شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

مَیں ترکِ رہ و رسمِ جنُوں کر ہی چُکا تھا
کیوں آ گئی ایسے میں تِری لغزِشِ پا یاد


جِگؔر مُرادآبادی
 

طارق شاہ

محفلین

محبّت کیا ہے، تاثیرِ محبّت کِس کو کہتے ہیں
تِرا مجبُور کردینا، مِرا مجبوُر ہو جانا

نِگا ہِ ناز کو تکلیفِ جُنبش تا کُجا آخر ؟
مجھی پر مُنحصر کردو، مِرا مجبُور ہوجانا

جگؔر مُراد آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

میری وارفتگی معاذاللہ
تم بھی آئے تو کُچھ خبر نہ ہُوئی

ہم بھی اُٹھتے بخندہ پیشانی
کبھی ایسی کوئی سَحر نہ ہُوئی

جوؔش ملیح آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

صِرف اِک حسرتِ اِظہار کے پرتَو ہیں، ندِیم !
میری غزلیں ہوں، کہ نظمیں، کہ فسانے میرے

احمد ندِیؔم قاسمی
 

طارق شاہ

محفلین

فِتنہ اُن کے قدم سے اُٹھتا ہے
ہر قدم کِس سِتم سے اُٹھتا ہے

اُس کی کافر نِگاہ کے اُٹھتے ہی
شور دیر و حَرَم سے اُٹھتا ہے

داغ دہلوی
 

طارق شاہ

محفلین

شامِ غم کچھ اُس نگاہِ ناز کی باتیں کرو
بےخودی بڑھتی چلی ہے، راز کی باتیں کرو

نِکہتِ زُلفِ پریشاں، داستانِ شامِ غم !
صُبح ہونے تک اِسی انداز کی باتیں کرو

فِراؔق گورکھپُوری
 

طارق شاہ

محفلین

موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا
ہنس کے جینے کا اگر تھا ، تو بہانہ وہ تھا

وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا !
اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا

شفیق خلؔش
 

طارق شاہ

محفلین

نسیمِ شوق یہ لائی جوابِ نامۂ درد !
کُچھ اور دِن ابھی تکلیفِ اضطراب اُٹھا

جِگر مُراد آبادی
 
آخری تدوین:

shehzubaba

محفلین
ﺍُﺳﮯ ﺗﻮ ﺗﻮﮌﻧﺎ ﺁﺗﺎ ﺗﮭﺎ، ﺍُﺱ ﻧﮯ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ
ﻭﮦ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮐﯿﺎﮨﮯ
 
Top