شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ماوراء

محفلین



ہر ایک شخص سے میں مُسکرا کے ملتا ہوں
تمام رنجشیں دل سے بھلا کے ملتا ہوں
ہزار لوگوں سے ملتا ہوں گھر سے باہر میں
میں اپنے آپ سے تو گھر جا کے ملتا ہوں
میرے دکھوں سے نہ کوئی اداس ہو جائے
میں اپنے چہرے پہ خوشیاں سجا کے ملتا ہوں​
 

ماوراء

محفلین
آزمائشوں کی گھڑی میں مُسکرانا سیکھ لے
حادثوں کو روندنا ٹھوکر لگانا سیکھ لے
ورنہ جینے کی تمنا ہوگی نہ پوری کبھی
یہ زمانہ ہے اسے اپنا بنانا سیکھ لے​
 

شمشاد

لائبریرین
یوں دل سے کسی درد کا پیماں نہیں کرتے
اب جاں پہ بنی بھی ہے تو درماں نہیں کرتے

ہر یاد کو یوں زخم بناتے نہیں دل کا
ہر تِیر کو پیوستِ رگِ جاں نہیں کرتے
(احمد فراز)
 

فرذوق احمد

محفلین
جو زہر پی چکا ہوں تم ہی نے مجھے دیا
اب تم تو زندگی کی دعائیں مجھے نہ دوں

کب مجھ کو اعترافِ محبت نہ تھا فراز
کب میں نے یہ کہاں تھا سزائیں مجھے نہ دوں
 
۔

F@rzana نے کہا:
محب۔۔۔۔۔۔آپ اور گھبراہٹ!
چہ معنی دارد!

دل کے معاملات میں گھبراہٹ عین تقاضہ فطرت ہے :)

ایک اور شعر عرض ہے دل پر ہی

تم لاکھ چھپاؤ چہرے سے احساس ہماری محبت کا
دل جب بھی تمہارا دھڑکا ہے آواز یہاں تک آئی ہے​
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ جناب

صاف آئینے سے رخسار ہے اس دلبر کا
یہ خدا کا ہے بنایا تو وہ اسکندر کا

عاشقوں سے طلبِ بوسہ کہاں جاتی ہے
مورے ہو نہ سکے ترک کبھی شکر کا
(حیدر علی آتش)
 

F@rzana

محفلین
واہ واہ محب
آپ کا بشمول ماورا اور شمشاد شعری ذوق خوب ہے۔۔۔واہ

سن کر بلکہ پڑھ کر جو خیال آیا وہ کچھ یوں ہے۔۔۔۔

یاد پہلی سی فضائے نیلگوں لانے لگی
سامنے سب کے مرا حالِ زبوں لانے لگی
دیر سے بیٹھی ہوئی پلکوں پہ تتلی سوچ میں
سامنے نظروں کے اک شہرِ فسوں لانے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
شہرِ محبت، ہجر کا موسم، عہد وفا اور میں
تُو تو اس بستی سے خوش خوش چلا گیا، اور میں ؟

تُو جو نہ ہو تو جیسے سب کو چُپ لگ جاتی ہے
آپس میں کیا باتیں کرتے رات، دیا اور میں
(احمد فراز)
 
F@rzana نے کہا:
واہ واہ محب
آپ کا بشمول ماورا اور شمشاد شعری ذوق خوب ہے۔۔۔واہ

سن کر بلکہ پڑھ کر جو خیال آیا وہ کچھ یوں ہے۔۔۔۔

یاد پہلی سی فضائے نیلگوں لانے لگی
سامنے سب کے مرا حالِ زبوں لانے لگی
دیر سے بیٹھی ہوئی پلکوں پہ تتلی سوچ میں
سامنے نظروں کے اک شہرِ فسوں لانے لگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت خوب فرزانہ ، فضائے نیلگوں اور شہرِ فسوں بہت عمدہ اور طلسماتی تراکیب ہیں، پڑھ کر لطف آگیا۔ اب تو لگتا ہے یہاں باقاعدہ محفلِ مشاعرہ سج گئی ہے۔ میرے خیال سے حلقہ سخنوراں ترتیب دے لیا جائے جس کے ممبران ہوں

محب
شمشاد
ماورا
فرزانہ

اس کے ساتھ ہی ایک اور شعر عرض ہے

دل کی حقیقت عرش کی عظمت سب کچھ ہے معلوم ہمیں
سیر رہی ہے اکثر اپنی ان پاکیزہ مکانوں میں

(میر تقی میر )
 

شمشاد

لائبریرین
شعار اپنا ہی جس کا بہانہ سازی تھا
وہ میرے جھوٹ سے خوش تھا نہ سچ پہ راضی تھا

تمام عمر اسی کے رہے یہ کیا کم ہے
بلا سے عشق حقیقی نہ تھا مجازی تھا
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
تمام شہر کی گلیاں بھری ہیں رنگوں سے
ہوا گزر کے جو آئی ہے ان دریچوں سے

کبھی بھی شاخ پہ پھر برگِ آرزو نہ کھلے
ہوا نے بات یہ کہہ دی اداس شاخوں سے

بچھڑ بھی جائیں تو دل کو کوئی ملال نہ ہو
بس اتنا رابطہ رکھو تمام لوگوں سے
(ن م راشد)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ مجھے جب بھی ملے گا کوئی غم دے جائے گا
آنکھ کی آسودگی کو زخمِ نم دے جائے گا

سب پرانے پیڑ گِر جائیں گے اپنے پاؤں پر
موج صر صر کو وہ اندازِ ستم دے جائے گا
(ن م راشد)
 

شمشاد

لائبریرین
برف کی سِل بھی تو حدت سے پگھل جاتی ہے
کیوں نہ اس شخص کو سینے سے لگایا جائے

تجھ سے بچھڑے ہیں قیامت تو نہیں ٹوٹی ہے
اک ذرا بات پہ کیوں حشر اٹھایا جائے
 

رضوان

محفلین
ہے غمِ روزِ جدائی نہ نشاطِ شبِ وصل
ہوگئی اور ہی کچھ شام و سحر کی صورت
میں بچا تیرِ حوادث سے نشانہ بن کر
آڑے آئی مرے تسلیمِ سپر کی صورت
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی کیا شامِ ملاقات آئی
لب پہ مشکل سے تری بات آئی
صبح سے چپ ہیں ترے ہجر نصیب
ہائے کیا ہو گا اگر رات آئی
بستیاں چھوڑ کر برسے بادل
کس قیامت کی یہ برسات آئی
کوئی جب مل کے ہوا تھا رخصت
دلِ بے تاب وہی رات آئی
سایہِ زلفِ بتاں میں ناصر
ایک سے ایک نئی رات آئی
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
[align=justify:7fb3eaa63e]کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے
گزر گئی جرسِ گل اداس کر کے مجھے
میں سو رہا تھا کسی یاد کے شبستاں میں
جگا کے چھوڑ گئے قافلے سحر کے مجھے[/align:7fb3eaa63e]
(ناصر کاظمی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top