طالبان کے تحت آج ان علاقوں کی صورتحال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

طالوت

محفلین
اگر سندھ کے ہندو بھی آزادی مانگنا شروع کردیں‌ تو ہمارا رویہ ان ہندوؤ‌ں کے ساتھ ہمدردانہ ہونا چاہئیے یا معاندانہ؟
میں نہیں سمجھ سکا آپ نے یہ بات کس تناظر میں کہی ہے لیکن ایک چیز میرے لیئے ہمیشہ پریشان کن رہی ہے کہ جس طرح ہم ساری دنیا میں مسلمانوں کی چلنے والی تحاریک آزادی کو جائز قرار دیتے ہیں اسی طرح اگر غیر مسلم ہم سے آزادی کا مطالبہ کریں توہمارا کیا رویہ ہونا چاہیے ؟ ؟ فاروق کچھ وضاحت کر سکیں گے ؟ اخلاقی اعتبار سے تو مجھے لگتا ہے ہمیں ان کے مطالبات کو تسلیم کرنا چاہیئے لیکن قران اس کے بارے میں کیا کہتا ہے یہ میں آج تک سمجھ نہیں سکا۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
کرم ایجنسی: جھڑپوں میں 1500 سے زائد زخمی اور 150 سے زائد ہلاک

کرم ایجنسی .........کرم ایجنسی میں قبائل کے درمیان جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی ہے اور اکتالیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق بگ زئی ،مسی زئی ،گالا ،مارو خیل،سدہ ،بالش خیل اور کرم ایجنسی کے دیگر علاقوں میں قبائل کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں ۔ لڑائی میں میزائل اور مارٹر گولوں سمیت بھاری اور خودکارہتھیار استعمال کیے جارہے ہیں ۔آج ہونے والی جھڑپوں میں مزید اٹھائیس افراد ہلاک اور اکتالیس زخمی ہوئے ہیں ۔قبائل کے درمیان ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں اب تک ایک سو آٹھ افراد ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہو ئے ہیں ۔کرم ایجنسی میں طویل عرصے سے جھڑپوں اور کشیدہ صورت حال کے باعث دس ماہ سے آمد و رفت کے راستے بند ہیں جس سے پاراچنار اور ملحقہ علاقوں میں 5 لاکھ سے زائد افراد محصور ہو کر رہ گئی ہے ۔
لنک یہ ہے۔
یہ وہ فتنہ اور قتل غارت ہے جس کا ذمہ دار انتہا پسندوں کے ساتھ ساتھ پورا میڈیا، حکومت اور پوری قوم ہے۔ میرے پاس اسکی مذمت کرنے کے لیے آج الفاظ تک نہیں مل رہے۔

کیا یہ 5 لاکھ گھاس اور پتے کھاتے پاکستانی چودہ اگست کو آج "پاکستان زندہ باد" اور "پاک فوج زندہ باد" کے نعرے لگا رہے ہوں گے؟

یہ سارے فتنے اُس وقت کیوں نہ تھے جب طالبان سے قبل یہ علاقے پاک فوج کے کنٹرول میں تھے؟

یہ وہ سوال ہے جو میں ہر جگہ [بشمول اس تھریڈ کے] مسلسل اٹھا رہی ہوں، مگر کوئی اسکا جواب نہیں دیتا۔ اور طالبان کے حمایتی تو ابھی تک اس قتل و غارت کے فتنے کو دیکھ لینے کے باوجود بھی حمایت کیے جا رہے ہیں۔

یہ قتل و فتنہ اتنی آسانی سے اب رکنے والا بھی نہیں۔ قوم نے پہلے ماضی میں اس فتنے اور ناسور کو آنکھ بند کر کے خود ہی پھیلنے دیا ہے اور حکومت کو کمزور کر کے مذاق بنا کر رکھ دیا ہے کہ اب وہ لال مسجد جیسے فتنوں کو روکنے کے لیے تیار ہی نہیں چاہے ان فتنوں کے پھیلنے سے لاکھوں مظلوم بے موت ہی نہ مارے کیوں نہ جا رہے ہوں۔

۔۔۔۔۔ آخر حکومت و فوج کو کیا پڑی ہے کہ وہ ان ہزاروں معصوم بچوں کی مرتی ہوئی آوازیں سنے جبکہ میڈیا اسے سننے اور آگے پھیلانے کی بجائے دبانے کے چکر میں ہے جس سے حکومت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا، جبکہ اگر حکومت جامعہ حفصہ جیسی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف ایکشن لے تو یہی میڈیا حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کر کے پرخچے اڑا دے۔ قوم کو یہ لال مسجد بہت مہنگی پڑنے والی ہے اور انتہا پسندوں نے دیکھ لیا ہے کہ اگر کسی نے ان کی سرگرمیوں کو روکنا بھی چاہا تو یہی قوم [بشمول اسکے میڈیا کے] اسکا برا حشر خود ہی کر دے گی۔

ہزاروں سال کی تاریخ مسلسل ہمیں پیغام دے رہی تھی حکومت کی عملداری کو چیلنج کرتے ہوئے جب بھی مسلح جتھے مضبوط ہو کر حکومت کو چیلنج کر دیتے ہیں تو نتیجہ صرف اور صرف خاک و خون کی صورت میں نکلتا ہے۔ ۔۔۔۔ افسوس کہ قوم نے اپنا سبق نہیں سیکھا اور حکومت کی عملداری کے مقابلے میں انتہا پسند گروہوں کا ساتھ دیتے رہے۔
 

محمد سعد

محفلین
میں نہیں سمجھ سکا آپ نے یہ بات کس تناظر میں کہی ہے لیکن ایک چیز میرے لیئے ہمیشہ پریشان کن رہی ہے کہ جس طرح ہم ساری دنیا میں مسلمانوں کی چلنے والی تحاریک آزادی کو جائز قرار دیتے ہیں اسی طرح اگر غیر مسلم ہم سے آزادی کا مطالبہ کریں توہمارا کیا رویہ ہونا چاہیے ؟ ؟ فاروق کچھ وضاحت کر سکیں گے ؟ اخلاقی اعتبار سے تو مجھے لگتا ہے ہمیں ان کے مطالبات کو تسلیم کرنا چاہیئے لیکن قران اس کے بارے میں کیا کہتا ہے یہ میں آج تک سمجھ نہیں سکا۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام

آپ کو شاید یاد نہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کو الگ الگ اسی مقصد کے لیے کیا گیا تھا کہ ہندو اپنے ملک میں اپنے نظامِ زندگی کے تحت اپنی زندگی بسر کریں جبکہ مسلمان اپنے ملک میں۔ چنانچہ جب تقسیم کا عمل مکمل ہو گیا تو جس طرح لاکھوں مسلمان تقسیم کے بعد ہندوستان سے پاکستان آئے، پاکستان میں رہنے والے ہندو بھی آزادی کے ساتھ ہندوستان جا سکتے ہیں۔ اور اگر وہ نہ جانا چاہیں‌تو نہ تو ان پر کوئی پابندی ہے اور نہ ہی کوئی ان پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ لہٰذا ایسے حالات میں ان کا ایسا کوئی بھی مطالبہ غلط ہوگا۔
 

محمد سعد

محفلین
۔۔۔ جبکہ اگر حکومت جامعہ حفصہ جیسی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف ایکشن لے تو یہی میڈیا حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کر کے پرخچے اڑا دے۔۔۔

میرا آپ سے ایک سوال۔
اگر حکومت کا لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف ایکشن محض غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کے لیے تھا تو مذاکرات کو کامیاب کیوں نہ ہونے دیا گیا اور کیوں حملے میں اتنی جلدی کی گئی جبکہ مذاکرات لگ بھگ کامیاب ہو بھی چکے تھے؟؟؟؟
 

طالوت

محفلین
ہزاروں سال کی تاریخ مسلسل ہمیں پیغام دے رہی تھی حکومت کی عملداری کو چیلنج کرتے ہوئے جب بھی مسلح جتھے مضبوط ہو کر حکومت کو چیلنج کر دیتے ہیں تو نتیجہ صرف اور صرف خاک و خون کی صورت میں نکلتا ہے۔ ۔۔۔۔ افسوس کہ قوم نے اپنا سبق نہیں سیکھا اور حکومت کی عملداری کے مقابلے میں انتہا پسند گروہوں کا ساتھ دیتے رہے۔

ذرا تصحیح کر لیں خاک و خون تو معمولی چیزیں ہیں ۔۔۔۔۔ نتیجہ سقوط ڈھاکہ جیسا نکلتا ہے ۔۔ نتیجہ سلطنت عثمانیہ جیسا نکلتا ہے ۔۔۔ اور نتیجہ نکلتا ہے اسرائیل کی صورت میں کئی اور نتیجے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ خاک و خون تو ہماری پہچان ہے لیکن اس خاک و خون کے نیتجے میں ہم اپنے شیروں کو کھوتے ہیں اور گیدڑوں اور بھیڑیوں کو پاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

طالوت

محفلین
میرا آپ سے ایک سوال۔
اگر حکومت کا لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف ایکشن محض غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کے لیے تھا تو مذاکرات کو کامیاب کیوں نہ ہونے دیا گیا اور کیوں حملے میں اتنی جلدی کی گئی جبکہ مذاکرات لگ بھگ کامیاب ہو بھی چکے تھے؟؟؟؟

یہ آپریشن سایلنس تھا اورشاید سائیلنس ہی رہے گا ہماری خون آشامیوں میں ایک نادر اضافہ ہے کہ ناجائز قبضہ ختم کرنے کے لیئے ہم ایس جی ایس کے کمانڈوز ، فاسفورس بم ، گن شپ ہیلی کاپٹرز استعمال کرتے ہیں ۔۔۔ ہنسو بھنگڑے ڈالو شرابیں پیو چھاونیوں میں رقاصائیں بلاؤ اور قوم سے "جہاد فی سبیل اللہ " کے لیئے پیسے لو۔۔۔۔۔۔
اور یہ جتنے "علماء کرام" اس وقت پھدک رہے ہیں یہ برساتی مینڈک ان میں سے سو بھی وہاں بیٹھ جاتے تو اس شرمناک کاروائی کی ضرورت نہ پڑتی لیکن کیا کریں جی زندگی بڑی قیمتی چیز ہے اور ان کی تو اور بھی قیمتی ہے کیونکہ یہی تو ہمیں جنت میں لے کر جائیں گے۔۔۔ مولانا عبدالعزیز سے تو وہ یونیورسٹی کا پڑھا ہوا ماڈرن ملا اچھا تھا جس نے اصول کی خاطر جان دیدی برقعہ پہن کر بھاگا نہیں یہ ایک الگ بحث کہ وہ صحیح تھا یا غلط ۔۔۔ اور آخر میں پھر سولہ کروڑ لوگوں کے ریوڑ سے کہ اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

طالوت

محفلین
آپ کو شاید یاد نہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کو الگ الگ اسی مقصد کے لیے کیا گیا تھا کہ ہندو اپنے ملک میں اپنے نظامِ زندگی کے تحت اپنی زندگی بسر کریں جبکہ مسلمان اپنے ملک میں۔ چنانچہ جب تقسیم کا عمل مکمل ہو گیا تو جس طرح لاکھوں مسلمان تقسیم کے بعد ہندوستان سے پاکستان آئے، پاکستان میں رہنے والے ہندو بھی آزادی کے ساتھ ہندوستان جا سکتے ہیں۔ اور اگر وہ نہ جانا چاہیں‌تو نہ تو ان پر کوئی پابندی ہے اور نہ ہی کوئی ان پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ لہٰذا ایسے حالات میں ان کا ایسا کوئی بھی مطالبہ غلط ہوگا۔
میں ایک مفروضے کے تحت بات کر رہا تھا یہ ایک سوال ہے جس کا علمی جواب درکار ہے۔۔۔۔۔۔ مثلا قادیانی تو آپ کو پتا ہے کہ پاکستان میں روا رکھے جانے والے "ظلم" کا ڈھنڈورا کس طرح سے پوری دنیا میں پیٹتے ہیں پاکستان کے قانون کے تحت وہ ٹھیک بھی لگتے ہیں ویسے اس پر بحث کی کافی گنجائش ہے برحال وہ اگر آزادی مانگنا شروع کر دیں تو ؟
وہ بھی کیا کریں امتی اجماع کا شکار ہوئے ہیں حالانکہ امت کا تو کسی بات پر آج تک اجماع ہو ہی نہیں سکا ۔۔۔۔۔وسلام

(ویسے اگر آپ اس پر تفصیلی بات کرنا چاہیں تو کسی الگ جگہ شروع کر لیں یہاں یہ گفتگو اصل موضوع کو غائب کر دے گی)
 

محمد سعد

محفلین
۔۔۔ مولانا عبدالعزیز سے تو وہ یونیورسٹی کا پڑھا ہوا ماڈرن ملا اچھا تھا جس نے اصول کی خاطر جان دیدی برقعہ پہن کر بھاگا نہیں یہ ایک الگ بحث کہ وہ صحیح تھا یا غلط ۔۔۔

جہاں تک مجھے معلوم ہے، تو مولانا عبدالعزیز کو مذاکرات کے بہانے باہر بلا کر پکڑا گیا تھا۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میرا آپ سے ایک سوال۔
اگر حکومت کا لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف ایکشن محض غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کے لیے تھا تو مذاکرات کو کامیاب کیوں نہ ہونے دیا گیا اور کیوں حملے میں اتنی جلدی کی گئی جبکہ مذاکرات لگ بھگ کامیاب ہو بھی چکے تھے؟؟؟؟

باخدا پتا نہیں آپ کس عینک سے چیزوں کو دیکھ رہے ہیں۔ کیا چھ مہینے کا عرصہ کافی نہ تھا کہ غازی برادران اپنی اصلاح کر لیں اور طاقت کے استعمال سے باز آ جائیں۔ کیوں یہ ہزاروں علماء ان چھ مہینوں میں انہیں انکی کاروائیوں سے باز نہ رکھ سکے؟ بلکہ قصور ان علماء کا بھی نہیں کہ امام کعبہ سے لیکر مفتی تقی عثمانی تک، مولانا فضل الرحمان سے لیکر جامعہ نعیمیہ تک، طاہر القادری سے لیکر ہر ہر غیر انتہا پسند طبقے نے انکی مذمت کی، انکو سمجھانے کی کوشش کی، مگر کوئی اپنے ہوش و حواس میں ہوتا تو سنتا۔

اور پھر جب انکا محاصرہ کیا گیا اور ان خوش آشام انتہا پسندوں نے اپنے ہی بچوں و عورتوں کو یرغمال بنا لیا، اور جب انہیں بچانے کے لیے کرنل ہارون الاسلام آگے آتا ہے اور انہیں لے کر پلٹتا ہے تو یہ بزدل اس عظیم شخص کی کمر پر فائر کھول کر اسے شہید کر دیتے ہیں۔

ان سب باتوں کے بعد کون سے مذاکرات؟ کیا حکومت نے پھر بھی انہیں کئی دن نہ دیے کہ ہتھیار پھینک دیں؟ تو کیوں نہیں پھینک دیے انہوں نے اپنے ہتھیار؟ یہ صرف ڈھکوسلا اور جھوٹ ہے کہ آخری وقت میں کوئی کامیاب مذاکرات ہو گئے تھے اور غازی برادران ہتھیار ڈال پر خود کو قانون کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہو گئے تھے۔ اتنا کچھ ہو جانے کے بعد جو کچھ ہوا ہے اسکے ذمہ دار صرف اور صرف یہ غازی برادران جیسے انتہا پسند ہی ہیں۔ حکومت پہلے دن سے لیکر آخری دن تک انہیں مہلت دیے ہوئے تھی کہ ہتھیار پھینک دو۔ مگر مصیبت یہ ہے کہ حکومت چاہے کچھ کر لیتی آپ جیسے حضرات کوئی نہ کوئی بہانہ لیکر پھر بھی غازی برادران کو فرشتہ ثابت کرتے اور سارا الزام صرف اور صرف حکومت کو دیتے۔

اور یاد کریں جب پچھلے 6 ماہ میں حکومت ان انتہا پسندوں کے خلاف آپریشن نہیں کر رہی تھی تو یہ آپ ہی لوگ تھے جو حکومت کو حملہ نہ کرنے کا مجرم ٹہرا تھے اور یہ الزام لگا رہے تھے کہ حکومت جان بوجھ کر ملا کے ساتھ مل کر یہ "ڈرامے" کر رہی ہے تاکہ دوسرے ایشوز پر سے نظر ہٹوا سکے۔ تو بتائیے لگائے گئے تھے یہ الزام کہ نہیں؟
تو کسی کروٹ تو آپ لوگوں کو چین نہ تھا۔
کیا یہ ممکن ہے کہ سب کو خوش کیا جا سکے؟

اور اگر حکومت محاصرہ کر لینے کے بعد اور اتنا خون بہانے کے بعد بھی اگر غازی برادران کو یوں چھوڑ دیتی تو پھر یہ آپ ہی ہوتے جو اچھل اچھل کر نئے الزامات لگا رہے ہوتے کہ دیکھا یہ سب حکومت کا ڈرامہ ہی تھا ورنہ حکومت تو کبھی بھی اس فتنے کی بیچ کنی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ بتائیں کہ کیا گارنٹی تھی کہ اُس وقت آپ سدھر جاتے اور یہ الزامات نہ لگاتے؟

کیا کبھی آپ لوگوں نے غازی برادران کو دہشت گرد کہا کہ جب وہ کھل کر اپنے چیلوں کو خود کش حملوں کا درس دے رہے تھے اور جنت کی بشارتیں دے رہے تھے؟

آج پوری قوم اس کا نتیجہ بھگت رہی ہے اور آج تک اس سوال کا جواب دینے سے مفرور ہے کہ کیوں ان طالبانی انتہا پسندوں کے طاقت پکڑنے سے قبل جب تک حکومت کی عملداری قائم تھی اُسوقت تک یہ خاک و خون کے مظاہرے نہیں ہو رہے تھے۔
 

طالوت

محفلین
جہاں تک مجھے معلوم ہے، تو مولانا عبدالعزیز کو مذاکرات کے بہانے باہر بلا کر پکڑا گیا تھا۔
آپ کی معلومات غلط ہیں۔۔۔ جناب برقع میں طالبات کے درمیان سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے شاید پاکستان آرمی کے "مجاہدین" کے عقب پر "ایوبی یلغار " کرنے جا رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

طالوت

محفلین
باخدا پتا نہیں آپ کس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مظاہرے نہیں ہو رہے تھے۔
یہ تو وہ کہانی ہوئی جو طارق عظیم نے سنائی تصویر کے دوسرے رخ پر بھی نظر رکھیں ۔۔۔۔ مجھے افسوس ہے کہ آپ تصویر کا ایک ہی رخ پیش کر رہی ہیں کیونکہ لال مسجد کی کہانی میں آغاز سے انجام تک جھول ہی جھول ہیں چند ایک مختصرا میں پیش کر دیتا ہوں
1۔۔۔ پاکستان کے اتنے اہم اور حساس علاقے میں قبضہ مافیا کیسے اور کیوں کر پنپتی رہی ؟
2۔۔۔ اتنے اہم علاقے میں متواتر قابل گرفت سر گرمیوں کی پہلے دن سے ہی بیخ کنی کیوں نہیں کی گئی ؟
3۔۔۔ اتنا "ساز و سامان" ان انتہا پسندوں نے کیسے جمع کر لیا (حالانکہ جو اسلحہ حکومت نے دکھایا وہ ویڈیو ہی اتنی شرمناک اور جھوٹی ہے کہ کوئی ذی شعور اسے سچ تسلیم نہیں کر سکتا)
4۔۔۔ کیا آپریشن کے علاوہ اور کئی ایک آپشن نہیں تھے کہ لال مسجد کے قلعہ بند سر کے بل چل کر باہر آتے (مثلا پانی بند بجلی بند )
5۔۔۔ اور آپریشن کے بعد وہ باردوی سرنگیں کہاں گئیں جن سے محفوظ رکھنے کے لیئے میڈیا کو اندر نہیں جانے دیا گیا ؟ اور لال مسجد کو اتنا چمکا کر پیش کیا گیا کہاں گئیں وہ غیر ملکیوں کی لاشیں ؟ ایک ایک قبر میں دو دو تین میتوں کی تدفین کیوں ؟ ڈرامہ ہی ڈرامہ ٹوٹل ڈرامہ
6۔۔۔ اور ایک آخری سوال کیا لال مسجد والوں کا قصور بد کردار عیاش جنرل یحیٰی سے زیادہ تھا ؟ جسے بعد از موت گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور پاکستانی پرچم میں اس کی بد بودار لاش لپیٹی گئ۔۔۔
کیا یہ بے نظیر بھٹو کی اربوں کی کرپشن سے زیادہ قصور وار تھے ؟
کیا یہ پی این ایس سی کو بیچ کھانے والے نیوی کموڈور سے بڑے مجرم تھے ؟
سوال ہی سوال ہیں اور جواب ہمارے پاس کچھ بھی نہیں کیونکہ مجموعی طور ہر ہمارا بحیثیت قوم کوئی کردار ہی نہیں
یہ ہماری تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے وہ بد نما داغ ہے جسے ہم سقوط ڈھاکہ کی طرح کبھی صاف نہ کر سکیں گے مگر افسوس کے ہماری یادداشت بہت کمزور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 
کرم ایجنسی: جھڑپوں میں 1500 سے زائد زخمی اور 150 سے زائد ہلاک

یہ وہ فتنہ اور قتل غارت ہے جس کا ذمہ دار انتہا پسندوں کے ساتھ ساتھ پورا میڈیا، حکومت اور پوری قوم ہے۔ میرے پاس اسکی مذمت کرنے کے لیے آج الفاظ تک نہیں مل رہے۔

کیا یہ 5 لاکھ گھاس اور پتے کھاتے پاکستانی چودہ اگست کو آج "پاکستان زندہ باد" اور "پاک فوج زندہ باد" کے نعرے لگا رہے ہوں گے؟

یہ سارے فتنے اُس وقت کیوں نہ تھے جب طالبان سے قبل یہ علاقے پاک فوج کے کنٹرول میں تھے؟

یہ وہ سوال ہے جو میں ہر جگہ [بشمول اس تھریڈ کے] مسلسل اٹھا رہی ہوں، مگر کوئی اسکا جواب نہیں دیتا۔ اور طالبان کے حمایتی تو ابھی تک اس قتل و غارت کے فتنے کو دیکھ لینے کے باوجود بھی حمایت کیے جا رہے ہیں۔

یہ قتل و فتنہ اتنی آسانی سے اب رکنے والا بھی نہیں۔ قوم نے پہلے ماضی میں اس فتنے اور ناسور کو آنکھ بند کر کے خود ہی پھیلنے دیا ہے اور حکومت کو کمزور کر کے مذاق بنا کر رکھ دیا ہے کہ اب وہ لال مسجد جیسے فتنوں کو روکنے کے لیے تیار ہی نہیں چاہے ان فتنوں کے پھیلنے سے لاکھوں مظلوم بے موت ہی نہ مارے کیوں نہ جا رہے ہوں۔

۔۔۔۔۔ آخر حکومت و فوج کو کیا پڑی ہے کہ وہ ان ہزاروں معصوم بچوں کی مرتی ہوئی آوازیں سنے جبکہ میڈیا اسے سننے اور آگے پھیلانے کی بجائے دبانے کے چکر میں ہے جس سے حکومت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا، جبکہ اگر حکومت جامعہ حفصہ جیسی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف ایکشن لے تو یہی میڈیا حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کر کے پرخچے اڑا دے۔ قوم کو یہ لال مسجد بہت مہنگی پڑنے والی ہے اور انتہا پسندوں نے دیکھ لیا ہے کہ اگر کسی نے ان کی سرگرمیوں کو روکنا بھی چاہا تو یہی قوم [بشمول اسکے میڈیا کے] اسکا برا حشر خود ہی کر دے گی۔

ہزاروں سال کی تاریخ مسلسل ہمیں پیغام دے رہی تھی حکومت کی عملداری کو چیلنج کرتے ہوئے جب بھی مسلح جتھے مضبوط ہو کر حکومت کو چیلنج کر دیتے ہیں تو نتیجہ صرف اور صرف خاک و خون کی صورت میں نکلتا ہے۔ ۔۔۔۔ افسوس کہ قوم نے اپنا سبق نہیں سیکھا اور حکومت کی عملداری کے مقابلے میں انتہا پسند گروہوں کا ساتھ دیتے رہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ ہمارا میڈیا کوئی صحیح‌کردار ادا نہیں کررہا 4 اگست کے روز ایک بڑی ریلی نکلی تھی اسلام آباد میں‌جس میں تقریبا 15 ہزار سے زائد لوگ تھے مگر حکومت اور میڈیا کے کان تک جوں تک نہیں رینگی، اور جب لال مسجد میں برسی ہوررہی تھی تو لائیو کوریج دکھائی جارہی تھی مگر اگر پرامن لوگ احتجاج کریں تو کوئی کوریج نہیں خیر حکومت وقت کو 4 ستمبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور ہنگو، پاراچنار اور کرم ایجنسی کے حالات پر کنٹرول نہ کیا گیا اور کرنل مجید کو نہیں ہٹایا گیا 4 ستمبر کے روز پورے ملک میں روڈ بند کیے جائیں‌ گے اگر پھر بھی کچھ نہ ہواتو پارلیامینٹ کا گھیراؤ‌ہوگا۔
 

مغزل

محفلین
تازہ خبر:
dera-ismail-khan-1908_llpic.jpg

ڈیرہ اسماعیل خان:ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں بم دھماکہ ہواہے ۔غیرملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم چوبیس افراد ہلاک جبکہ ڈی ایس پی سمیت 25سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس نے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کر لی ہے ۔جبکہ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو قریبی ہسپتال منتقل کیاجارہاہے۔
دھماکے کے وقت فقیر نی گیٹ یوٹیلٹی اسٹور پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کیاجارہاتھا جس کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع تھی۔زخمیوں میں ڈی ایس پی ملک مشتاق سمیت پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس نے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیاہے۔دھماکے بعد علاقے کے بازار اورمارکیٹیں بند ہوگئیں ہیں جبکہ سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
آئی جی پولیس سرحد نوید ملک نے سات افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے
 

زیک

مسافر
آپ نے پہلے لکھا تھا کہ:

ایسی کتابیں چھاپ کر ہمیں مغرب اپنا کونسا معتدل چہرہ دکھانا چاہتا ہے؟

اور اب مغرب کی مثال آپ نے سربیا کی دے دی ہے کیونکہ امریکہ میں تو رینڈم‌ہاؤس نے کتاب چھاپنے سے انکار کر دیا تھا۔

 

ساجداقبال

محفلین
آپ نے پہلے لکھا تھا کہ:



اور اب مغرب کی مثال آپ نے سربیا کی دے دی ہے کیونکہ امریکہ میں تو رینڈم‌ہاؤس نے کتاب چھاپنے سے انکار کر دیا تھا۔
دراصل میں آپکی دو تین الفاظ والی پوسٹس سے تنگ آ چکا تھا سو آپ سے تھوڑا لمبا لکھوانے کا سوچا۔ ;)
 

محمد سعد

محفلین
تازہ خبر:
dera-ismail-khan-1908_llpic.jpg

ڈیرہ اسماعیل خان:ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں بم دھماکہ ہواہے ۔غیرملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم چوبیس افراد ہلاک جبکہ ڈی ایس پی سمیت 25سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس نے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کر لی ہے ۔جبکہ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو قریبی ہسپتال منتقل کیاجارہاہے۔
دھماکے کے وقت فقیر نی گیٹ یوٹیلٹی اسٹور پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کیاجارہاتھا جس کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع تھی۔زخمیوں میں ڈی ایس پی ملک مشتاق سمیت پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس نے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیاہے۔دھماکے بعد علاقے کے بازار اورمارکیٹیں بند ہوگئیں ہیں جبکہ سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
آئی جی پولیس سرحد نوید ملک نے سات افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے

واہ جی واہ! ابھی دھماکے کو چوبیس گھنٹے بھی پورے نہیں ہوئے اور لوگوں پر یہ وحی بھی نازل ہو گئی کہ اس کا ذمہ دار طالبان کے سوا کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا۔ کیا بات ہے جی ہمارے "پہنچے ہوئے" لوگوں کی۔ :-P
کم از کم تھوڑی بہت تحقیق تو کر لینی چاہیے۔ یا پولیس کی تحقیقات کے پورے ہونے کا ہی انتظار کر لینا چاہیے۔ :mad:
 

طالوت

محفلین
لیکن کس نے کہا کہ یہ کاروائی طالبان کی ہے ؟ ایسا کوئی جملہ مجھے نظر نہیں آ رہا !
ویسے بھی وحی تو طارق عظیم ، محمد علی درانی ، شیر افگن نیازی اور راشد قریشی پر اترا کرتی تھی اب کس پر اترنے لگی ؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top