محمد امین
لائبریرین
پاکستان میں شاپینگ کرنا بھی ایک آرٹ ہے کیونکہ دکاندار جسکو جتنا دام لگتا ہے اتنا ہی دام لگا دیتا ہے۔۔ یہ چیز آج میں نے سیکھی تو سوچا کیوں نا ایک دھاگہ شروع کیا جائے۔۔ چیزوں کو کس طرح سے خریدا جاتا ہے کہ دکاندار آپکو چونا نہ لگا دے یہ بات ہم یہاں ڈسکس کریں گے۔۔۔
میرا تجربہ۔۔۔ ۔ مجھے اپنے بالوں کے لئے ریبوڈینگ کٹ لینی تھی اور میں گھر سے یہ سوچ کر نکلی تھی کہ میں لوریل کی لونگی۔۔ جب ایک دو دکان سے پتہ کیا تو مجھے لولین کی ہی ملی جو کہ 850 کی دے رہا تھا مگر میں نے نہیں لی کیونکہ لوریل کی ہی لینی تھی۔۔ آج پھر میں ایک دکان میں گئی تو اسکے پاس بھی یہی کٹ تھی جب میں نے پرائز پوچھے تو اس نے کہا 1600 کی مجھے تو بہت ہی غصہ آیا اور میں نے بہت آرام سے اسکی کافی عزت کردی کہ آپ نے مجھے بےوقوف سمجھ رکھا ہے کیا اور وہ چپ ہوگیا کہ اوہ اسے تو اصل قیمت پتہ ہے۔۔۔ جب میں تیسری دکان پر گئی تو وہاں بھی صاحب چونا لگانے کو تیار ہیں کہ BB cream 600 کی ہے جب میں نے کہا کہ ایک دکان پر تو میں نے 400 کی دیکھی تھی تو وہ جی جی میڈم وہ بھی ہے میرے پاس اور دونوں میرے سامنے رکھ دیں لی تو میں نے 600 والی کیونکہ وہ کوالٹی اچھی تھی اور آخر میں کٹ بھی نے 850 کی ہی لی وہی والی۔۔۔ نتیجہ یہ نکلا کہ جب بھی کوئی چیز خریدیں آنکھیں اور دماغ کھول کر لیں کیونکہ آپ اگر ڈھیلے ہونگے تو دکان دار آپکو بہت ہی زیادہ لوٹے گا۔۔۔
تو اب آپ اپنے تجربے بتائیں تاکہ دوسروں کو بھی فائدہ ہو۔۔۔
میک اپ وغیرہ کا سامان ناہید اسٹور سے لیا کرو۔۔۔ اعلیٰ ترین معیار کی چیزیں ہوتی ہیں، تھوڑی مہنگی ہونگی مگر اطمینان ہوگا کہ دو نمبر چیز نہیں ہے۔ کچھ دنوں پہلے ٹی وی پر آرہا تھا کہ خواتین کا میک اپ کا سامان اور بچوں کے لوشن گھروں میں بنا کر جعلی پیک کردیے جاتے ہیں کراچی میں۔۔۔