ظفری نے کہا:تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ ہم ڈھونڈتے ہیں
اپنے رشتے کو
سنو جاناں ! کبھی ایسا نہیں ہوتا
تمہارے اور میرے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا
کہ سب رشتے ، سبھی بندھن
پہلے سے کہیں رکھے ہیں
وہ سارے آنے والے پل جو آخر بیت جاتے ہیں
جو ہم سے جیت جاتے ہیں
وہ سب پہلے سے رکھے ہیں
سمجھ کر ، سوچ کر رکھے ہیں سبھی رشتے ، سارے پل
سبھی موسم
محبت بھی تو لمحہ ہے ، محبت بھی تو موسم ہے
یہ کس کے دل پر اُترے گا
کہاں پر کب کھلے گا، کون سی گلی میں مہکے گا
نہ جانے کون سا دل اس کے رنگوں میں فنا ہوگا
نہ جانے کون اس لمحے کو پاتے ہی گھنی تاریک
گلیوں کی مسافت سے رہا ہوگا
وضاحت ہم نہیں کرتے
محبت ہم نہیں کرتے
کہ یہ تو جادوگرنی ہے جو ہم کو ڈھونڈ لیتی ہے
ہمیں پہچان لیتی ہے
کسی مصروف کمرے میں پڑھی بیکار چیزوں سے
یہ ہم کو چھان لیتی ہے ۔۔۔۔ واہ ۔۔!
ہمارے اُنگلیوں کے ناخن میں سانس لیتی ہے
کبھی جب زخم کِھلتا ہے
بسوں اور دفتروں کی بھیڑ میں بھی یہ ہمارے
ساتھ رہتی ہے
ہمارے ساتھ چلتی ہے
لہو کی دھوپ میں چپ چاپ جلتی ہے
حنا کی خوشبو میں اُترتی ہے
ہماری جان لیتی ہے
یہ ہم میں باندھ دیتی ہے نئے موسم
نئے سورج ، ستارے اور خوشبو
یہ ہم کو سونپ دیتی ہے اعزاز ایسا
جس کا مان رکھنا فرض ہوتا ہے
یہ ہم پر بوجھ بنتی ہے
یہ ہم پر قرض ہوتا ہے
کہاں کس ہر نچھاور جان کرتی ہے
یہ چاہت ہم نہیں کرتے
سنو جاناں !
محبت ہم نہیں کرتے
ماوراء نے کہا:~~
ہم اہل ِ انگار ہی سہی لیکن کیوں اہلِ ہوس یہ بھول گئے
یہ خاک ِ وطن ہے جاں اپنی اور جاں تو سب کو پیاری ہے
~~
سارا نے کہا:وہ اس کمال سے کھیلا عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک۔۔
سارا نے کہا:یہ زندگی بہت مختصر ہے خیال کر لے
تعلق جو تو نے توڑا ہے بحال کر لے
نم آنکھیں لیے گھر سے نا نکلا کر
کہیں ایسا نا ہو تجھ سے کوئ سوال کر لے۔۔
محب علوی نے کہا:سارا نے کہا:وہ اس کمال سے کھیلا عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک۔۔
سارا اس شعر میں دوسرا مصرعہ ایسے نہیں
میں اپنی فتح سمجھتا رہا مات ہونے تک
ویسے شعر کمال ہے
~~سارا نے کہا:نہیں کرتی۔۔میں نے اس کو خوش کرنے کا ٹھیکا لے رکھا ہے۔۔۔
سارا نے کہا:محب علوی نے کہا:سارا نے کہا:وہ اس کمال سے کھیلا عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک۔۔
سارا اس شعر میں دوسرا مصرعہ ایسے نہیں
میں اپنی فتح سمجھتا رہا مات ہونے تک
ویسے شعر کمال ہے
جی بھائی غلطی ہو جائے تو آپ سہی کر لیا کریں۔۔
ماوراء نے کہا:~~سارا نے کہا:نہیں کرتی۔۔میں نے اس کو خوش کرنے کا ٹھیکا لے رکھا ہے۔۔۔
lol۔ یار کبھی کبھی باتیں بہت مزے کی کرتی ہو۔
میں نے تو پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ میری دوستوں کی غلطی کوئی نہ نکالے کچھ ہوا تو میں خود ہی ٹھیک کر لوں گی۔ پر کیا کیا جائے۔
~~
اچھا پھر دیکھ کر صبر کیا کریں۔۔محب علوی نے کہا:سارا نے کہا:محب علوی نے کہا:سارا نے کہا:وہ اس کمال سے کھیلا عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک۔۔
سارا اس شعر میں دوسرا مصرعہ ایسے نہیں
میں اپنی فتح سمجھتا رہا مات ہونے تک
ویسے شعر کمال ہے
جی بھائی غلطی ہو جائے تو آپ سہی کر لیا کریں۔۔
میں ٹھیک نہیں کر سکتا ابھی میرے پاس یہ حقوق نہیں ہیں۔
ماوراء نے کہا:~~سارا نے کہا:نہیں کرتی۔۔میں نے اس کو خوش کرنے کا ٹھیکا لے رکھا ہے۔۔۔
lol۔ یار کبھی کبھی باتیں بہت مزے کی کرتی ہو۔
میں نے تو پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ میری دوستوں کی غلطی کوئی نہ نکالے کچھ ہوا تو میں خود ہی ٹھیک کر لوں گی۔ پر کیا کیا جائے۔
~~