شمشاد
لائبریرین
ايک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں
ايک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا
جي مچلتا تھا ايک ايک شے پر مگر
جيب خالي تھي کچھ مول لے نہ سکا
لوٹ آيا لیے حسرتیں سینکڑوں
ايک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں
خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے
آج ميلہ لگا ہے اسي شان سے
آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں
آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں
نارسائي کا اب جي ميں دھڑکا کہاں
پر وہ چھوٹا سا، الہڑ سا لڑکا کہاں
(ابن انشاء)
ايک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا
جي مچلتا تھا ايک ايک شے پر مگر
جيب خالي تھي کچھ مول لے نہ سکا
لوٹ آيا لیے حسرتیں سینکڑوں
ايک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں
خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے
آج ميلہ لگا ہے اسي شان سے
آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں
آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں
نارسائي کا اب جي ميں دھڑکا کہاں
پر وہ چھوٹا سا، الہڑ سا لڑکا کہاں
(ابن انشاء)