شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
زندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں
بِھیڑ ہے قیامت کی اور ہم اکیلے ہیں

آئینے کے سو ٹکڑے ہم نے کر کے دیکھے ہیں
ایک میں بھی تنہا تھے سو میں بھی اکیلے ہیں
 

ماوراء

محفلین
~~
کچھہ تجھ کو محبت پہ یقین تھا نہ وفا پر
کچھہ دکھ میری تقدیر میں لکھا بھی بہت ہے
~~​
 

ماوراء

محفلین

~~
پلٹ کر آنکھ نم کرنا مجھے ہر گز نہیں آتا
گئے لمحوں کا غم کرنا مجھے ہر گز نہیں آتا
محبت ہو تو بے حد ہو،نفرت ہو تو بے پایاں
کوئی بھی کام کم کرنا مجھے ہر گز نہیں آتا
~~​
 

شمشاد

لائبریرین
موت اور زیست کے اسرار و رموز
آ مری بزم میں آ، غور سے سن

ہر قدم راہ طلب میں “ ناصر “
جرسِ دل کی صدا غور سے سن
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد بھائی یہ غزل خاص طور پر آپ کے لئے نظر کر رہا ہوں ۔ ایک پردیسی کا دوسرے پردیسی کے لیئے ایک تحفہ ۔
-------------------------------------------------------------------------------------

اب میں راشن کی قطاروں میں نظر آتا ہوں
اپنے کھیتوں سے بچھڑنے کی سزا پاتا ہوں

اتنی مہنگائی کہ بازار سے کچھ لاتا ہوں
اپنے بچوں میں اُسے بانٹ کے شرماتا ہوں

اپنی نیندوں کا لہو پونچھنےکی کوشش میں
جاگتے جاگتے تھک جاتا ہوں، سو جاتا ہوں

کوئی چادر سمجھ کر کیھنچ نہ لے پھر سے خلیل
میں کفن اُورڑھ کر فُٹ پاتھ پر سو جاتا ہوں
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ محب بھائی ۔۔۔ آپ بھی پردیسی ہیں ۔۔ ہم بھی پردیسی ۔ ۔۔۔ آؤ پھر کیوں نہ گلے مل کر روئیں ۔ :cry:
 

ظفری

لائبریرین

جب وہ کم عمر ہی تھا
اس نے یہ جان لیا تھا کہ اگر جینا ہے
بڑی چالاکی سے جینا ہوگا
آنکھ کی آخری حد تک ہے بساطِ ہستی
اور وہ ایک معمولی سا ایک مہرہ ہے
ایک ایک خانہ بہت سوچ کر چلنا ہوگا
بازی آسان نہیں تھی اس کی
دورتک چاروں طرف پھیلے تھے مہرے
جلاد ، نہایت سفاک ، سخت بے رحم ، بہت ہی چالاک
اپنے قبضے میں لئے پُوری بساط
اس کے حصے میں فقط مات لئے
وہ جدھر جاتا ، اُسے ملتا ۔۔
ہر خانہ ایک نئی گھات لئے
مگر وہ بچتا رہا ۔۔ چلتا رہا ۔۔۔ ایک گھر ، دوسرا گھر ۔۔ تیسرا گھر
پاس آیا کبھی اوروں کے کبھی دُور ہوا
گو کہ معمولی سا مہرہ تھا
مگر جیت گیا ۔۔۔
یوں ایک روز وہ بڑا مہرہ بنا
اب وہ محفوظ ہے ایک خانے میں
اتنا محفوظ کہ دشمن تو الگ
دوست بھی پاس نہیں آسکتے
اُس کے ایک ہاتھ میں ہے جیت اُس کی
دوسرے ہاتھ میں تنہائی ہے

(جاوید اختر)​
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ شمشاد بھائی کہ آپ کو پسند آئی ۔ ویسے عندلیب کون ہے ۔ اس طرح رونے پر اُس کی امی نہیں ڈانٹیں گی کیا ؟ ۔ :wink:
 

ظفری

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
بہت عمدہ ظفری یار۔ اعجاز اختر صاحب نے کمال کی چیز لکھی ہے۔
بےبی ہاتھی
نہیں قیصرانی یار اُستاد محترم نہیں بلکہ جاوید اختر صاحب نے جو کہ شبانہ اعظمی کےشوہر ہیں اور جان نثار اختر کے صاحبزادے ۔
 

ظفری

لائبریرین
اپنی رفتا ر بے تحاشہ تھی
پیشں آتے نہ حادثے کیسے
ایک منزل کے دو مسافر ہم
بانٹ سکتے ہیں راستے کیسے
اپنا انداز ، مثلِ آئینہ
ہم سے وہ گفتگو کرے کیسے
میں نے اُس کو شعور بخشا ہے
وہ مجھے گالیاں نہ دے کیسے​
 

ظفری

لائبریرین

صرف الفاظ کی حد تک نہ سراہے کوئی
ہے یہ حسرت کہ مجھے ٹُوٹ کے چاہے کوئی
جسے ہنسنے کا سیلقہ ہے نہ رونے کا شعور
ایسے ناداں سے بھلا کیسے نبھائے کوئی
ضبط کرنے کا بھی ہے مشورہ اچھا لیکن
روح گھائل ہو تو کیسے نہ کراہے کوئی
ایک ٹُوٹی ہوئی تصویرِ انا ہوں میں
مجھ سے ناراض رہا کرتا ہے کاہے کوئی​
 

سارا

محفلین
اک عجب چال چل گیا رستہ
چلتے چلتے بدل گیا رستہ

آسماں تھا میری نگاہوں میں
پاؤں سے جب نکل کیا رستہ۔۔
 

سارا

محفلین
گھر ڈوب گیا اور انہیں آواز نہیں دی
حالانکہ میرے سلسے اس پار بہت تھے۔۔
 

سارا

محفلین
ہوش والوں کو خبر کیا‘ بے خودی کیا چیز ہے
عشق کیجے‘ پھر سمجھیے زندگی کیا چیز ہے

ہم لبوں سے کہہ نہ پائے ان سے حال ِ دل کھبی
اور وہ سمجھے نہیں یہ خاموشی کیا چیز ہے۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top