شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ظفری نے کہا:
محب علوی نے کہا:
سارا نے کہا:
وہ اس کمال سے کھیلا عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک۔۔

سارا اس شعر میں دوسرا مصرعہ ایسے نہیں

میں اپنی فتح سمجھتا رہا مات ہونے تک

ویسے شعر کمال ہے :)

محب بھائی دوسرا مصرعہ صیح ہے مگر پہلے مصرعے میں ایک غلطی ہے ۔
شعر کچھ اس طرح ہے کہ ۔۔۔۔۔۔

وہ کھیلا تھا اس کمال سے عشق کی بازی
میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ہونے تک

صہبا اختر آبادی کے صاحبزادے تاجدار عادل کا یہ شعر ہے جو کہ ٹی وی پروڈیوسر بھی ہیں ۔ اُ ن کے اس شاعری مجموعے کا نام بھی “ مات ہونے تک “ ہے ۔

بہت عمدہ ظفری اور معلومات میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے، اب یہ شعر بمع حوالہ کے یاد رہے گااور اس طرح بالآخر یہ شعر درست ہو ہی گیا۔
لو سارا تم بھی دیکھ لو کہ کبھی کبھی غلطیاں نکالنے پر بھی غلطی ہو جاتی ہے :)
 

سارا

محفلین
اتنی شدت سے مجھے اس شخص نے مانگا ندیم
دشمنی کے باوجود انکار کی صورت نہ تھی۔۔۔

احمد ندیم قاسمی۔۔
 

سارا

محفلین
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔۔

‘جون ایلیا‘
 
ظفری نے کہا:
تُم اس درد سے گذرے ہو نا !
وہ رُت جس میں جَل جاتی ہیں آنکھیں
تُم پر بھی گذری ہے
وہ شب جو مہتاب سے ٹپکے
آنسو آنسو ، شبنم شبنم وہ شب
مجھ پر بھی اُتری ہے
وہ دن ، جب گھڑیاں سو جائیں
لمحے پتھر کے ہوجائیں
وہ دن تُم نے بھی کاٹا ہے
وہ دن میں بھی کاٹا ہے
دونوں کے جسموں ، روحوں میں
یکساں دُکھ کا سناٹا ہے
پھر کیوں مجھ سے پُوچھتے ہو ؟
میری پلکیں کیوں پُر نَم ہیں
آخر مجھ کو کون سے غم ہیں
تُم اس درد سے گُذرے ہو نا ۔۔۔۔۔ !​

بہت عمدہ نظم ہے ظفری ،

وہ دن میں نے بھی کاٹا ہے

اس میں شاید ‘نے ‘ رہ گیا ہے۔
 
سارا نے کہا:
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔۔

‘جون ایلیا‘

میرے پسندیدہ اشعار میں سے ایک ہے یہ شعر

یاد ہیں اب بھی اپنے خواب تمہیں
مجھ سے مل کر اداس بھی ہو کیا

میرے سب طنز بے اثر ہی رہے
تم بہت دور جا چکی ہو کیا
 

ماوراء

محفلین
محب علوی نے کہا:
سارا نے کہا:
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔۔

‘جون ایلیا‘

میرے پسندیدہ اشعار میں سے ایک ہے یہ شعر

یاد ہیں اب بھی اپنے خواب تمہیں
مجھ سے مل کر ادس بھی ہو کیا

میرے سب طنز بے اثر ہی رہے
تم بہت دور جا چکی ہو کیا

~~
محب، اشعار بہت اچھے ہیں۔ لیکن ایک مصرعہ کچھ اس طرح ہے۔



مجھ سے مل کر اداس بھی ہو کیا


:p

~~
 

سارا

محفلین
اچھے اشعار ہیں۔۔۔

اس شرط پہ کھیلوں گی پیا‘ پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پاؤں‘ ہاروں تو پیا تیری۔۔
 

سارا

محفلین
ماوراء نے کہا:
محب علوی نے کہا:
سارا نے کہا:
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔۔

‘جون ایلیا‘

میرے پسندیدہ اشعار میں سے ایک ہے یہ شعر

یاد ہیں اب بھی اپنے خواب تمہیں
مجھ سے مل کر ادس بھی ہو کیا



میرے سب طنز بے اثر ہی رہے
تم بہت دور جا چکی ہو کیا

~~
محب، اشعار بہت اچھے ہیں۔ لیکن ایک مصرعہ کچھ اس طرح ہے۔



مجھ سے مل کر اداس بھی ہو کیا


:p

~~

ویری فنی۔۔ :p
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت بچپن میں سنا اور یاد کیا ہوا ایک شعر
جھانکتے تھے ہم ان کو جس روزنٍ دیوار سے
وائے قسمت ہو اسی روزن میں‌گھر زنبور کا
(زنبور بچھو کو کہتے ہیں :))
بےبی ہاتھی
 
ماوراء نے کہا:
محب علوی نے کہا:
سارا نے کہا:
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے۔۔

‘جون ایلیا‘

میرے پسندیدہ اشعار میں سے ایک ہے یہ شعر

یاد ہیں اب بھی اپنے خواب تمہیں
مجھ سے مل کر ادس بھی ہو کیا

میرے سب طنز بے اثر ہی رہے
تم بہت دور جا چکی ہو کیا

~~
محب، اشعار بہت اچھے ہیں۔ لیکن ایک مصرعہ کچھ اس طرح ہے۔



مجھ سے مل کر اداس بھی ہو کیا


:p

~~

کیا حسنِ اتفاق ہے کہ میں اس وقت اس لفظ کو درست کر ہی رہا تھا :lol: پھر بھی شکریہ ادا کردوں کیا :wink:
 
قیصرانی نے کہا:
بہت بچپن میں سنا اور یاد کیا ہوا ایک شعر
جھانکتے تھے ہم ان کو جس روزنٍ دیوار سے
وائے قسمت ہو اسی روزن میں‌گھر زنبور کا
(زنبور بچھو کو کہتے ہیں :))
بےبی ہاتھی

نقب لگا کر ایک اور روزن بنا لیا ہوگا :lol:
 
مرے بیش و کم کے پیچھے ترا ہاتھ ہے زیادہ
مرا دن بنانے والے مری رات ہے زیادہ

مری سختی سفر میں کوئی فرق ہے تو اتنا
کہیں دام نرم سا ہے کہیں گھات ہے زیادہ

تری آس کے افق پر تجھے لگ رہی ہے چھوٹی
کسی دوسری طرف سے وہی رات ہے زیادہ

وہ جو اصل واقعہ ہے اسے کھول کر بیاں کر
جو تو کہہ رہا ہے اس سے ذرا بات ہے زیادہ


یہاں ایک حد سے آگے کسی زعم میں نہ رہنا
تجھے چھوڑ جانے والا ترے ساتھ ہے زیادہ

ہے شکست و فتح شاہیں یہاں زندگی کا حصہ
مجھے دکھ بہت ہے جس کا کوئی مات ہے زیادہ
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت پہلے ایک نظم پڑھی تھی، شاعر کا نام بھی یاد نہیں۔ صرف چند بے ترتیب اشعار یاد رہ گئے ہیں۔ اگر کوئی دوست اس کو مکمل کر کے مجھے مشکور کر سکیں؟

گیا سینہ چّھن، گیا دل بھی چٍھن، جونہی بولے چُھن تیرے گھنگھرو

مر ہم بھی گئے، مر ہم کے لئے، مرہم کی قسم، مرہم نہ ملا

مزید کچھ یاد نہیں۔ لیکن یہ تمام اشعار اسی طرز پر تھے کہ صرف لفظوں کے ہیر پھیر سے ہی شعر کا لطف دوبالا ہو جاتا تھا۔
بےبی ہاتھی
 

سارا

محفلین
میری نظر سے تو ایسا شعر کبھی نہیں گزرا۔۔آپ صبر کریں فلحال۔۔۔

لہروں میں ڈوبتے رہے دریا نہیں ملا
اس سے بچھڑ کر کوئی ویسا نہیں ملا
کچھ لوگ تھوڑی دیر تو اچھے لگے مگر
ہم جس کے ہو سکیں کوئی ایسا نہیں ملا۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی، اور کتنا کروں صبر؟ ویسے یہ شعر تو پڑھیں۔(یہ اپنے لئے نہیں‌ بلکہ قوم کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے لئے یاد آیا :lol: )
ہم مائیں، ہم بہنیں، ہم بیٹیاں
قوموں‌کی عزت ہم سے ہے
بےبی ہاتھی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top