لاکھ کوئی ٹھکرا دے سارے وعدے جھٹلا دے توڑ کر سبھی بندھن راہِ ہجر دکھلا دے پھر بھی آس چاہت کی آرزو محبت کی دل سے تو نہیں جاتی