---------تنگدستی اگرچہ ہو غالب
تندرستی ہزار نعمت ہے
---------
بہت خوب- پتہ نہیں غالب کا یہ مصرع ضرب المثل بنا یا غالب نے اس ضرب المثل کو مصرع میں سمو دیا۔ جو بھی ہے بہر حال الماس جڑا معلوم ہوتا ہے۔
یہ شعرگو مرزا اسد اللہ خان غالب بن مرزا عبداللہ بیگ کا نا سہی کسی اور کا سہی ۔ شعر اور اس میں جڑا " موزوں ضرب ا لمثل" کا الماس تو بہر حال لا جواب ہے ۔۔۔یہ شعر یا مصرع مرزا اسد اللہ خان غالب کا نہیں ہے۔
مصرع اول ابھی بھی ذرا غیر موزوں سا ہے۔۔۔۔شاید یوں صحیح ہوگا ۔امیر مینائی کا شعر ہے اور درست شعر یوں ہے
بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
مصرع اول ابھی بھی ذرا غیر موزوں سا ہے۔۔۔۔شاید یوں صحیح ہوگا ۔امیر مینائی کا شعر ہے اور درست شعر یوں ہے
بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
شکریہ جناب، کتاب کا تعارف یہاں محفل میں پیش ہوچکا ہے ، یونی کوڈ میں کرنا ممکن نہیں کہ کتاب کا ڈیٹاحقوق محفوظ کی وجہ سے حاصل کرنا محال ہے۔ میں لیاقت علی عاصم اور انور جاوید ہاشمی صاحب اسی صحت پر ایک کتاب مکمل کرچکے ہیں طباعت کا مرحلہ باقی ہے ۔ انشا اللہ وہ دیگر دوستوں کی طرح آپ کو بھی پیش کی جائیگی اور انشا اللہ فورم پر بھی
اب آپ کی خیر نہیں بچُواووہ یہ تو اساتذہ کا دھاگہ تھا۔۔
ہوتا ہے ہوتا ہے۔۔۔اب آپ کی خیر نہیں بچُو
یعنی کہ آُ کی خاطر تواضع ہوتی رہتی ہے۔۔ لولززززہوتا ہے ہوتا ہے۔۔۔