تِری جفا کو بھی سمجھا نِگاہِ درپردہ کہاں کہاں دِلِ شیدا نے آسرا ڈھونڈا پنڈت آنند نرائن مُلّا
طارق شاہ محفلین مئی 28، 2016 #621 تِری جفا کو بھی سمجھا نِگاہِ درپردہ کہاں کہاں دِلِ شیدا نے آسرا ڈھونڈا پنڈت آنند نرائن مُلّا
طارق شاہ محفلین مئی 29، 2016 #622 فِطرت کبھی نہ لالہ وگُل کی بدل سکی آ آ کے انقلاب گُلِستاں میں رہ گئے لتھڑی ہُوئی ہے خون میں آزادئ وطن اچھّے رہے وہ لوگ جو زنداں میں رہ گئے سیمابؔ اکبر آبادی
فِطرت کبھی نہ لالہ وگُل کی بدل سکی آ آ کے انقلاب گُلِستاں میں رہ گئے لتھڑی ہُوئی ہے خون میں آزادئ وطن اچھّے رہے وہ لوگ جو زنداں میں رہ گئے سیمابؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 29، 2016 #623 خُدا کی مصلحتیں راز ہی سہی سیؔماب مگر ستائے ہُووں پر عتاب کیا معنی ؟ سیمابؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 29، 2016 #624 گناہگار کو دے کر گناہ کی توفیق ! گناہگار ہی سے احتساب کیا معنی ؟ سیمابؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 29، 2016 #625 دُشمنوں سے ہی غمِ دِل کا مَداوا مانگیں دوستوں نے تو کوئی بات نہ مانی اپنی مُحسؔن نقوی
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #626 اِک آرزو تھی جو حسرت میں ڈھل چکی کب کی مگرخیال سے شہنائیاں نہیں جاتیں . ہزارمحفلِ خُوباں میں جا کے دیکھ لیا مِلی جو تُجھ سے ہیں تنہائیاں نہیں جاتیں . شفیق خلؔش
اِک آرزو تھی جو حسرت میں ڈھل چکی کب کی مگرخیال سے شہنائیاں نہیں جاتیں . ہزارمحفلِ خُوباں میں جا کے دیکھ لیا مِلی جو تُجھ سے ہیں تنہائیاں نہیں جاتیں . شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #627 کیا زمانہ تھا، دھڑکتے تھے بیک رنگ یہ جب ! درمیاں دِل کے اُٹھی یُوں کوئی دیوار کہ بس شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #628 تباہی ہو کہ بربادی ،تلافی سب کی آساں ہے یہاں ہر بات ممکن ہے، یہ دُنیا بزمِ امکاں ہے علامہ سیماؔب اکبر آبادی آخری تدوین: مئی 30، 2016
تباہی ہو کہ بربادی ،تلافی سب کی آساں ہے یہاں ہر بات ممکن ہے، یہ دُنیا بزمِ امکاں ہے علامہ سیماؔب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #630 کبھی ہیں محوِ دِید ایسے، سمجھ باقی نہیں رہتی ! کبھی دِیدار سے محرُوم ہیں ، اِتنا سمجھتے ہیں اضغؔر گونڈوی
کبھی ہیں محوِ دِید ایسے، سمجھ باقی نہیں رہتی ! کبھی دِیدار سے محرُوم ہیں ، اِتنا سمجھتے ہیں اضغؔر گونڈوی
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #631 کبھی تو جُستُجوُ ، جلوے کو بھی پردہ بتاتی ہے ! کبھی ہم شوق میں، پردے کو بھی جلوہ سمجھتے ہیں اضغؔر گونڈوی
کبھی تو جُستُجوُ ، جلوے کو بھی پردہ بتاتی ہے ! کبھی ہم شوق میں، پردے کو بھی جلوہ سمجھتے ہیں اضغؔر گونڈوی
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #632 خلوصِ میکدۂ حُسنِ یار پر بھی ہمیں فریبِ دَیر و حرَم کا گُماں گُزرتا ہے جون ایلیا
طارق شاہ محفلین مئی 30، 2016 #633 یہ دَورِ شب و روز و مہ و سال رہے گا گردِش ہے جو قائم، تو یہی حال رہے گا حفؔیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #634 روز کے حِیلے سے نُقصان یہ پُہنچا ہے اُسے عُذر سچّا بھی ، بہانہ نظر آیا مجھ کو عنؔبر امروہوی ( معنبر رضا )
روز کے حِیلے سے نُقصان یہ پُہنچا ہے اُسے عُذر سچّا بھی ، بہانہ نظر آیا مجھ کو عنؔبر امروہوی ( معنبر رضا )
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #635 جیسا کہ وہ ہو مجھ سے خفا رُوٹھ چلا تھا اللہ نے کیوں جب ہی مجھے مار نہ ڈالا نظیر اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #636 چاہنے کو تیرے، کیا سمجھا تھا دل! بارے اب اُس سے بھی سمجھا چاہیے مِرزا اسداللہ خاں غاؔلب
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #637 چاہتے ہیں خُوبرویوں کو اسدؔ آپ کی صُورت تو دیکھا چاہیے مرزا اسداللہ خاں غالؔب
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #638 مُنحصر مرنے پہ ہو ، جس کی اُمید ! نا اُمیدی، اُس کی دیکھا چاہیے مِرزا اسداللہ خاں غالؔب
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #639 ہمیشہ کھیلتے ہیں موت سے بیباک شیدائی کہ سُوئے شمع، خود جلنے کو ہر پروانہ آتا ہے خورشؔید آرا بیگم امراؤتی، سی پی اینڈ برار۔ انڈیا
ہمیشہ کھیلتے ہیں موت سے بیباک شیدائی کہ سُوئے شمع، خود جلنے کو ہر پروانہ آتا ہے خورشؔید آرا بیگم امراؤتی، سی پی اینڈ برار۔ انڈیا
طارق شاہ محفلین مئی 31، 2016 #640 اسیرِ دامِ اُلفت ، بے نیازِ سُود و نُقصاں ہے لُٹا کر زندگی، اِ س راہ میں دِیوانہ آتا ہے خورشؔید آرا بیگم امراؤتی، سی پی اینڈ برار۔ انڈیا
اسیرِ دامِ اُلفت ، بے نیازِ سُود و نُقصاں ہے لُٹا کر زندگی، اِ س راہ میں دِیوانہ آتا ہے خورشؔید آرا بیگم امراؤتی، سی پی اینڈ برار۔ انڈیا