بھائی جی، اب تو سالہا سال گذر گئے ہیں اور ہزاروں معصوموں کو طالبان موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں اور ہر دفعہ ایسے قتل عام میں کہ جس میں "حکومتی اہلکاروں" کو قتل کیا جائے۔۔۔۔۔ تو ایسے تمام تر واقعات میں طالبان ہی ملوث ہوتی ہے۔ [دیگر جرائم پیشہ گروہ لوٹ مار کرتے ہیں لیکن :
۱۔ حکومتی اہلکاروں کے خون کے پیاسے صرف اور صرف طالبان ہیں۔
۲۔ اور خود کش حملے کی تعلیم و تربیت دینے والے اور اپنے مدارس میں معصوم بچوں تک کو خود کش حملوں کی برین واشنگ کرنے والے صرف اور صرف طالبان ہیں۔
۳۔ اور اپنی اس جنگی جنون میں ہسپتالوں تک میں بغیر معصوموں کی کوئی پرواہ کرتے ہوئے بم دھماکے کرنے والے کوئی چھوٹے موٹے جرائم پیشہ گروہ نہیں بلکہ صرف اور صرف طالبان ہیں۔
اور یہ لیں طالبان کے ان ظالم ملاووں کا کھلا اقرارِ قتل عام:
http://jang.com.pk/jang/aug2008-daily/19-08-2008/up62.gif
//////////////////////
اور بھائی جی، اب جبکہ طالبان نے کھل کر اس قتل عام کو قبول بھی کر لیا ہے۔۔۔۔۔۔ تو پھر بھی آپ کو کس چیز نے روکا ہوا ہے کہ آپ انکی مذمت نہ کریں؟
پہلے آپکا عذر تھا کہ یہ حملہ طالبان نے نہیں کیا، مگر اب یہ عذر بھی ختم ہوا۔ مگر پھر بھی آپکی طرف سے مذمت نہیں۔۔۔۔ بلکہ صرف یہ ایک واقعہ ہی کیا طالبان تو سینکڑوں ایسے معصوموں کے قتل میں ملوث ہے مگر آپ نے کبھی نہ کبھی ماضی میں اس قتل عام پر طالبان کی مذمت کی اور نہ ہی آج طالبان کی مذمت کریں گے اور مستقبل کا صرف اللہ کو علم ہے۔
///////////////////////////
بی بی سی کی رپورٹ سے کچھ اقتباسات:
پولیس اور دیگر حکومتی اہلکاروں کے قتل عام کے علاوہ طالبان کی ایک اور خصلت دوسرے تمام مسلکوں کے معصوم شہریوں کا یونہی قتل عام کرنا بھی ہے [اور یہ وہ خصلت ہے جو کسی دوسرے بڑے سے بڑے جرم پیشہ گروہ میں بھی موجود نہیں]
کیا ان سینکڑوں واقعات کے باوجود آپ اس بات میں شکوک پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ طالبان ایسے واقعات میں ملوث نہیں ہوتی؟
بھائی جی، اگر آپ اس قتل و غارت گری کی مذمت نہیں کر سکتے تو کم از کم طالبان کی حمایت سے ہی باز آ جائیں اور انکا دفاع کرنے کی بجائے خاموشی ہی اختیار کر لیں۔ مگر میں نے ہمیشہ یہی دیکھا ہے کہ آپ کا قلم طالبان کی مذمت میں تو کیا اٹھتا، مگر حمایت میں فورا اٹھتا ہے اور آپ ہر ممکن طریقے سے طالبان کو پاک صاف فرشتہ ثابت کرنے کی کوشش ضرور کرتے ہیں۔