرنا
وہ شخص ملے تو اُسے ہر بات بتانا
تُم صرف اشاروں سے میرا ذکر نہ کرنا
 

شمشاد

لائبریرین
داغ دنیا نے دیئے زخم زمانے سے ملے
ہم کو یہ تحفے تمہیں دوست بنانے سے ملے
 

شمشاد

لائبریرین
حالِ دل میں نے جو دنیا کو سنانا چاہا
مجھ کو ہر شخص نے دل اپنا دکھانا چاہا
(قرار نوری)
 

شمشاد

لائبریرین
وفا کے بھیس میں کوئی رقیبِ شہر بھی ہے
ہزار، کہ شہر کا قاتل طبیبِ شہر بھی ہے
 

سارا

محفلین
یادوں کی آگ میں میری آنکھیں سلگ اٹھیں
راتوں کو سوچنے کی تو عادت نا تھی میری۔۔
 

سارا

محفلین
ہجر کی پیاس میں قطرہ بھی بہت ھوتا ہے
دید کے واسطے لمحہ بھی بہت ھوتا ہے

جس پہ ہوتا ہے مان‘ بہت گہرا مان
وہ بدل جائیں تو صدمہ بھی بہت ہوتا ہے۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
سارا بہت خوبصورت اشعار لکھ رہی ہیں آپ۔ اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیا کریں تو مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------------
وحشتِ دل صلہِ آبلہ پائے لے لے
مجھ سے یا رب میرے لفظوں کی کمائی لے لے
(احمد فراز)
 

قیصرانی

لائبریرین
واقعی سارا، بہت عمدہ انتخاب رکھتی ہیں۔ ابھی تو امید ہے کہ وہ اپنے کلام سے بھی نوازیں گی۔ کیسے سارا؟ کب عطا کر رہی ہیں؟
بےبی ہاتھی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top