دِل سوختہ تھے چاہنے والوں میں تمھارے لیکن، سبب ِگرمئ اِظہار ہمیں تھے سودا تِری زُلفوں کا گیا ساتھ ہمارے ! مر کر بھی نہ چُھوٹے ، وہ گرفتار ہمیں تھے تعشق لکھنوی