شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

یہ نا تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یونہی انتظار ہوتا

شاعر دراصل اپنا وہ ذاتی واقعہ بیان کرنا چاہ رہا ہے کہ جب وہ ایک حسینہ غیرمشکور کے عشقِ جاں گداز میں مبتلا ہو کر اس کے گھر کے باہر پہلی تاریخ کو ایک نوٹس لگا کر خیمہ زن ہوگیا اور اس نوٹس پر لکھا کہ میں دس دن تک بھوکا پیاسا اسی خیمے میں تمہارا انتظار کرتا رہوں گا ۔ اور جب نویں دن حسینہ کا دل پگھلا اور وہ خیمے میں ، اپنے عاشق زار سے ملنے پہنچی تو وہاں تین تاریخ کا ایک محبت نامہ ملا جس پر لکھا تھا کہ " سکول آتے جاتے تمہاری چھوٹی بہن پٹ گئی جسے میں بھگا کر لے جارہا ہوں ۔ سوری باجی"
:p:D
 

ماہی احمد

لائبریرین
اتنی مشکل سے شاعر بچاروں نے شاعری کی
سارے قوائد و ضوابط کو سامنے رکھ کر بیچاروں نے ایک ایک مصرع لکھا
فاعلن مفاعلن اور پتا نہیں کیا کیا۔۔۔
اور اب ہم اس کی مزاحیہ تشریح ہی کر ڈالیں؟؟؟
نہ بابا نہ، ہم سے یہ ظلم نہ ہو گا!!!!۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
تو کون کہتا ہے ظلم کرو۔

تم کسی بھی شعر کی تشریح کر دو۔ اراکین خود ہی لطف اندوز ہو لیں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ارے بھئی وہی مراد ہے جو اس لڑی کا عنوان ہے۔
تم بھلے ہی مزاحیہ تشریح نہ کرنا۔ سنجیدہ تشریح ہی کر دینا۔
 
مجھ کو خبر نہیں تھی کہ وہ "باکسر" بھی ہے
پچھتا رہا ہوں ہائے میں اس پر اٹھا کے ہاتھ

[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Alvi Lahori Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Urdu Naskh Asiatype, Nafees Pakistani Naskh, Nafees Web Naskh, Nafees Pakistani Web Naskh, Tahoma, Arial Unicode MS, Times New Roman, Arial, Times, serif, Lucida Grande, sans-serif]شاعر کا کہنا ہے میں نے کسروں والے بندے سے عشق کر لیا اب ہاتھ اٹھا کے پچھتا رہا ہوں ۔۔کیونکہ محبوبہ جب کسر نکالنے پہ آئے گی تو آگے پیچھے نہیں دیکھے گی۔۔:cry::love-over:[/FONT]​
 

انیس خان

محفلین
موت کا ایک دن معین ہیں
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی

تشریح,,,,,غالب نے کھا ہیں کہ موت جب بھی آنی ہیں دن کو ہیں آئے گی مگر پھر رات کو نیند کیوں نہیں آتی
 

امان زرگر

محفلین
پہلے آتی تھی حالِ دل پہ ہنسی
اب کسی بات پر نہیں آتی

شاعر کی ملاقات محبوبہ کے بھائی سے ہوئی تھی، تب سے ہنسنا بوجوہ منقطع ہو چکا۔۔۔
 
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

تشریح خود کر لیں بس ایک دو الفاظ کو جو میں سمجھ سکا ہوں عرض کرتاہو تشریح خود ہو جائے گی۔

نرگس=ایک نابینا خاتون
چمن=دنیا
دیدہ ور= یہ دراصل پنجابی زبان کا لفظ ”دھی دا ور“ (بیٹی کا بر) ہے جو ٹائپو ہواہے

اگے تسیں آپ سیانے او
 
Top