طالبان کے تحت آج ان علاقوں کی صورتحال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مہوش علی

لائبریرین
مہوش باجی، سادہ سی بات ہے کہ جب امن معاہدوں کے کامیاب تجربات اتنی بار کیے جا چکے ہیں تو پھر جنگ کی ضرورت ہی کیا ہے۔ کیوں بلاوجہ فساد پھیلایا جائے۔
پچھلے ۱۵ ماہ سے حکومت اور ان طالبانی انتہا پسندوں میں پاڑہ چنار میں امن ہی امن ہے۔۔۔ مگر اس امن کا نمونہ جو ان انتہا پسندوں نے پیش کیا ہے، وہ آپ اوپر تصاویر میں دیکھ چکے ہیں۔ بلکہ دیکھ کر بھی چپ ہیں، اور احتجاج کی بجائے ابھی تک طالبان کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہی امن تھا کہ جس میں انہوں نے صدر الاسلام [بریلوی مسلم] پر حملے شروع کر دیے۔
یہی امن تھا جب جماعت اسلامی کے قائد کو مار دیا کہ وہ ان کی بجائے قانون کی حکمرانی چاہتا تھا۔
یہی امن تھا جب دن دھاڑے عیسائیوں کو پشاور چھاونی سے اتھا کر لے گئے اور پیغام ہے کہ مسلمان ہو جاو یا مرنے کے لیے تیار ہو جاو۔
یہی امن تھا جب حکومت کی امن کمیٹی کے 28 اراکین کو پکڑ کر ذبچ کر ڈالا۔
یہی امن تھا جب اُن تمام کے تمام قبائلی عمادین کو مسلسل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جو ان انتہا پسند طالبان کی بجائے پاکستان کے قانون کی بالادستی چاہتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ اور شکایتیں پھر بھی صرف امریکہ سے وہ کہتا تھا ہمارے ساتھ ہو جاو ورنہ ہمارے دشمنوں میں ہو۔۔۔ مگر کیا یہی کام ان قبائلی عمادین کو قتل کر کے طالبان نہیں کر رہے؟ ۔۔۔ بہرحال طالبان کو ہر قتل ہر خون ہر جرم ہر گناہ سب کچھ معاف اور آپ برادران کبھی طالبان کے اس ظلم و خون کی حمایت سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔

انشاء اللہ میں تو ان اعمال پر گواہ ہوں گی اور میرے ساتھ اللہ اور اسکا رسول اور اسکے فرشتے بھی گواہ ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
مہوش باجی، آپ ایک کامیاب امن معاہدے کے بارے میں رپورٹ اسی سلسلہ وار گفتگو میں پڑھ چکی ہیں۔ اور یہ بات بھی کئی بار دلائل اور ثبوتوں کے ساتھ اسی فورم پر ثابت کی جا چکی ہے کہ دہشت گردی کے بیشتر واقعات جو طالبان کے ساتھ منسوب کیے جاتے ہیں، ان کا اصل میں طالبان کے ساتھ دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ براہِ مہربانی مغربی میڈیا پر اندھا دھند اعتماد کرنے کی بجائے اپنی آنکھوں، کانوں اور دماغ سے کام لینا سیکھیں۔
 

محمد سعد

محفلین
چلیں تھوڑی دیر کے لیے میں مان لیتا ہوں کہ طالبان پر مغربی میڈیا کے لگائے گئے الزامات درست ہیں۔ لیکن پھر بھی میرے ذہن میں کوئی ایسا جواز نہیں آتا کہ جس کے تحت میں کہہ سکوں کہ واقعی ان پر فوج کشی ہی ایک واحد حل ہے۔ وجہ بھی بتا دیتا ہوں کہ بات واضح ہو جائے۔
یہ بات تو یہاں پر موجود سبھی پاکستانی جانتے ہونگے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کیسی دہشت گردی مچا رکھی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب بھارت کے ساتھ امن مذاکرات ہوتے ہیں تو تب سبھی لوگ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہاں پر ان کی فوج کیا کیا کارنامے سرانجام دے رہی ہے۔ اگر میں مان بھی لوں کہ مغربی میڈیا کے طالبان پر لگائے گئے الزامات سچ ہیں تو بھی یہ تمام جرائم اس حد تک سنگین نہیں ہیں کہ جتنے بھارتی فوج کے کشمیر میں جرائم۔ تو آخر کیا وجہ ہے کہ جب طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بات کی جائے تو چند ایک کو چھوڑ کر پوری دنیا ایسے مذاکرات کی مخالفت کرنے لگ جاتی ہے اور ساتھ ہی ان مذاکرات کو ناکام بنانے کی سازشیں بھی شروع ہو جاتی ہیں؟ کیا ان کا جرم یہی ہے کہ وہ اللہ کا نام لیتے ہیں؟ کیا کوئی ہے جو اس کا جواب دے؟ جواب دینے والوں سے یہ بھی گزارش ہے کہ اگر طالبان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہیں تو ذرا انصاف کے ساتھ ان کا موازنہ بھارتی فوج کے جرائم سے بھی کیا جائے تاکہ واقعی اسے غیر جانبدارانہ جواب کہا جا سکے۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

کچھ وضاحت کرینگے کہ یہ سڑک یا سڑکیں کس علاقے میں بنائی گئی ہیں؟

محترم،

ميں نے آپ کا سوال نظرانداز نہيں کيا تھا۔ ليکن آپ کی بات کا درست جواب دينے کے ليے ميرے ليے يہ ضروری تھا کہ ميں تحقيق کر کے اور متعلقہ محکمے اور افراد سے رابطہ کر کے فاٹا ميں جاری ترقياتی منصوبوں کے حوالے سے آپ کے سوال کا جواب دوں۔

ميں آپ کو کچھ ويب لنکس دے رہا ہوں جس ميں آپ تمام زير تعمير سڑکوں کے منصوبے ديکھ سکتے ہيں۔ چونکہ آپ نے صرف سڑکوں کے حوالے سے سوال کيا تھا اس ليے ميں صرف اسی حوالے سے آپ کو معلومات دے رہا ہوں۔ ليکن اسی طرح تعليم، صاف پانی کی فراہمی، ادويات اور بہت سے زرعی منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے۔


http://img501.imageshack.us/my.php?image=clipimage002ky4.jpg

http://img501.imageshack.us/my.php?image=clipimage003tx6.jpg

http://img102.imageshack.us/my.php?image=clipimage004mk9.jpg

http://img102.imageshack.us/my.php?image=clipimage005gs5.jpg

http://img380.imageshack.us/my.php?image=clipimage006ip8.jpg

http://img380.imageshack.us/my.php?image=clipimage007co4.jpg

http://img397.imageshack.us/my.php?image=clipimage008bp0.jpg

http://img374.imageshack.us/my.php?image=clipimage009nb9.jpg

http://img374.imageshack.us/my.php?image=clipimage010nv8.jpg

http://img397.imageshack.us/my.php?image=clipimage13ex9.jpg

http://img389.imageshack.us/my.php?image=clipimage16ti3.jpg


آپ ديکھ سکتے ہيں کہ مہمند اور باجوڑ ايجنسيوں کے گرد کن سڑکوں پر کام ہو رہا ہے۔ پشاور تا تورخم جی ٹی روڈ اور کالا ڈھکہ کو بسی کھيل کے ذريعے ايکہ زئ اور حسن زئ سے ملانے کے ليے جی – او – پی روڈ کا منصوبہ اس علاقے کے لوگوں کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے بہت سے مواقع فراہم کرے گا۔

کچھ دوست امريکی امداد کے حوالے سے يہ سوال بھی کرتے ہيں کہ مالی بے ضابطگيوں کے سبب يہ امداد علاقے کے غريب لوگوں تک نہيں پہنچ پاتی۔ يہ بات بالکل درست ہے کہ 100 فيصد کرپشن سے پاک نظام جس ميں ہر چيز قاعدے اور قانون کے مطابق ہو، ممکن نہيں ہے۔ ليکن يہ حقيقت دنيا کے تمام ممالک اور اداروں پر لاگو ہوتی ہے۔ مالی بے ضابطگياں ہر جگہ ہوتی ہيں۔ ليکن ان مسائل کو بنياد بنا کر ان منصوبوں کو يکسر ختم کر دينے کی بجائے انکےحل کی کوششيں کرنی چاہيے۔

يہ منصوبے اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ امريکی حکومت فاٹا کے علاقے ميں درپيش مسائل کے حل کے ليے محض فوجی کاروائ پر يقين نہيں رکھتی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

مہوش علی

لائبریرین
روزنامہ جنگ:

headlinebullet.gif
dot.jpg
shim.gif
Updated at 1130 PST
shim.gif
12-30-1899_40079_l.gif
پاراچنار ... پاراچنار اسپتال میں ادویات نہ ہونے کے باعث ایک کمسن بچہ جاں بحق ہو گیا ۔6 روز کے دوران ادویات نہ ملنے کی وجہ سے 14 بچوں سمیت15 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق پاراچنار پشاور مرکزی شاہراہ سمیت آمد ورفت کے تمام راستے دس ماہ سے بند ہونے سے علاقے میں پانچ لاکھ سے زائد افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔علاقے میں کھانے پینے کی اشیا اور پاراچنار اسپتال میں ادویات ختم ہو گئی ہیں علاقے کے لوگوں کے لیے طبی امداد اور ادویات کے حصول کا یہ اسپتال واحد ذریعہ ہے ۔پارا چنار اسپتال میں وقت پر طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ایک سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا ۔ چھ روز کے دوران کچکنہ ،کراخیلہ ،پیواڑ ،شلوزان ،زیڑان ،کڑمان ،پارا چمکنی ،احمد زئی اور سمیر کے علاقوں میں ادویات نہ ملنے کی وجہ سے 14 کمسن بچے اور ایک شخص جاں بحق ہو چکا ہے ۔

۔ 15 ماہ کا طویل محاصرہ کہ جس میں عورتیں بچے بوڑھے سب مارے جا رہے ہیں۔
۔ یہ 5 لاکھ پاکستانی شہری آج زندہ رہنے کے لیے پتے اور گھاس کھانے پر مجبور ہیں۔
۔ سینکڑوں نومولود بچے ہسپتالوں میں صرف آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے مر چکے ہیں۔
اور سینکڑوں بوڑھے اور دیگر مریض جو دوائیاں اور آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے مرے ہیں وہ الگ ہیں۔

۔ یہ قتل عام جاری ہے۔ اور پچھلے 15 ماہ سے مسلسل جاری ہے۔
مگر
مگر حکومت خاموش
مگر ہمارا میڈیا ایسا خاموش کہ اسکے لب ہی نہیں۔
مگر میڈیا میں لکھنے والے دانشوروں سے اس قتل عام پر ایک لفظ احتجاج کا نہیں پھوٹتا۔
بخدا طالبان سے زیادہ بڑے اور بُرے مجرم تو مجھے یہ میڈیا اور یہ دانشور لگنے لگے ہیں۔ [بشمول حکومت کے جو ڈیموکریسی کی وجہ سے اتنی کمزور ہے کہ لال مسجد کی طرح پاڑہ چنار کا محاذ ہی نہیں کھولنا چاہتی]

میرا پیارا پاکستان پتا نہیں کس راستے پر چل نکلا ہے۔ اللہ تعالی رحم فرمائے۔ امین۔
 

مہوش علی

لائبریرین
قوم میں واحد شخص، جس کا ضمیر اس قتل عام پر زخمی ہو پھرپھڑا اٹھا، وہ ہے عبدالستار ایدھی۔ اور اس نیک شخص نے کہا کہ وہ پاڑہ چنار جا کر بھوکوں کو کھانا کھلائے گا۔ مگر اتھارٹیز نے اس نیک شخص کی اس نیک کام میں مدد کرنے کی بجائے اسے بھی مختلف حیلوں سے روک دیا۔

اور بھلا یہ میڈیا، یہ جرنلسٹ کیوں اس قتل عام پر صدائے احتجاج بلند کریں کیونکہ بھلا یہ مرتے ہوئے بچے کہاں ان کی پاکٹوں کو پیسے سے بھر سکتے ہیں کہ وہ حکومت کے ہاتھ مضبوط کریں کہ وہ ان انتہا پسندوں سے نپٹے۔ نہیں، ان جرنلسٹوں کو تو حکومت و پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے اور پاکستان کو Destablize کرنے سے ہی شاید فرصت نہیں جو ان معصوموں کی ہچکیاں انہیں سنائی دیں۔
 

طالوت

محفلین
بہت اچھی بحث ہے لیکن ایک دو نقطوں کی وضاحت کر دوں آپ نے جو" مظلوم شیعوں" کی تصاویر پوسٹ کی ہیں تو ان تصویروں کا دوسرا رخ بھی پیش کرتیں یعنی ڈمہ ڈولا باجوڑ اور اس کے علاوہ کئی ایک واقعات۔۔۔۔۔۔۔ اس طرح کی تصویروں سے آپ نفرت میں تو اضافہ کر سکتی ہیں کوئی بھلائی کا کام یقیننا نہیں کر رہیں۔۔۔۔ پاکستان میں طالبان آئے کہاں سے کیسے ان جنم ہوا۔۔۔۔۔ افغانستان کے طالبان کو تو میں کچھ نہیں کہوں گا لیکن پاکستانی طالبان میں کون شامل ہیں ۔۔۔۔۔ میرے ساتھ یہاں ایک دوست انجینیر ہیں جن کا تعلق سوات سے ہے۔۔۔۔ بقول ان کے وہ لوگ جو کبھی عید کی نماز پڑھنے عید گاہ میں بھی نہیں آئے ان لوگوں پر مشتمل فورس کا نام پاکستانی طالبان ہے۔۔۔ اب ان کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے اس پر تو بات کرنا فضول۔۔۔۔۔۔۔ اصل میں محض طالبان ہی وہاں کا ایک گروپ نہیں۔۔ شیعا اور بریلوی حضرات بھی باقاعدہ "ساز و سامان " کے ساتھ ان علاقوں میں موجود ہیں اور اکثر اوقات آپسی "دنگل " کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔۔۔۔۔ لیکن چونکہ طالبان زیادہ طاقتور اور حکومت سے بھی ٹکر لیئے ہوئے ہیں اس لیئے صرف وہی منظر نامے پر موجود ہیں۔۔۔۔۔۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
ایک وقت تھا جب کراچی میں آپریشن چل رہا تھا تو اس وقت اگر کوئی کتا بھی سڑک پر مردہ پایا جاتا تو الزام متحدہ کے سر آتا۔۔۔۔ اگر میں نے اپنی دشمنی نکالی تو بھی الزام متحدہ کے سر آیا۔۔۔ کچھ ایسی ہی صورتحال ان علاقوں میں بھی ہو سکتی ہے اور یقینا ہو گی۔۔۔۔۔ اگرچہ نہ تو متحدہ مظلوم تھی اور نہ طالبان معصوم ! ۔۔۔۔۔۔۔ اور نہ آپ کے بیان کردہ دوسرے گروہ۔۔۔۔۔۔ جب آپ ایک دوسرے کو مسلمان ماننے کوہی تیار نہیں اور مرتد کی سزا قتل ہو تو پھر کوئی کیسے ظالم یا مظلوم ہو سکتا ہے ؟ جیسے ہی دوسرے "مظلوموں" کو موقع ملے گا وہ بھی اپنا اسلام ضرور نافذ کریں گے۔۔۔ جس کا مظاہرہ وہ ملک کے مختلف حصوں میں کرتے رہتے ہیں۔۔۔۔۔ اسلیے اس بحث کو طالبان کی ملک مخالف سر گرمیوں تک محدود رکھیے کسی ایک مسلک یا گروہ کی مظلومیت کو ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔
 

ساجداقبال

محفلین
بحث یہاں نہیں تو کسی الگ دھاگے میں ضرور کی جائے۔ کرم ایجنسی بھی پاکستان ہے اور میڈیا اگر مر گیا ہے تو کم از کم ہمیں لب نہیں سینے چاہیے۔
مہوش آپ نے ذکر دس لاکھ کا کیا لیکن مؤقف یکطرفہ۔ ایسی ہی تصاویر میرے پاس تھیں لیکن میں نے نامناسب خیال کرکے ضائع کر دیں۔ اس دس لاکھ میں اہلسنت و اہل تشیع دونوں شامل ہیں۔ اگر اہلسنت طالبان گٹھ جوڑ اس کا ذمہ دار ہے تو اتنا ہی اہل تشیع و ایران جو انہیں اسلحہ دے رہا ہے۔ انقلاب ایران کے بعد یہ سارا دنگا فساد شروع ہوا۔
لیکن اس سے بھی بڑھ کر ان فرقہ وارانہ فسادات کے ذمہ دار خود اہلیان کرم ایجنسی ہیں، جہاں قبائلیت بھی اسمیں شامل ہوجاتی ہے۔ اگر آپکو یاد ہو تو یہ تازہ فسادات ایک چھوٹے سے واقعہ سے شروع ہوئے۔ اہل تشیع کا جلوس امن سے ختم ہوا اور اسکے بعد شرپسندوں نے اہلسنت کے جلوس پر پتھراؤ شروع کیا، نوبت آج یہاں تک پہنچی کہ بلاتفریق دونوں فریق علاج اور خوراک کی کمی سے مر رہے ہیں۔
اس سے بھی زیادہ افسوسناک کردار حکومت کا ہےجو ابتک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ شروع میں فوج بھجوائی، جانبداری کے الزامات لگے اور فوج واپس۔ جاؤ مرو۔
 

مہوش علی

لائبریرین
بہت اچھی بحث ہے لیکن ایک دو نقطوں کی وضاحت کر دوں آپ نے جو" مظلوم شیعوں" کی تصاویر پوسٹ کی ہیں تو ان تصویروں کا دوسرا رخ بھی پیش کرتیں یعنی ڈمہ ڈولا باجوڑ اور اس کے علاوہ کئی ایک واقعات۔

طالوت،
یہ بتائیں کہ پاڑہ چنار میں یہ جو 5 سے 10 لاکھ افراد اپنے ہی ملک میں محاصرے میں مہینوں سے پتے اور گھاس کھانے پر مجبور ہیں، جو یہ روزآنہ معصوم بچے موت کی آغوش میں جا رہے ہیں، یہ جو کمزور مریض بچے، بڑے اور بوڑھے ادویات نہ ہونے کی وجہ سے مر رہے ہیں، یا پھر یہ جو نہتے شہری فوج کی نگرانی می بھی اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے واپس جاتے ہوئے اغوا کر کے ذبح کیے جا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سب کے اس قتل عام کے لیے کیا ڈمہ ڈولا اور باجوڑ کا بہانہ پیش کر دینا کافی ہے؟
بھلا ان معصوم بچوں اور شہریوں نے جا کر ڈمہ ڈولا یا باجوڑ میں کوئی قتل و غارت کیا تھا؟ تو پھر اس عجیب و غریب استدلال کو پیش کرنے کی آپ کو کیا ضرورت پیش آئی؟

[بلکہ ڈولا ڈمہ اور باجوڑ میں ہونے والے کسی قتل عام کا مجھے علم نہیں کہ ان معصوم بچوں نے کیا تھا یا پھر اس میں افواج پاکستان کا کوئی کردار تھا یا پھر جو امریکی طیاروں نے کاروائی کی تھی اسکا بدلہ آپ ان معصوم بچوں کے قتل عام سے لے رہے ہیں۔۔۔۔۔ کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ جن واقعات کا آپ نے ذکر کیا ہے انکے متعلق خبروں کا لنک بھی پیش کر دیں تاکہ آپکی بات سمجھنے میں ہمیں آسانی ہو سکے۔ شکریہ]

آپکی طرح کچھ دوسرے ممبران یہاں [اور دیگر فورمز پر بھی] طالبان کے اس قتل عام پر پردہ ڈالنے کے لیے افغانستان کے مزار شریف کا استدلال پیش کرتے ہیں۔ لیکن کیا یہ عذر واقعی کوئی عقلمند شخص پیش کر سکتا ہے کہ مزار شریف کے واقعے کا ذکر کر کے طالبان کو پاڑہ چنار میں قتل عام کی اجازت دے دی جائے؟ [ طالوت، آپ میں اور ان دیگر ممبران میں فرق یہ ہے کہ آپ طالبان کے حامی نہیں، مگر یہ لوگ تو اس عذر کو بنیاد بنا کر طالبان کی کھلی حمایت بھی کرتے ہیں]

اب میں آپ کو اس مسئلے کا واحد حل پیش کر رہی ہوں۔

پاکستان کی بقا و سلامتی اس میں ہے کہ جو کچھ افغانستان کے مزار شریف [یا پھر اس سے قبل طالبان کے ہاتھوں کابل میں جو کچھ ہوا، یا جو پچھلی صدیوں میں بنی امیہ کے ہاتھوں ہوتا رہا] یا پھر ڈوما ڈولا یا باجوڑ میں ہوا، اسے کسی صورت "آج" بنیاد وحیلہ بنا کر کسی دوسرے علاقے میں قتل عام نہیں کیا جا سکتا۔

پاڑہ چنار پاکستانی علاقہ ہے۔ اور اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ پاک افواج اس علاقے کا کنٹرول مکمل طور پر اپنے ہاتھ میں لے۔ اور اگر دونوں طرف کچھ فرقہ پرست انتہا پسند موجود ہیں تو ان سب کو پکڑ کر قانون کے حوالے کرے۔ یہ انتہا پسند ہر جگہ، ہر قوم میں موجود ہیں۔ ان پر قابو رکھنا بہت لازمی ہے کہ مثبت قوتیں یکجا و متحد ہو کر اس پاگل پن کا مقابلہ کریں۔

یہ اس مسئلے کا واحد حل ہے۔

مگر طالبان کے حمایت کرنے والوں کو سب سے زیادہ تکلیف اس بات کی ہے کہ پاک فوج ان علاقوں کا کنٹرول حاصل کرے۔ وہ ابھی تک مزار شریف کو بہانہ بنا کہ ان لاکھوں شہریوں پر نازل ہونے والی اس آفت اور موت کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔
//////////////////////

از طالوت:
۔۔۔۔۔۔۔ اس طرح کی تصویروں سے آپ نفرت میں تو اضافہ کر سکتی ہیں کوئی بھلائی کا کام یقیننا نہیں کر رہیں۔۔۔۔

پتا نہیں طالوت صاحب کہ میں اس فتنے کے حقائق بالکل صحیح طریقے سے سامنے لانے پر نفرت پھیلا رہی ہوں یا پھر ان جرائم و قتل عام کو دبا اور چھپا کر ان فتنوں کی درپردہ مدد کر رہے ہیں اور انہیں پھیلنے پھلانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

بہرحال، ہمارے لیے مثبت رویہ یہ ہو گا کہ ہم ایک دوسرے پر ایسے الزامات لگانا بند کریں اور سادگی سے صرف اپنا نظریہ پیش کر دیں۔

اور میرا نطریہ یہ ہے کہ ظالم کوئی ہو۔ چاہے سنی ہو چاہے شیعہ ہو چاہے امریکی ہو، اس ظلم کو منظر عام پر لانا سب سے بڑی انسانیت ہے۔ ہمارے میڈیا میں ان لاکھوں پاکستانی شہریوں پر مسلط موت پر ایک لفظ نہیں نکلتا۔

تو جواب دیجئئیے کہ اسکا نتیجہ کیا ہوا ہے؟
کیا اس سے فتنہ و فساد ختم ہو گیا ہے؟
کیا اس سے روزآنہ معصوم بچوں نے مرنا بند کر دیا ہے اور ہزاروں مریضوں کو ادویات ملنا شروع ہو گئی ہیں؟
کیا اس سے ان لاکھوں پاکستانی مسلمان شہریوں کو کھانے کے لیے پتے و گھاس کی بجائے روٹی میسر آ گئی ہے؟

اس فتنہ و فساد کو دبانا اور چھپانا انسانیت کے خلاف بہت بڑا جرم ہے۔ اور اسی وجہ سے ابھی تک اسکے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی بلکہ ہر روز اور زیادہ معصوم موت کے منہ میں گرتے جا رہے ہیں۔

30 عیسائی اغوا ہوتے ہیں تو غیر ملکی دباو آتا ہے اور منگل باغ کے خلاف کاروائی شروع ہو جاتی ہے۔ مگر یہاں پندرہ مہینے سے فتنہ جاری ہے اور اسکے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ کیوں؟

امریکہ کوئی جرم کرتا ہے تو اس کے خلاف آواز اٹھانا جائز اور اسطرح جو نفرت پھیلائی جا رہی ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ مگر خود اپنے ملک میں جو فتنہ و فساد جاری ہے اس ظلم کو منظر عام پر لانا جرم؟ یا الہی یہ کیسا انصاف ہے؟

یاد رکھئیے، ظلم صرف ظلم ہوتا ہے۔ چاہے وہ اپنے کر رہے ہوں یا غیر امریکی۔ انسانیت یہ ہے کہ ہر اس ظلم پر آواز اٹھائی جائے جو انسانیت کے خلاف جاری ہے۔

تو بجائے اسکے کہ پاڑہ جنار میں جاری اس ظلم و قتل کو دبانے/چھپانے کے لازم ہے کہ اس ظلم کو میڈیا عوام کے سامنے لائے اور فتنے کو بیان کرے کہ جب چھوٹے چھوٹے گروہ طاقت حاصل کر لیں اور انکی سرکوبی نہ کی جائے تو کیسا فتنہ فساد پھیلتا ہے۔ جب میڈیا اپنا کردار ادا کرے گا، تو پھر عوام میں ان برائیوں اور انتہا پسندوں کے خلاف شعور پیدا ہو گا، اور صرف اسکے بعد پاک فوج اس قابل ہو سکے گی کہ ان انتہا پسندوں [چاہے وہ کسی قوم سے تعلق رکھتے ہوں] کی سرکوبی کر سکے۔

/////////////////////////////
از طالوت:
اصل میں محض طالبان ہی وہاں کا ایک گروپ نہیں۔۔ شیعا اور بریلوی حضرات بھی باقاعدہ "ساز و سامان " کے ساتھ ان علاقوں میں موجود ہیں اور اکثر اوقات آپسی "دنگل " کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔۔۔۔۔ لیکن چونکہ طالبان زیادہ طاقتور اور حکومت سے بھی ٹکر لیئے ہوئے ہیں اس لیئے صرف وہی منظر نامے پر موجود ہیں۔۔۔۔۔۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام

طالوت صاحب،
مجھے اس سوال کا جواب دیں کہ شیعہ، بریلوی اور دیوبندی مسلمان تو عرصے سے ان علاقوں میں موجود ہیں، مگر جب تک ان علاقوں میں حکومت کی عملداری قائم تھی، اُسوقت تک کیوں یہ مسلح گروہ کیوں یہ قتل عام نہ کر سکے؟
تو سمجھنے کی کوشش کریں یہ سب کے سب فتنے اُس وقت ظاہر ہوئے جب حکومت اور پاک فوج کی عملداری ان علاقوں میں کمزور پڑ گئی۔
اور اس لیے آج اس مسئلے کا اگر کوئی حل ہو سکتا ہے تو وہ یہی ہے کہ ان علاقوں میں حکومت کی رٹ مکمل طور پر دوبارہ بحال ہو۔ جبتک یہ نہ ہو گا اُسوقت تک یہ فتنے جاری رہیں گے۔

اور طالوت صاحب، آپ سے گذارش ہے کہ اس مسئلے پر اگر میں احتجاج کر رہی ہوں تو اسے یا مجھے یا میرے احتجاج کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ آئیے اس بات پر متفق ہو جائیں کہ ظلم جس طرف سے بھی انسانیت کے خاطر اسکے خلاف آواز اٹھائیں، اور آپ، میں اور ہمارا میڈیا لوگوں میں شعور پیدا کر کے حکومت اور پاک افواج کے ہاتھ مضبوط کرے کہ وہ اس قسم کے ہر فتنے کی سرکوبی کرے، چاہے اس فتنے کا تعلق کسی بھی قوم سے کیوں نہ ہو٫
 

مہوش علی

لائبریرین
بحث یہاں نہیں تو کسی الگ دھاگے میں ضرور کی جائے۔ کرم ایجنسی بھی پاکستان ہے اور میڈیا اگر مر گیا ہے تو کم از کم ہمیں لب نہیں سینے چاہیے۔

یہ میری ان تمام پوسٹوں اور احتجاج کا لب لباب ہے جو میں نے اوپر کی ہیں۔

مہوش آپ نے ذکر دس لاکھ کا کیا لیکن مؤقف یکطرفہ۔ ایسی ہی تصاویر میرے پاس تھیں لیکن میں نے نامناسب خیال کرکے ضائع کر دیں۔ اس دس لاکھ میں اہلسنت و اہل تشیع دونوں شامل ہیں۔
بھائی جی،
میری کوشش تو ہوتی ہے کہ یکطرفہ موقف اختیار نہ کروں بلکہ انصاف کروں۔ اگر اس میں کچھ کمی بیشی ہو جاتی ہے تو استدعا ہے کہ اسے نظر انداز فرمائیں۔
دس لاکھ کی بات میں نے بی بی سی پر پڑھی تھی [لنک کے لیے دیکھئیے اس دھاگے کی سب سے پہلی پوسٹ] ۔ اس میں کہا گیا تھا کہ قبائلی جرگے نے پوری روڈ بند کر دی ہے جس سے پوری دس لاکھ کی آبادی متاثر ہے۔ مگر اسی بی بی سی کی اسی رپورٹ کے مطابق بہت بڑا قبائلی جرگہ بیٹھا ہے جس نے فیصلہ کیا ہے کہ اپر کرم ایجنسی سے سنی شہریوں کو اجازت ہے کہ وہ لوئر کرم ایجنسی اور دیگر علاقوں میں جا سکے، مگر اگر کوئی شیعہ شہری اپر کرم ایجنسی چھوڑ کر لوئر کرم ایجنسی آیا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔

اگر اہلسنت طالبان گٹھ جوڑ اس کا ذمہ دار ہے تو اتنا ہی اہل تشیع و ایران جو انہیں اسلحہ دے رہا ہے۔ انقلاب ایران کے بعد یہ سارا دنگا فساد شروع ہوا۔

بھائی جی، یہ دنگا فساد ایران نے شروع کروایا ہو یا سعودیہ نے یا پھر امریکہ نے ۔۔۔۔ ان سب چیزوں کا واحد حل یہ ہے کہ پاک فوج ان تمام علاقوں کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھوں میں رکھے اور کسی بھی سازش کو، چاہے وہ کسی نے بھی کی ہو، کسی صورت پنپنے نہ دے۔

لیکن اس سے بھی بڑھ کر ان فرقہ وارانہ فسادات کے ذمہ دار خود اہلیان کرم ایجنسی ہیں، جہاں قبائلیت بھی اسمیں شامل ہوجاتی ہے۔ اگر آپکو یاد ہو تو یہ تازہ فسادات ایک چھوٹے سے واقعہ سے شروع ہوئے۔ اہل تشیع کا جلوس امن سے ختم ہوا اور اسکے بعد شرپسندوں نے اہلسنت کے جلوس پر پتھراؤ شروع کیا، نوبت آج یہاں تک پہنچی کہ بلاتفریق دونوں فریق علاج اور خوراک کی کمی سے مر رہے ہیں۔

آپکی یہ بات بالکل درست ہے کہ ان فسادات کے ذمہ دار خود اہلیان کرم ایجنسی ہیں۔ بلکہ اس سے بڑھ کر بات، ان فسادات کی ذمہ داری ہمارے پشتون برادران میں پائے جانے والی انتہا پسند فطرت ہے۔ یہاں میں صرف اہلسنت پشتون کی بات نہیں کر رہی، بلکہ شیعہ پشتون بھی بالکل ویسی ہی انتہا پسند فطرت رکھتے ہیں۔
ہم اکیسویں صدی میں ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ اس وحشیانہ پن فطرت سے ان لوگوں کو نکال کر مہذب Civilized بنایا جائے اور اس قبائلی سسٹم کو مکمل ختم کیا جائے۔ جو پشتون یورپ آ گئے ہیں، وہ مہذب ہو گئے اور قانون کو مانتے ہیں۔ وہ پشتون جو پاکستان کے بندوبستی علاقوں میں ہیں وہ مہذب ہو گئے اور قانون کو مانتے ہیں۔۔۔۔۔۔ تو میں نہیں مانتی کہ قبائلی علاقوں کے پشتون برادران کہیں آسمان سے نازل ہوئے ہیں اور اس بات پر ہم سے بالاتر ہیں کہ ان پر قانون نافذ ہو۔

تو بہت ضروری ہے کہ قبائلی سسٹم کو رفتہ رفتہ ختم کیا جائے، ورنہ ہم خود دیکھ لیں کہ اس قبائلی سسٹم کی وجہ سے بہت سے فتنے پھیلے پھولے ہیں جو ڈرگز، اسلحہ، بغیر کسٹم کا غیر قانون مال، چوری شدہ گاڑیاں، مجرموں کی پناہ گاہ، اور اب مسلح انتہا پسند جتھوں کی صورت وغیرہ میں سامنے آ رہا ہے۔

اس سے بھی زیادہ افسوسناک کردار حکومت کا ہےجو ابتک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ شروع میں فوج بھجوائی، جانبداری کے الزامات لگے اور فوج واپس۔ جاؤ مرو
باقی ٹھیک ہے مگر یہ "جاو مرو" حکومت و فوج نے ٹھیک نہیں کیا۔ کیونکہ اس "جاو مرو" کی نظر سب سے زیادہ معصوم بچے ہو رہے ہیں۔ اگر انسان کے بازو میں زخم لگا گیا ہے تو اسے آپریشن کے ڈر سے بازو کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ کرتا رہے تو درد۔ بلکہ اسے آپریشن کا درد چھیل کر اسے "بروقت" ٹھیک لینا چاہیے کیونکہ بازو کا یہ زخم اگر پھیلنے والا ہے تو جلد ہی یہ بازو سے جسم کے دیگر تمام حصوں میں منتقل ہو جائے گا اور انسان یا قوم کی موت کا باعث بنے گا۔

حکومت و فوج کا اتنا قصور نہیں، مگر سب سے زیادہ قصور ہے تو وہ میڈیا کا ہے۔ حکومت و فوج ڈرتی ہیں اگر انہوں نے پاڑہ چنار میں ایکشن لیا تو یہی میڈیا ان دونوں کا حشر ویسا ہی کرے گا جیسا کہ جامعہ حفصہ کے معاملے میں کیا تھا۔
 

طالوت

محفلین
طالوت،
اور طالوت صاحب، آپ سے گذارش ہے کہ اس مسئلے پر اگر میں احتجاج کر رہی ہوں تو اسے یا مجھے یا میرے احتجاج کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ آئیے اس بات پر متفق ہو جائیں کہ ظلم جس طرف سے بھی انسانیت کے خاطر اسکے خلاف آواز اٹھائیں، اور آپ، میں اور ہمارا میڈیا لوگوں میں شعور پیدا کر کے حکومت اور پاک افواج کے ہاتھ مضبوط کرے کہ وہ اس قسم کے ہر فتنے کی سرکوبی کرے، چاہے اس فتنے کا تعلق کسی بھی قوم سے کیوں نہ ہو٫ [/b]
محترمہ آپ شاید جزباتی ہو رہی ہیں یا میں اپنی بات ٹھیک سے سمجھا نہیں پایا۔۔۔ اگر آپ نے میری پوسٹس پڑھ رکھی ہوتی تو یقیننا آپ ایسا نہ کہتیں ۔۔۔ میں کبھی بھی فرقہ واریت کا حامی نہیں رہا اور مجھے اس سے نفرت ہے۔۔۔ بلکہ میں آپ کو بتاتا چلوں کہ رسول عربی (صلوۃ سلام ہو تمام انبیاء پر) کے نام سے موسوم 72/73 فرقوں والی جس روایت کا ذکر کر کے لوگ فرقوں کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں میں اس روایت کو سرے سے مانتا ہی نہیں۔۔۔ اس لیئے میرا مقصد یہاں ہر گز کوئی نئی جنگ شروع کرنے کا نہیں۔۔۔۔ میں نے بات کی تھی تصاویر کے حوالے سے جن پر معصوم شیعہ درج تھا۔۔۔ اگر آپ حالات پر نظر رکھتی ہیں تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس سے پہلے بھی یہ علاقہ فرقہ وارانہ فسادات کی لپیٹ میں آ چکا ہے لیکن طالبان کی عملداری کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا ہے اور یہی کیا پورا پاکستان ان بے ہودگیوں کا نشانہ ہے اور ایک زمانے سے ہے۔۔۔ میں نے وہ حالات دیکھے ہیں جب ہم کراچی سے روز مسجدوں اور امام بارگاہوں سے درجنوں لاشیں اٹھاتے رہے۔۔۔ اس لیئے محض کسی ایک گروہ کو ہی فوکس کرنا مناسب نہیں۔۔۔ ڈمہ ڈولا اور باجوڑ کا ذکر اسلیے کیا تھا کہ وہاں جو لوگ مرے تھے ان کے لواحقین اس کا ذمہ دار حکومت پاکستان کو سمجھتے ہیں اور دشمن کا دوست دشمن ہوتا ہے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔۔۔ کسی کے ہاتھ مضبوط کرنے سے پہلے ہر کوئی اس کا کردار دیکھتا ہے اور جہاں تک فوج کا تعلق ہے اس کا جو امیج مشرف نے پیش کر دیا اسے ٹھیک کرنے میں تو بہت وقت لگے گا۔۔۔ اگرچہ میں تمام میجر فرقوں اور فوج کا پوسٹ مارٹم کر کے پیش کر سکتا ہوں کہ کتنے زبردست "کارنامے" ہیں کیونکہ میں بذات خود ایک آدھ تنظیموں کا ممبر رہا ہوں یا ان کے نہایت قریب رہا ہوں۔۔۔ لیکن یہاں میری بات چیت کا مقصد ہر گز ایک نئی اور بے مقصد بحث کا نہیں۔۔۔ میں نے جو بات محسوس کی وہ بیان کر دی اگر آپ کی اس سے دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت طلب کرتا ہوں لیکن میں پھر سے کہہ دوں کہ اس طرح کی تصاویر اگر کسی مخصوص گروہ کے حوالے سے پوسٹ کی جائیں گی تو فتنے کا باعث بنیں گی۔۔۔۔۔۔ میں امید رکھتا ہوں کہ آپ میری بات سمجھ گئی ہوں گی ورنہ پھر مجھے مزید تفصیل میں جانا پڑے گا۔۔۔۔
دہرا دوں کہ مجھے طالبان یا کسی اور مسلح گروہ سے نا تو کوئی ہمدردی ہے اور نہ میں ان کی حمایت کرتا ہوں کہ جب وہ پاکستان یا پاکستان کے رہنے والوں کے لیئے موت کا سامان کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ طالوت صاحب،
ان تصاویر پر "مظلوم شیعہ" اور بقیہ ٹیکسٹ وغیرہ میں نے نہیں لکھا تھا بلکہ یہ تصاویر ایسے ہی میرے ہاتھ آئیں تھیں۔ اگر ہمارے پریس نے اس واقعے کی کوریج کی ہوتی تو یقینا میں انہیں جنگ یا بی بی سی وغیرہ کا حوالہ دیتی۔
بقیہ طالوت صاحب، میں آپ کو آپ کی تحاریر کے حوالے سے کافی حد تک جانتی ہوں اور میں نے کبھی بھی آپ کو طالبان کا حامی نہیں سمجھا ہے۔ اس معاملے میں آپ بے فکر رہیں۔
میرے خیال میں اب ہمارے درمیان میں کافی غلط فہمیاں دور ہو گئی ہیں اور اسکے لیے ہمیں اللہ کا شکر گذار ہونا چاہیے۔
والسلام۔
 

طالوت

محفلین
شکریہ طالوت صاحب،
ان تصاویر پر "مظلوم شیعہ" اور بقیہ ٹیکسٹ وغیرہ میں نے نہیں لکھا تھا بلکہ یہ تصاویر ایسے ہی میرے ہاتھ آئیں تھیں۔ اگر ہمارے پریس نے اس واقعے کی کوریج کی ہوتی تو یقینا میں انہیں جنگ یا بی بی سی وغیرہ کا حوالہ دیتی۔بقیہ طالوت صاحب، میں آپ کو آپ کی تحاریر کے حوالے سے کافی حد تک جانتی ہوں اور میں نے کبھی بھی آپ کو طالبان کا حامی نہیں سمجھا ہے۔ اس معاملے میں آپ بے فکر رہیں۔ میرے خیال میں اب ہمارے درمیان میں کافی غلط فہمیاں دور ہو گئی ہیں اور اسکے لیے ہمیں اللہ کا شکر گذار ہونا چاہیے۔
والسلام۔
مہوش میں کبھی کسی معاملے میں فکر مند نہیں ہوتا اور اپنی بات پر ڈٹ جانا اور کسی قسم مصلحت یا مجبوری کا شکار نہ ہونا میری فطرت ہے تاہم مجھے اپنی غلطی تسلیم کرنے پر کبھی شرمندگی محسوس نہیں ہوتی میرا بیان کرنے کا انداز کچھ مناسب نہیں کہ میں گول مول اور مختصر جملوں میں بات کو لپیٹنے کی کوشش کرتا ہوں جس سے اکثر مشکل کا سامنا رہتا ہے۔۔۔۔۔۔ بے شک اللہ کی ہی ذات اس قابل ہے کہ اس کا شکر ادا کیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
ہندو انتہا پسند بالمقابل مسلم انتہا پسند

میں اکثر یہ بات دہراتی ہوں کہ انتہا پسندی وہ فتنہ ہے کہ جس قوم میں بھی پیدا ہو جائے اور مضبوطی حاصل کر کے طاقت حاصل کر لے، تو وہ اس قوم کو تباہی کی طرف لیجائے گی۔

تمام انسان دوست قوتوں کے لیے لازم ہے کہ وہ اس انتہا پسندی کے فتنے کا مل جل کر اور متحد ہو کر مقابلہ کریں۔

یہ انتہا پسندی ہر قوم میں پائی جاتی ہے اور انکے اعمال ایک جیسے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ انتہا پسند ہندو جو سلوک اقلیتی گروہوں کے ساتھ انڈیا میں کر رہے ہیں، وہی سلوک مسلم انتہا پسند پاکستان میں اقلیتی گروہوں کے ساتھ کر رہے ہیں۔

پڑھئیے یہ خبر اور دیکھئیے کتنی مماثلت ہے دونوں انتہا پسندوں میں:

http://www.dawn.com/2008/08/10/top6.htm

Kashmiris move to defy blockade

By Our Correspondent

NEW DELHI, Aug 9: Rival resistance groups in the Kashmir Valley closed ranks on Saturday against Jammu-based Hindu activists, who have stalled all transport services to Srinagar, and vowed to establish a trade corridor with Muzaffarabad to defy the crippling blockade.

Press Trust of India said a range of Kashmiri groups proposed to march to the Line of Control, from where they would try to drive trucks across to Muzaffarabad with their cargo of apples and other merchandise they said are “rotting due to the economic blockade” by protesters in Jammu.

“Our fruit is rotting due to economic blockade of the valley by Jammu agitators. We are forced to find alternative route to take our fruits to various markets through Srinagar-Muzaffarabad road,
 

طالوت

محفلین
اس کی اصل وجہ ہمارے یہاں علم کی کمی اور جاہل مذہبی عناصر ہیں۔۔۔ میں دو واقعات آپ کو سناتا ہوں۔۔۔
جب بابری مسجد کی شہادت کا واقع پیش آیا تو اس کے بعد کئ دنوں تک ہمارے علاقے میں موجود ہندو کمیونٹی اپنے گھروں تک محصور رہی اور کئ ایک مندروں کو جلانے کی کوشش کی گئ۔۔۔ شنکر نام کا ایک ہندو رہتا تھا اس کے گھر پر ایک جہازی سائز کا بت اٹھا کر لائے وہ تو شاید پہلے ہی کہیں غائب ہو گیا بر حال مین چوراہے پر اسے ہتھوڑوں کی مدد سے توڑا گیا کچھ ناہنجاروں نے سر عام اس بت پر پیشاب کیا تاہم حکومتی انتطامات کے باعث زیادہ نقصان نہیں ہوا تھا۔۔۔۔ اور یہ سارا معاملہ ایک مشہور مزہبی تنظیم اور علاقے کے مُلا کی سربراہی میں ہوا۔۔۔ اب اس سارے قصے میں کونسی اسلام کی خدمت ہو رہی تھی۔۔۔۔
اسی طرح چند احباب میرے گھر کے باہر بیٹھے تھے ان میں ایک ہندو تھا۔۔۔ میں ان کے لیئے پانی لایا تو ایک دوست نے اس برتن سے پانی پینے سے انکار کر دیا۔۔۔ حالانکہ وہ ہندو دوست ہمارے ساتھ اٹھتے بیٹھتے کھاتے پیتے سلام کرتا ہے اور بسم اللہ پڑھتا ہے (اس کی کیا وجہ ہے میں بتانے سے قاصر ہوں)۔۔۔ جبکہ غیر مسلم کے ساتھ کھانے میں کوئی ممانعت نہیں بلکہ کھانے کا حلال ہونا شرط ہے۔۔۔۔
لیکن دوسری طرف یہ پہلو بھی ہے کچھ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق سندھ کے کچھ علاقوں میں جہاں ہندو اکثریت میں اور طاقتور ہیں وہاں گائے ذبح کرنے کی اجازت نہیں۔۔۔۔ اسی طرح منو بھیل خاندان ایک لمبے عرصے سے لاپتہ ہے اس کو تو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے (اور کرنا بھی چاہیے) لیکن سینکڑوں مسلم پاکستانی غائب ہیں ان کی کوئ طرف داری کرتا نظر نہیں آتا۔۔۔ مختصراََ پڑھا لکھا طبقہ ہو یا نیم پڑھا لکھا، مزہبی انتہا پسند ہوں یا اعتدال پسند سبھی میں انتہا پسندی کے جراثیم موجود ہیں اور اس کا فائدہ کمیونسٹ قوتیں اٹھائیں گے اور اٹھا رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

ساجداقبال

محفلین
مغرب کی انتہا پسندی پر بھی ذرا روشنی ڈالیں۔ سلمان رشدی جیسے لوگوں کی سرپرستی اس کی غماز ہے۔ ایسی کتابیں چھاپ کر ہمیں مغرب اپنا کونسا معتدل چہرہ دکھانا چاہتا ہے؟ اسی ماہ جرمنی میں ہونے والی انتہا پسندوں کی اینٹی اسلامائزیشن کانفرنس کا بھی آپکو بخوبی علم ہوگا۔ زخموں سے چور ڈاکٹر عافیہ مغربی انتہا پسندی کی ایک اور مثال ہے۔
 

طالوت

محفلین
مغرب کی انتہا پسندی پر بھی ذرا روشنی ڈالیں۔ سلمان رشدی جیسے لوگوں کی سرپرستی اس کی غماز ہے۔ ایسی کتابیں چھاپ کر ہمیں مغرب اپنا کونسا معتدل چہرہ دکھانا چاہتا ہے؟ اسی ماہ جرمنی میں ہونے والی انتہا پسندوں کی اینٹی اسلامائزیشن کانفرنس کا بھی آپکو بخوبی علم ہوگا۔ زخموں سے چور ڈاکٹر عافیہ مغربی انتہا پسندی کی ایک اور مثال ہے۔
محترمہ عافیہ کے لیے تو الگ سے پوسٹ موجود ہے ۔۔ اور میرے دستخط ہر جگہ میری جگ ہنسائی اور شرمندگی لیئے ہوئے میرے کرب و اذیت کا اظہار ہیں۔۔ اور سلمان رشدی جیسوں کا کون جانتا تھا ان کو دیو ہم نے بنیایا ہے۔۔ ایک اور کتاب جو کسی امریکی مصنفہ کی طرف سے آ رہی ہے ابھی اس کی طباعت ملتوی کر دی گئی ہے کہ مسلمانوں میں اس کا رد عمل "شدید" ہو گا کتاب کا نام جیول آف مدینہ ہے جو کہ ماں عایشہ سے متعلق ہے۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
مغرب کی انتہا پسندی پر بھی ذرا روشنی ڈالیں۔ سلمان رشدی جیسے لوگوں کی سرپرستی اس کی غماز ہے۔ ایسی کتابیں چھاپ کر ہمیں مغرب اپنا کونسا معتدل چہرہ دکھانا چاہتا ہے؟ اسی ماہ جرمنی میں ہونے والی انتہا پسندوں کی اینٹی اسلامائزیشن کانفرنس کا بھی آپکو بخوبی علم ہوگا۔ زخموں سے چور ڈاکٹر عافیہ مغربی انتہا پسندی کی ایک اور مثال ہے۔

میں اس بات کی قائل ہوں کہ:

1۔ انتہا پسند ہر ہر جگہ اور ہر ہر قوم میں پائے جائے ہیں۔

2۔ اور یہ انتہا پسند ایک دوسرے کے اولیاء و مددگار ہیں۔ جب ایک قوم میں یہ انتہا پرست قوت پکڑ لیتے ہیں، تو اسی چیز کو بنیاد بناتے ہوئے دوسری قوم کے انتہا پسندوں کو پروپیگنڈہ کر کے نفرتیں پھیلانے کا موقع مل جاتا ہے۔ یوں اس نفرت کا کھیل کھیل کر دونوں طرف انتہا پسند قوت پکڑتے ہیں۔
آجکل صرف جرمنی ہی نہیں بلکہ امریکہ اور پورے یورپ بلکہ پوری دنیا میں یہاں کے انتہا پسند قوتیں اینٹی اسلام کے نام پر نفرتیں پھیلا رہے ہین اور ان میں اور انسان دوست قوتوں میں جنگ چھڑی ہوئی ہے۔
بہرحال، ان مغربی انتہا پسند قوتوں کو مضبوط کرنے اور کامیابی دلوانے میں ہمارے اپنے مسلم انتہا پسندوں کا بہت بڑا Contribution ہے۔

3۔ ڈاکٹر عافیہ:
میرا "ہمیشہ" سے یہ نظریہ رہا ہے امریکی اور یورپی اقوام وحشی پنے سے نکل کر مہذب یافتہ ہو چکی ہیں۔ ان کا نظام عدل اور انسانی حقوق کی پاسداری بے مثال ہے اور ہمارے اسلامی ممالک میں اس کی عشر عشیر مثال بھی نہیں مل پاتی۔

مگر امریکی عوام کی اس انسان دوستی کے باوجود میں "ہمیشہ" سے اس بات کو مانتی آئی ہوں کہ افعال و اعمال کے حوالے سے امریکی عوام کچھ اور امریکی سی آئی اے اور امریکی حکومت کچھ اور۔۔۔۔۔۔ امریکی سی آئی اے دنیا کے مختلف حصوں میں امریکی مفادات کے نام پر سازشیں کرتی آئی ہے اور بہت سی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

اس امریکی مفادات کے نام پر سازشوں کی ایک مثال افغانستان میں طالبان ہے۔
مگر میرا خیال ہے کہ دنیا کے ہر ملک کی خفیہ ایجنسیاں ایسی سازشوں میں مصروف رہتی ہیں۔
ہم سی آئی اے کو تو برا بھلا کہتے ہیں، مگر کیا ہم نے کبھی اپنی آئی ایس آئی کو مطعون کیا؟ جی ہاں ہماری آئی ایس آئی طالبان کے ذریعے "NeoColonialis" کے نظام کے تحت افغانستان میں کٹھ پتلی حکومت بنانا چاہتے تھے۔

"فوج" وہ ادارہ ہوتا ہے جو ڈائریکٹ جنگی محاذ پر موجود ہوتا ہے اور "محاذوں" پر قانون کی پاسداری کی روایت کمزور پڑ جاتی ہے۔ اس لیے بہت ضروری ہے کہ فوج پر گہری نظر رکھی جائے، ورنہ اچھے بھلے انسان بھی درندے بن جاتے ہیں۔ [مشرقی پاکستان کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں امریکی فوج کے جرائم سے کہیں زیادہ اپنی فوج نے جرائم کیے اور ایک عافیہ صدیقی نہیں بلکہ وہاں کئی عافیہ صدیقی سے زیادہ بھیانک کیسز ہوئے]۔

ابتک جو چیز نظر آ رہی ہے وہ یہی ہے کہ امریکی فوج نے ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ غیر قانونی اور غیر اخلاقی سلوک کیا ہے۔ مگر تمام تر تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔ میری دعا ہے کہ کم از کم امریکی عدالت انصاف پسند اور انسانیت دوست قوتوں کے ہاتھوں میں ہی رہے اور کوئی امریکی سی آئی اے اور کوئی امریکی انتہا پسند وہاں اپنا قبضہ نہ جما سکے۔ صرف اسی صورت ڈاکٹر عافیہ کو انصاف مل سکتا ہے۔
 

طالوت

محفلین
میرا خیال ہے کہ آئی ایس آئی کو مکمل طور پر ان معاملات میں ملوث کرنا غلط ہے۔۔ آئی ایس آئی ہی وہ ایجنسی ہے جس نے سوویت سے پاکستان کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔۔ یقینا ان میں کالی بھیڑیں ہوں گی اور ان سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں اور پھر یہ اپنی مرضی کے مالک نہیں ہوتے بلکہ ان میں اکثریت تو حکم کی پابند ہوتی ہے ۔۔۔اصل ناچ تو یہ ان چند جرنیلوں سیاستدانوں اور اسلحہ ساز فیکٹریوں کے مالکان کا ہے جو دوسروں کی لاشوں پر اپنی جنتیں تعمیر کر رہے ہیں ۔۔۔
اور ہم تو ٹھیک سے جانتے بھی نہیں اور جان بھی نہ سکیں گے کہ ہمارے کتنے جوان ہماری سلامتی اور تحفظ کے لیئے خود کو قربان کر چکے ہیں۔۔۔ اللہ ان کی قربانیوں کو قبول فرمائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 
اگر سندھ کے ہندو بھی آزادی مانگنا شروع کردیں‌ تو ہمارا رویہ ان ہندوؤ‌ں کے ساتھ ہمدردانہ ہونا چاہئیے یا معاندانہ؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top