بھڑک کے شُعلۂ گُل تُو ہی اب لگادے آگ کہ، بِجلیوں کو مِرا آشیاں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,841 بھڑک کے شُعلۂ گُل تُو ہی اب لگادے آگ کہ، بِجلیوں کو مِرا آشیاں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,842 وہ چودھویں کا چاند، نہ آیا نظر قمرؔ میں اِشتیاقِ دِید میں، تا ختمِ شب رہا قمر ؔجلالوی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,843 ہوش ہی تھا ہجر کہ مَیں آپ سے آپ سے آتے ہی جُدا ہو گیا فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,844 چارہ تَپِ ہجر کا اب کیا کرُوں زہر بھی ، کمبخت دَوا ہو گیا فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,845 تِرے مکھڑے پہ ہے، کربِ تمنّائے ہم آغوشی! ابھی، دِل کے تقاضوں کا چُھپانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,846 مِرے حرفِ تمنّا و طَلَب گاری سے شرما کر کلائی میں، تجھے کنگن گھمانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,847 کمر کی لوچ سے، پلکوں کی طُوفاں خیز لرزش سے ! نگاہِ جوشؔ کو جُھولا جُھلانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
کمر کی لوچ سے، پلکوں کی طُوفاں خیز لرزش سے ! نگاہِ جوشؔ کو جُھولا جُھلانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,848 تجھے ناداں ، ہنوز آنکھیں لڑانا بھی نہیں آتا ! نظر باتیں کرے، یُوں مُسکرانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
تجھے ناداں ، ہنوز آنکھیں لڑانا بھی نہیں آتا ! نظر باتیں کرے، یُوں مُسکرانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,849 اب زندگی کو شادی و غم سے غرض نہیں بے آنسوؤں کا عشرہ ہے، بے زمزموں کی عِید جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 13، 2017 #1,850 یہ اُچٹتے ہُوئے منظر، یہ ڈھلکتے ہُوئے خواب چشمِ بیدار کہاں تک، دلِ بِینا کب تک ؟ ایاؔز صدیقی
طارق شاہ محفلین فروری 14، 2017 #1,851 بس وعدۂ وصال سے کم دے مجھے فریب آگے ہی مُجھ کو تیرا بہت اعتبار ہے مِیر تقی مِیؔر
طارق شاہ محفلین فروری 14، 2017 #1,852 اِس عہد میں، کہ جُز غَمِ دَوراں نہیں ہے کُچھ وہ شخص ہے ولی، جو محبّت سے کام لے جِگرمُراد آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 14، 2017 #1,853 بے سُود ذکرِ غم ہے زمانے کے سامنے دِل اب کسی بھی طَور پِگھلتے نہیں ذرا شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,854 نہ پُوچھو کہ ، دِل شاد ہے یا حزیں ہے نہیں یہ بھی معلوُم، ہے یا نہیں ہے نہیں وہ رہے ہم سے تم، جو تھے پہلے ! زمانے کو تو، کُچھ تبدّل نہیں ہے شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
نہ پُوچھو کہ ، دِل شاد ہے یا حزیں ہے نہیں یہ بھی معلوُم، ہے یا نہیں ہے نہیں وہ رہے ہم سے تم، جو تھے پہلے ! زمانے کو تو، کُچھ تبدّل نہیں ہے شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,855 جاتے کہاں ، کہ رات کی بانہیں تھیں مشتعِل ! چُھپتے کہاں، کہ سارا جہاں اپنے گھر میں تھا وزیر آغا
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,856 خط دیجیو چُھپا کے، مِلے وہ اگر کہیں لیجو نہ میرا نام تلک ، نامہ بر کہیں رونا جہاں تلک تھا مِری جان رَو چُکا ! مطلق نہیں ہے چشم میں، نم کا اثر کہیں اشرف علی خاں فُغاؔں
خط دیجیو چُھپا کے، مِلے وہ اگر کہیں لیجو نہ میرا نام تلک ، نامہ بر کہیں رونا جہاں تلک تھا مِری جان رَو چُکا ! مطلق نہیں ہے چشم میں، نم کا اثر کہیں اشرف علی خاں فُغاؔں
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,857 بادِ صبا توں عُقدہ کُشا اُس کی ہو جیوں ! مجھ سا گرفتہ دِل اگر آوے نظر کہیں باور اگر تجھے نہیں آتا توں دیکھ لے ! آنسو کہیں ڈھلک گئے، لختِ جگر کہیں اشرف علی خاں فُغاؔں
بادِ صبا توں عُقدہ کُشا اُس کی ہو جیوں ! مجھ سا گرفتہ دِل اگر آوے نظر کہیں باور اگر تجھے نہیں آتا توں دیکھ لے ! آنسو کہیں ڈھلک گئے، لختِ جگر کہیں اشرف علی خاں فُغاؔں
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,858 نپٹ ہُوا ہُوں فضیحت، بہت ہُوا ہُوں خراب تِری طفیل اے خانہ خراب ،کیا نہ ہُوا اشرف علی خاں فُغاؔں
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,859 یہ کیا ! کہ روز ایک سا غم، ایک سی اُمِید اِس رنجِ بےخُمار کی، اب اِنتہا بھی ہو ناصؔر کاظمی
طارق شاہ محفلین فروری 15، 2017 #1,860 جُز دِل، کوئی مکان نہیں دہر میں ، جہاں! رہزن کا خوف بھی نہ رہے، در کُھلا بھی ہو ناصؔر کاظمی