عرفان سرور
محفلین
وہی کرے گا مداوا سبھی کی تشنہ لبی کا،
ایاغ_ لالہ میں جس نے شراب_ سرخ بھری ہے.
علاؤ الدین کلیم
ایاغ_ لالہ میں جس نے شراب_ سرخ بھری ہے.
علاؤ الدین کلیم
کل رات میکشوں نے توازن جو کھو دیا،
خط_ سبو پہ کون و مکاں ڈولتے رہے.
عرفان صادق
مقدار ہے دوا کی زروری بقدرِ زخم
صدمہ شدید تر تھا، ستم اِنتہا کا تھا
اک پورا مئے کا حوض مجھے پینا پڑھ گیا
کیوں کے ڈسا ہوا میں کسی پارسا کا تھا
عبدالحمید عدم