ہائے وہ سرخوشئ عِشق ، کہ تھی جُزوِ حیات کِس قدر زُود فراموش ہُوئی جاتی ہے جِگؔر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 26، 2017 #1,921 ہائے وہ سرخوشئ عِشق ، کہ تھی جُزوِ حیات کِس قدر زُود فراموش ہُوئی جاتی ہے جِگؔر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2017 #1,922 اُس فریب بندہ کو نہ سمجھے آہ ! ہم نے جانا کہ ہم سے یار ہُوا مِیر تقی مِیؔر
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2017 #1,923 پہلے بُتوں کے عِشق میں، اِیمان پر بنی پِھر ایسی آ بنی ، کہ مِری جان پر بنی ۔ شیخ محمد ابراہیم ذوؔق
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2017 #1,924 بَھرے گا بارِ محبّت کی، کیا فلک حامی یہ حوصلہ ، کوئی رکھّے بجُز بشر تو کہے شیخ محمد ابراہیم ذوؔق
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2017 #1,925 خدا نے راہ میں میری تھی روشنائی کی بُجھا چراغ! تو جگنو سے رہنمائی کی اقبال اشہؔر
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2017 #1,926 غموں کی عشق میں ہم نے نہ کم کمائی کی مگر اُصول تھا، اَوروں پہ خُوشنمائی کی اقبال اشہؔر
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2017 #1,927 اِک جوشؔ نہیں، لرزہ براندام ہے آفاق! اللہ ری مشیّت، تِری ژولیدہ نِگاہی جوشؔ ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2017 #1,928 ہر اِک شب، ہر گھڑی گُزرے قیامت، یُوں تو ہوتا ہے ! مگر، ہر صُبح ہو روزِ جزا، ایسے نہیں ہوتا فیض احمد فیضؔ
ہر اِک شب، ہر گھڑی گُزرے قیامت، یُوں تو ہوتا ہے ! مگر، ہر صُبح ہو روزِ جزا، ایسے نہیں ہوتا فیض احمد فیضؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2017 #1,929 فانؔی زمِینِ گورِ غرِیباں ہے لالہ زار پِھر فصلِ گُل میں خاک ہُوئی ترجمانِ داغ فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2017 #1,930 اے عِشق! خاکِ دِل پہ ذرا مشقِ فِتنہ کر پیدا کر اِس زمِیں سے، کوئی آسمانِ داغ فانؔی بدایونی
طارق شاہ محفلین مارچ 3، 2017 #1,931 کیوں مُجھ سے پُوچھتے ہیں وہ، کیا چاہتا ہُوں مَیں کیا دیکھتے نہیں، کہ مَرا چاہتا ہُوں مَیں اکبؔر الٰہ آبادی
کیوں مُجھ سے پُوچھتے ہیں وہ، کیا چاہتا ہُوں مَیں کیا دیکھتے نہیں، کہ مَرا چاہتا ہُوں مَیں اکبؔر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 3، 2017 #1,932 مایوُ س ہُوں ، مرِیضِ غمِ لاعِلاج ہُوں ! کل بھی جِیا تو کیا، وہی ہُونگا جو آج ہُوں اکبؔر الٰہ آبادی آخری تدوین: مارچ 3، 2017
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,933 مِلا بھی، پُرسِشِ احوالِ جاں بھی کی اُس نے ! یہاں تک آیا تو ، وہ ہم نفس بہت آیا محشؔر بدایُونی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,934 وہ جُھوٹ بولا، نہ کی فکرِ عاقبت کُچھ بھی مَیں چُپ رہا، مگر اُس پر ترس بہت آیا محشؔر بدایُونی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,935 خود اِدھر اُڑ کے نَوا گر آئے ! کون سے جال بِچھائے ہم نے محشؔر بدایُونی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,936 یُوں بھی، کیا اجرِ ہُنر لے گا کوئی جِس طرح، زخم کمائے ہم نے محشؔر بدایُونی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,937 آنا ہے تو آجا ، کہ کوئی دَم کی ہے فُرصت ! پِھر دیکھیے، آتا بھی ہے دَم ، یا نہیں آتا شیخ ابراہیم ذوقؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,938 ہستی سے زیادہ ہے کُچھ آرام عدم میں! جو جاتا ہے یاں سے ، وہ دوبارہ نہیں آتا شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2017 #1,939 گنِو سب داغ دِل کے ، حسرَتیں شَوقِیں نِگاہوں کی سَرِ دربار پُرسِش ہورہی ہے پھر گُناہوں کی فیض احمد فیضؔ
گنِو سب داغ دِل کے ، حسرَتیں شَوقِیں نِگاہوں کی سَرِ دربار پُرسِش ہورہی ہے پھر گُناہوں کی فیض احمد فیضؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 5، 2017 #1,940 کُچھ مظہرَ باطن ہُوں تو کُچھ محرمِ ظاہر ! میری ہی وہ ہستی ہےکہ ہے اور نہیں ہے فانؔی بدایونی