شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سارا

محفلین
حسن کے سمجھنے کو عمر چاہئیے جاناں
دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں۔۔

‘پروین شاکر‘
 

ماوراء

محفلین
~~
یہ قیصرانی کو کیسے شعر یاد آ رہے ہیں۔huh

سارا، تم کتنی اچھی باتیں کرتی ہو۔ اب سمجھ میں آیا میری سہیلی ہو نہ۔ اسی لیے۔۔۔ :wink: :D
~~
 

ظفری

لائبریرین
ہمیں تیار کرنا ہے
اب آنے والی ساعت کے لئے
خود کو
ہمیں تیار کرنا ہے
نہ میں الزام دُوں تُم کو
نہ تم الزام دو مجھ کو
وفا اور بے وفائی میں جو باریک سا پردہ ہے
اُس کو کیوں اُٹھائیں ہم
جہاں تک ہم آ چکے ہیں
اُس سے آگے ہم بڑھ نہیں سکتے
تو واپس پلٹ جائیں ہم
نہ میں الزام دوں تم کو
نہ تم الزام دو مجھ کو
کہ اس سے آگے کی منزل
بڑی ہی سخت ہے جاناں !
کہ اس سے اگے ک لمحے
بڑے ہی جاں لیوا ہیں​
 

ظفری

لائبریرین

راستوں میں کوئی رستہ متعبر ایسا تو ہو


راستوں میں کوئی رستہ متعبر ایسا تو ہو
منزلیں نازاں ہو جس پر اک سفر ایسا تو ہو
شام ڈھلتے ہی ہمیں زنجیریں پہنانے لگے
محفلوں میں بھی یاد ہمیں آئے گھر ایسا تو ہو
جس کے دامن میں ہم اُلٹ دیں اپنے دل کی کرچیاں
اس ہجومِ شہر میں ایک چارہ گر ایسا تو ہو

 

قیصرانی

لائبریرین
سارا نے کہا:
جی بھائی حیرت بھی ہو سکتی ہے۔۔۔ :p
جی یاد آیا۔ طلسم ہوش رُبا میں شہنشاہ افراسیاب جادو کی بیوی کا نام ملکہ حیرت جادو تھا اور وہ جس شہر کی حکمران (ویسے تو حکمران کی مؤنث حکمرانی ہونی چاہئے ) تھی وہاں کسی کو کسی سے سوال پوچھنے کی اجازت نہیں تھی۔
بےبی ہاتھی
 

شمشاد

لائبریرین
یہ “ شاعری ، اپنی پسند کی “ کے دھاگے پر کیا بحث و مباحثہ ہو رہا ہے؟ ادھر صرف شاعری پوسٹ کریں۔

جیسا کہ :

کچھ نہیں چاہیے تجھ سے اے میری عمرِ رواں
میرا بچپن، میرے جگنو میری گڑیا لا دے
 

شمشاد

لائبریرین
بہاریں جس کی شاخوں سے گواہی مانگتی تھیں
وہی موسم ہمیں اب بے ثمر کیوں لگ رہا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
کشتیِ جاں تو بھنور میں ہے کئی برسوں سے
اے خدا - اب تو ڈبو دے یا کنارہ لا دے
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی دن کی دھوپ میں جھوم کے کبھی شب کے پھول کو چوم کے
یونہی ساتھ ساتھ چلیں سدا کبھی ختم اپنا سفر نہ ہو

میرے ساتھ میرے حبیب آ ذرا اور دل کے اور قریب آ
تجھے دھڑکھنوں میں اتار لوں کہ بچھڑنے کا کوئی ڈر نہ ہو
(بشیر بدر)
 

شمشاد

لائبریرین
جلائے رکھوں گی میں صبح تک تمہارے رستے میں اپنی آنکھیں
مگر جب کہیں ضبط ٹوٹ جائے تو بارشیں بھی شمار کرنا
 

شمشاد

لائبریرین
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آساں نہ تھا یوں جینا بھی
اس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا، پندار دیا
 

شمشاد

لائبریرین
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو
ہم لوگ محبت کی کہانی میں مرے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
آساں دی گھمن گھیری وچ اسی وقت گزاری جانے آًں
اے زندگی تے ای جُوا اے، اسی جان کے ہاری جانے آں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top