عام لطیفے

جاسم محمد

محفلین
مزاح کی آڑ میں قادیانی انداز مناسب نہیں لگتا۔ ایسا تو وہ کرتے ہیں بہانے بہانے سے فرقہ ، مسلک کی بنیاد پر نفرت کا پرچار
شیعہ ہم اہل سنت سے کم مسلمان نہیں ہیں۔ باقی جہلاء ہر جگہ موجود ہیں اور وہ مسلک کی نمائندگی نہیں کرتے۔ہاں قادیانی ہوا ہوتا تو کہ سکتے تھے پہلے مسلمان ہوا پھر قادیانی ہو گیا
آپ ہر پرمزاح بات کو اتنا سنجیدہ کیوں لے لیتے ہیں جبکہ یہی بات اوپر بھی کی جا چکی ہے۔ میں نے جس ویڈیو کی طرف اشارہ کیا تھا وہ یہ تھی۔
اور ہاں وہ آئنسٹائن بھی تو شیعہ مسلمان ہو گیا تھا! :)
 

رباب واسطی

محفلین
لوگ خوامخواہ ہی فارغ (ویلہے) لوگوں کو طعنے مارتے رہتے ہیں حالانکہ فارغ رہنے والے لوگ بڑے باکمال ہوتے ہیں
بقولِ شاعر
جو کچھ نہیں کرتے گویا کمال کرتے ہیں
 

رباب واسطی

محفلین
زندگی کے کسی موڑ پر کچھ ایسےعظیم لوگ مل جاتےہیں
کہ انسان سوچتاہے "یہ پہلےکیوں نہیں ملے"
پھر سوچتا ہے اچھا ہے نہیں ملے ورنہ جو چار دن سکون کے کٹے وہ بھی عذاب ہوجاتے
 

رباب واسطی

محفلین
شاید آپ کا اشارہ ہمارے جانب ہے ۔
ویسے گونگے بہروں کی آسانی کے لیئے باقاعدہ اشاروں کی زبان ایجاد کی گئی اور پاکستان میں تو ان کے علاوہ بھی لوگ اشاروں کنایوں کی زبان کے ماہر ہیں
بس اگر کچھ اشارے کسی پاکستانی کی سمجھ میں نہیں آتے تو وہ اشارے
ٹریفک کے اشارے ہیں
 

رباب واسطی

محفلین
کچھ لوگوں کا زندگی میں سکون کا مطلب ہوتا ہے جیسے
وہ گائے ہوں اور شہرکی مصروف ترین شاہراہ کے بیچوں بیچ کھڑے گاڑیوں کی پوں پاں کے میوزک سے لطف اندوز ہو رہے ہوں
 
آخری تدوین:
یمرجنسی وارڈ میں اس وقت ڈاکٹروں کا جمگھٹا لگا ہوا تھا ہر شخص حیران تھا سامنے ایک مریض پڑا تھا ایک ایسا نوجوان جو کچھ دیر قبل موٹر سائیکل ایکسیڈنٹ میں ہسپتال لایا گیا تھا بہت زیادہ شور کر رہا تھا درد سے

شورمچانے پر ایک ڈاکٹر نے اسے بیہوش کردیا اب مرہم پٹی شروع کی تو لڑکے نے بڑبڑانا شروع کردیا یہ کوئ اتنی اہم بات نہ تھی کہ ڈاکٹر اس پر توجہ دیتے ۔

پر ایک نوجوان ڈاکٹر اس وقت چونکنے پر مجبور ہوا جب لڑکے کے بےربط جملے اس نے سنے۔

صبر جانو میں روٹی پکا کر آئی۔

میں کزن کے ساتھ بیٹھی ہوں کال مت کرو۔

مہمان آئے ہیں چائے رکھنے جاری ہوں۔

آج بہت تھک گئی۔ پلیز ابھی بات کرنے کا موڈ نہیں۔

میں لڑکوں سے بات نہیں کرتی۔

بیلنس کم ہے کارڈ بھی نہیں مل رہا کچھ سمجھ نہیں آ رہی۔

نوجوان ڈاکٹر یہ سب جملے سن کر پریشان ہوگیا اور اس کا ہاتھ بہ اختیار لڑکے کے سر کا جائزہ لینے لگا پر سر پہ تو کوئی چوٹ ہی نہ تھی اگر ہوتی تب بھی اس کے علم کے مطابق میڈیکل کی تاریخ میں کبھی ایسا نہ ہوا تھا کہ کسی حادثہ کی وجہ سے جنس تبدیل ہوگئی ہو اور وہ مرد سے زنانی بن جائے۔

ڈاکٹر کا گھبرا جانا فطرتی امر تھا۔ اس نے سب ڈاکٹروں سے یہ بات کی۔کچھ دیر میں یہ خبر پورے ہسپتال میں پھیل گئی نتیجتا سب بڑے ڈاکٹر اس مریض کے پاس جمع ہوگئے اسکے دماغی ٹیسٹ لیے گئے سب رپوٹیں اوکے نکلی پر مریض کی بڑبڑاہٹ ابھی تک زنانہ تھی اور اب سب ڈاکٹر اسکے گرد جمع اسکے ہوش میں آنے کے منتظر تھے۔
اور جوں جوں وہ ہوش کی وادی کے طرف بڑھ رہا تھا اسکی آواز و رفتار میں تیزی آرہی تھی اب تو ایسے جملے نکل رہے تھے۔

جانو میں ویٹ کر رہی ہوں۔

ابھی آئی۔

بولا نا کل پکچر دوں گی۔

اور کچھ ایسی باتیں بھی تھی جس کی وجہ سے لیڈیز ڈاکٹر کو وہاں سے کھسکنا پڑا۔
اور بالآخر لڑکے کو ہوش آگیا اور اب وہ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر سب کو دیکھے ادھر ڈاکٹر منتظر کے اب وہ کچھ بولے تا کہ پتہ چلے دماغی حالت نوجوان مریض کی کیسی ہے ۔

آخر لڑکے نے بات شروع کی مگر وہ بالکل نارمل تھا۔ ڈاکٹر حیران تھے کہ پہلے زنانہ جملے اب نارمل ہو کر مردانہ جملے کہ یکایک مریض لڑکے کا موبائل فون بج پڑا۔

ایک ڈاکٹر نے جلدی سے کال اٹھائی تاکہ جو بھی مریض کے گھر والوں کو اطلاع دیں سکیں۔ فون ریسیو ہوا تو آگے سے آواز آئ

ہائے سوئیٹی کیسی ہو؟ جانو میسج نی دیکھ ری ۔

جی آپ کون ؟
ڈاکٹر کا اتنا کہنا تھا کہ فون بند۔۔

پھر ڈاکٹر نے موبائل میں آخری ڈائل کیے گئے نمبر پر کال ملائی اور اسے بتایا کہ یہ لڑکا ہسپتال میں ہے اس کے گھر والوں کو بتادیں تب آگے سے اچھی خاصی گالیوں کے بعد جواب ملا کہ۔
۔
۔

اس دو نمبرکو مار دو ہمیں لڑکی بن کر دھوکہ دیا کنجر نے۔
 
ایک دور تھا جب لوگ ڈائری لکھا کرتے تھے اور کسی کے پڑھ لینے سے خفا ہو جایا کرتے تھے ۔
آج کل لوگ دل کی باتیں سوشل میڈیا پر لکھتے ہیں اور اگر کوئی نا پڑھے تو ناراض ہو جاتے ہیں ۔:)
 

ع عائشہ

محفلین
ایک بین الاقوامی جریدے کے مطابق
ایک ملک جس کا کہ نیا ورژن مارکیٹ میں آچکاہےاس کی ایک مقتدرعدالت نےایک شہری کوپرانےورژن کےایک سربراہِ مملکت کو"بیوقوف گدھا"کہنےپر"پندرہ سال"قیدکاحکم سنایاہے
"پانچ سال"اِسلئےکہ اُس نےبدتمیزی کی انتہاکردی
اور"دس سال"اِس لئےکہ اُس نےایک قومی رازفاش کردیا
 

ع عائشہ

محفلین
پاکستانی حکمران عوام کو ایسے
سبز باغ
دکھاتے ہیں جیسے عوام اپنے بچوں کو
شالامار باغ
دکھاتے ہیں
 

ع عائشہ

محفلین
ماں: نکمے اپنے باپ سے ہی کچھ سیکھو

بیٹا: انہوں نے کون سا کارنامہ سر انجام دیا ہے

ماں: اچھے چال چلن کی وجہ سے جیل کے افسروں نے انکی باقی سزا معاف کر دی ہے
 

ع عائشہ

محفلین
اردو خاک ترقی کرے گی جب ایک ماں جو کہ انجمن فروغ اردو کی عہدیدار بھی ہے اپنے بچے سے کہتی ہے

کہ بیٹا quickly finish کرو اور ہاتھ dirty مت کرلینا
 

ع عائشہ

محفلین
اگر آپ کی آنکھیں بات بات پر بھیگ جاتی ہیں تو - - - - - - - - تو جلدی سے کسی آیٗ اسپیشلسٹ سے کنسلٹ کریں

ہو سکتا ہے اسموگ فوگ افیکٹ ہو
 

ع عائشہ

محفلین
مردوں کو اپنی بیویوں کا شکر گذار ہونا چاہیے
کیونکہ بیوی ہی سب سے بہترین دوست ہوتی ہے
بقول شخصے
بہترین دوست وہ ہے جو تمہیں تمہاری برائیوں سے آگاہ کرتا رہے
 
Top