تیرے تن کے بہت رنگ ہیں جانِ من، اور نہاں دِل کے نیرنگ خانوں میں ہیں
لامسہ، شامہ و ذائقہ، سامعہ، باصرہ، سب مِرے رازدانوں میں ہیں
اور کُچھ دامنِ دل کُشادہ کرو، دوستو ! شُکرِ نعمت زیادہ کرو
پیڑ، دریا، ہَوا، روشنی، عورتیں، خوشبوئیں، سب خُدا کے خزانوں میں ہیں
عرفان صدیقی