عام لطیفے

ایک داڑھی والا شخص حجام کی دکان میں اسطرح بیٹھا تھا کہ اسکا ایک سال کا بیٹا بھی اسکی گود میں تھا .جونہی حجام نے قینچی استرا چلانا شروع کیا، بچہ بری طرح ڈر گیا اور زور زور سے رونے لگا۔ ساتھ والی کرسی پر ایک کلین شیو لڑکا بیٹھا تھا ۔اس نے داڑھی والے سے کہا ’’ لائیں بچہ مجھے پکڑادیں۔ میں چپ کرواتا ہوں ‘‘

بچہ اس کی گود میں گیا تو یک دم چپ ہو گیا...
کلین شیو لڑکا شوخی سے بولا’’ اصل میں بچہ آپ کی داڑھی سے ڈر کر رو رہا تھا میرے پاس آیا تو دیکھیں کیسے چپ کر گیاہے‘‘

داڑھی والے نے برجستہ کہا ’’ہاں چپ ہوگیا ہے ۔مگر آپ کو اپنی امی سمجھ کر‘‘
 

ربیع م

محفلین
ماں یہ لو بیٹا 1500 روپے

بیٹا : یہ کس لئے مما

ماں:بیٹا تو نے جب سے فیس بک / واٹس ایپ شروع کیا ہے تب سے رات کو چوکیدار نہیں رکھنا پڑا رکھ لے یہ تیری محنت کی کمائی ہے پگلے
 
فاخر رضا بھائی اپنی شادی پر بہت پریشان تھے ،
دوست : کیوں پریشان ہو کیا ہوا ؟
فاخر بھائی : یار میرے سسرال والوں نے بہت کم آدمی بارات پر بلائے ہیں پتہ نہیں میرے ابو مجھے بھی لے کر جائیں گے کہ نہیں ۔:p
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
فاخر رضا بھائی اپنی شادی پر بہت پریشان تھے ،
دوست : کیوں پریشان ہو کیا ہوا ؟
فاخر بھائی : یار میرے سسرال والوں نے بہت کم آدمی بارات پر بلائے ہیں پتہ نہیں میرے ابو مجھے بھی لے کر جائے گا کہ نہیں ۔:p
بہت مزیدار قصہ چھیڑ دیا ہے
میری سسرال خبطی ہے ٹائم کیپنگ میں اور ہماری بارات پہنچی دو گھنٹے لیٹ، ماموں سسر آگ کا بگولہ بنے ہوئے تھے پھر نکاح نامے کی شقوں پر مسئلہ. فل تھرلر شادی تھی میری
 

یاز

محفلین
فاخر رضا بھائی اپنی شادی پر بہت پریشان تھے ،
دوست : کیوں پریشان ہو کیا ہوا ؟
فاخر بھائی : یار میرے سسرال والوں نے بہت کم آدمی بارات پر بلائے ہیں پتہ نہیں میرے ابو مجھے بھی لے کر جائے گا کہ نہیں ۔:p
اسی سے ہمیں بھی یاد آیا کہ ہماری امی کے کزن تین بھائی ہیں۔ ان میں منجھلے بھائی چوبیس پچیس سال قبل سعودی عرب میں ہوا کرتے تھے۔ بڑے بھائی کی شادی پہ پاکستان نہ آ سکے۔ چھوٹے بھائی کی شادی پہ بھی نہ آ سکے۔ اور پھر اپنی شادی پہ بھی نہ آ سکے۔
مجھے ابھی بھی یاد ہے کہ باقاعدہ بارات دلہن والوں کے گھر گئی۔ ویلیں، ڈھول، رخصتی وغیرہ سب کچھ ہوا۔ بس دولہا موجود نہ تھا۔
 
اسی سے ہمیں بھی یاد آیا کہ ہماری امی کے کزن تین بھائی ہیں۔ ان میں منجھلے بھائی چوبیس پچیس سال قبل سعودی عرب میں ہوا کرتے تھے۔ بڑے بھائی کی شادی پہ پاکستان نہ آ سکے۔ چھوٹے بھائی کی شادی پہ بھی نہ آ سکے۔ اور پھر اپنی شادی پہ بھی نہ آ سکے۔
مجھے ابھی بھی یاد ہے کہ باقاعدہ بارات دلہن والوں کے گھر گئی۔ ویلیں، ڈھول، رخصتی وغیرہ سب کچھ ہوا۔ بس دولہا موجود نہ تھا۔
بھیا تھوڑا کراچی والوں کا بھی خیال رکھیں ، یہاں بارش نہیں ہو رہی ۔
 
بہت مزیدار قصہ چھیڑ دیا ہے
میری سسرال خبطی ہے ٹائم کیپنگ میں اور ہماری بارات پہنچی دو گھنٹے لیٹ، ماموں سسر آگ کا بگولہ بنے ہوئے تھے پھر نکاح نامے کی شقوں پر مسئلہ. فل تھرلر شادی تھی میری
فاخر بھائی آپ کی شادی کس شہر میں انجام پائی تھی ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اردو میں اسے "بیل" بروزنِ کھیل کہا جاتا ہے۔ جوش ملیح آبادی نے "یادوں کی برات" میں اس کا ذکر کیا ہے۔ جب کوئی بیل دیتا تھا تو لینے والے اس کے نام کا بلند آواز سے اعلان کرتے تھے یعنی فلاں خان صاحب کی بیل۔ پنجابی میں اسے "ویل" کہتے ہیں اور یہاں بھی اعلان کیا جاتا تھا، جس کا رواج اب ختم ہو چکا ہے۔ لکھنؤ کا نہیں معلوم کہ اب اعلان کرتے ہیں یا نہیں۔
 

یاز

محفلین
پنجابی میں اسے "ویل" کہتے ہیں اور یہاں بھی اعلان کیا جاتا تھا، جس کا رواج اب ختم ہو چکا ہے
رواج ختم کہاں ہوا جناب۔ گجرات وغیرہ میں تو ابھی بھی پورے خضوع و خشوع کے ساتھ اعلان کیا جاتا ہے، بلکہ زیادہ تر کیس میں ویل دینے کا اولین مقصد ہی اعلان میں نام پکارا جانا ہوتا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ارے بھیا آپ ان ہی نوٹوں کا ذکر کر رہے ہیں نا جو گلی محلے میں آئی بارات میں نچھاور کیے جاتے ہیں بچپن میں آپ نے بھی لوٹے ہو گے ۔
بارات پر نچھاور کیے جانے والے پیسے اور چیز ہیں اور یہ جس کے ہاتھ لگیں اسی کے ہوتے ہیں۔ بیل یا ویل خاص باجے والے، گانے والوں، ڈومنیوں، میراثیوں، بھانڈوں یا ہیجڑوں وغیرہ کے ہوتے ہیں، ہر کسی کے نہیں۔ اور یہ نچھاور نہیں کیئے جاتے بلکہ ایک خاص انداز سے دیئے جاتے ہیں جیسے ایک نوٹ کو ہاتھ میں تھام کر کسی کے سر کے پاس کرنا جسے لینے والے اچک لیتے تھے اور ساتھ میں نام اور رقم کا اعلان بھی کرتے تھے۔ بیل لینے والے اتنے فنکار ہوتے تھے کہ وہیں بیٹھے بیٹھے بیلوں کی مقابلہ بازی شروع کروا دیتے تھے اور حریف بڑھ چڑھ کر بیلیں دینا شروع کر دیتے تھے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
رواج ختم کہاں ہوا جناب۔ گجرات وغیرہ میں تو ابھی بھی پورے خضوع و خشوع کے ساتھ اعلان کیا جاتا ہے، بلکہ زیادہ تر کیس میں ویل دینے کا اولین مقصد ہی اعلان میں نام پکارا جانا ہوتا ہے۔
اوہ اچھا، شاید پھر مجھے یہ " مقابلہ بازی" دیکھے مدتیں ہو گئیں۔ :)
 
Top