عام لطیفے

ہم نے مہمان خاتون کے لیے دروازہ کھولا اور اس کے اندر آنے کے لیے کھلا رکھ کر کھڑے رہے۔ خاتون کے جانے کے بعد اہلیہ نے اعتراض کیا، "میرے لیے تو کبھی دروازہ کھول کر نہیں کھڑے ہوئے۔"
"بھول گئیں وہ وقت جب تم نے جانے کی دھمکی دی تھی۔۔۔!!!" ہماری آنکھوں میں آنسو آگئے۔:cry:
 

اے خان

محفلین
اسکول دور میں ایک محترمہ سے محبت ہوئی جو ہمارے اسکول کے بلکل سامنے والے اسکول میں پڑھا کرتی تھیں پر کوچنگ سینٹر ہمارا ایک ہی تھا ،
بڑی کوشش کی کسی طرح انہیں متوجہ کیا جائے پر ایسا کبھی کر ہی نا پائے ،
شریر تھے پر اوباش نہیں تھے لہٰذا خط پھیکنا ، پیچھا کرنا ، آواز کسنا معیوب لگتا تھا
بس دل ہی دل میں دعا کرتے تھے کہ الله جی بس یہ دیکھ لے یہی کافی پر نا انھوں نے دیکھا اور نا ہی ہم میں 500 میٹر کے فاصلے سے آگے جانے کی ہمت ہوئی ،
بہرحال ایک دن کوچنگ سینٹر سے واپس آرہے تھے دوستوں نے پیدل مٹر گشتی کرتے ہوئے گھر واپس جانے کا پلان بنایا ، اسی دوران پاس سے گدھا گاڑی والا گذرا تو سیدھا اسکے چھکڑے پر چھلانگ لگائی ،
اب منظر کچھ ایسا کہ گدھا گاڑی بھاگے جارہی اور میں چھکڑے پر کھڑا ہاتھ میں لکڑی کا سکیل لئے اپنے دوسرے چڑھنے والے دوستوں کو ماری جارہا اور انہیں اوپر چڑھنے سے روک رہا .
اسی اثناء ایک کار پاس سے گذری اور میری نظر ایک لمحے کو کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی اپنے بڑے بڑے نین مجھ پر جمائے محترمہ پر پڑی جو کہ وہی محترمہ تھیں جن پر ہم دل ہارے ہوئے تھے .
جھٹ سے منہ دوسری طرف پھیرا اور دل میں دعا کی کہ بس یہ گدھا یہیں مر جائے اور میں اس چھکڑے سمیت زمین بوس ہوجاؤں .
اسکول اور کوچنگ جانے سے قبل پورا گھنٹہ نہانے اور تیاری میں لگاتا تھا پر ان محترمہ نے نہیں دیکھا ،
ایک بار گدھے پر سواری کیا کی محترمہ سامنے آ کر دیکھنے لگیں .
سونے پہ سہاگہ یہ کہ اگلے دن کوچنگ میں فزکس کے سر طاہر جن سے میرا دوستانہ تعلق تھا کلاس میں داخل ہوتے ہی میری طرف دیکھتے ہوئے بلند آواز میں کہا " کل جس رفتار سے تو گدھا گاڑی پر چڑھا ہے نا ،
یقین جان اب مجھے تیرے مستقبل کی کوئی فکر نہیں رہی " پوری کلاس بمع ان محترمہ کے قہقہہ بلند کر رہے تھے اور میں بس خاموش ....
قصہ مختصر یہ کہ ایک گدھا گاڑی کی سواری میرے سارے فرسٹ ، مڈل و لاسٹ امپریشن کا قتل کر چکی تھی . لہذا اتنا سخت دلبرداشتہ ہوا کہ وہ کوچنگ سینٹر ہی چھوڑ دیا:cry::cry:
فیس بک سے چوری شدہ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اسکول دور میں ایک محترمہ سے محبت ہوئی جو ہمارے اسکول کے بلکل سامنے والے اسکول میں پڑھا کرتی تھیں پر کوچنگ سینٹر ہمارا ایک ہی تھا ،
بڑی کوشش کی کسی طرح انہیں متوجہ کیا جائے پر ایسا کبھی کر ہی نا پائے ،
شریر تھے پر اوباش نہیں تھے لہٰذا خط پھیکنا ، پیچھا کرنا ، آواز کسنا معیوب لگتا تھا
بس دل ہی دل میں دعا کرتے تھے کہ الله جی بس یہ دیکھ لے یہی کافی پر نا انھوں نے دیکھا اور نا ہی ہم میں 500 میٹر کے فاصلے سے آگے جانے کی ہمت ہوئی ،
بہرحال ایک دن کوچنگ سینٹر سے واپس آرہے تھے دوستوں نے پیدل مٹر گشتی کرتے ہوئے گھر واپس جانے کا پلان بنایا ، اسی دوران پاس سے گدھا گاڑی والا گذرا تو سیدھا اسکے چھکڑے پر چھلانگ لگائی ،
اب منظر کچھ ایسا کہ گدھا گاڑی بھاگے جارہی اور میں چھکڑے پر کھڑا ہاتھ میں لکڑی کا سکیل لئے اپنے دوسرے چڑھنے والے دوستوں کو ماری جارہا اور انہیں اوپر چڑھنے سے روک رہا .
اسی اثناء ایک کار پاس سے گذری اور میری نظر ایک لمحے کو کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی اپنے بڑے بڑے نین مجھ پر جمائے محترمہ پر پڑی جو کہ وہی محترمہ تھیں جن پر ہم دل ہارے ہوئے تھے .
جھٹ سے منہ دوسری طرف پھیرا اور دل میں دعا کی کہ بس یہ گدھا یہیں مر جائے اور میں اس چھکڑے سمیت زمین بوس ہوجاؤں .
اسکول اور کوچنگ جانے سے قبل پورا گھنٹہ نہانے اور تیاری میں لگاتا تھا پر ان محترمہ نے نہیں دیکھا ،
ایک بار گدھے پر سواری کیا کی محترمہ سامنے آ کر دیکھنے لگیں .
سونے پہ سہاگہ یہ کہ اگلے دن کوچنگ میں فزکس کے سر طاہر جن سے میرا دوستانہ تعلق تھا کلاس میں داخل ہوتے ہی میری طرف دیکھتے ہوئے بلند آواز میں کہا " کل جس رفتار سے تو گدھا گاڑی پر چڑھا ہے نا ،
یقین جان اب مجھے تیرے مستقبل کی کوئی فکر نہیں رہی " پوری کلاس بمع ان محترمہ کے قہقہہ بلند کر رہے تھے اور میں بس خاموش ....
قصہ مختصر یہ کہ ایک گدھا گاڑی کی سواری میرے سارے فرسٹ ، مڈل و لاسٹ امپریشن کا قتل کر چکی تھی . لہذا اتنا سخت دلبرداشتہ ہوا کہ وہ کوچنگ سینٹر ہی چھوڑ دیا:cry::cry:
فیس بک سے چوری شدہ :)
سارا لطیفہ صیغۂ واحد متکلم میں تھا، بس آخری لائن نے مزا کرکرا کر دیا :)
 

ربیع م

محفلین
ایک شخص حج کرکے آیا تو سیدھے اپنے محلے کی دکان پر گیا اور دکاندار کو کہا کہ میرا کھاتہ نکالو۔
دکاندار بہت خوش ہوگیا کہ شاید اس کے تین سال کے ادھار ملنے والے ہیں ۔
جونہی اس نے کھاتہ کھولا تو اس آدمی نے کہا " میرے نام کے ساتھ حاجی لکھ دو۔"
 
ایک لڑکی ایک میڈیکل سٹور کے باہر کھڑی رَش کم ہونے کا انتظار کر رہی ےتھی ۔ اُس کے چہرے پر شرم کے ساتھ ساتھ بے چینی اور تذبذب کے کے آثارصاف جھلک رہے تھے ۔
آخر کافی دیر کے بعد جب میڈیکل سٹور سے رَش ختم ہو گیا تو وہ "گھبراتی" ، "شرماتی" اندر داخل ہوئی اور کانپتے ہاتھوں سے اپنے پرس سے ایک پرچی نکال کر سامنے رکھی ۔
اور شرماتے ہوئے بولی :
۔۔
میں ایک سکول ٹیچر ہوں ۔ میری ایک ڈاکٹر سے شادی طے ہوئے ہے ۔ آج اُن کا پہلا خط آیا ہے ۔ کیا آپ پڑھ کر سُنا دیں گے کہ کیا لکھا ہے ؟؟ :eek:
 

ربیع م

محفلین
ایک لڑکی ایک میڈیکل سٹور کے باہر کھڑی رَش کم ہونے کا انتظار کر رہی ےتھی ۔ اُس کے چہرے پر شرم کے ساتھ ساتھ بے چینی اور تذبذب کے کے آثارصاف جھلک رہے تھے ۔
آخر کافی دیر کے بعد جب میڈیکل سٹور سے رَش ختم ہو گیا تو وہ "گھبراتی" ، "شرماتی" اندر داخل ہوئی اور کانپتے ہاتھوں سے اپنے پرس سے ایک پرچی نکال کر سامنے رکھی ۔
اور شرماتے ہوئے بولی :
۔۔
میں ایک سکول ٹیچر ہوں ۔ میری ایک ڈاکٹر سے شادی طے ہوئے ہے ۔ آج اُن کا پہلا خط آیا ہے ۔ کیا آپ پڑھ کر سُنا دیں گے کہ کیا لکھا ہے ؟؟ :eek:
ڈاکٹر صاحب!!!!!!
 
ایک لڑکی ایک میڈیکل سٹور کے باہر کھڑی رَش کم ہونے کا انتظار کر رہی ےتھی ۔ اُس کے چہرے پر شرم کے ساتھ ساتھ بے چینی اور تذبذب کے کے آثارصاف جھلک رہے تھے ۔
آخر کافی دیر کے بعد جب میڈیکل سٹور سے رَش ختم ہو گیا تو وہ "گھبراتی" ، "شرماتی" اندر داخل ہوئی اور کانپتے ہاتھوں سے اپنے پرس سے ایک پرچی نکال کر سامنے رکھی ۔
اور شرماتے ہوئے بولی :
۔۔
میں ایک سکول ٹیچر ہوں ۔ میری ایک ڈاکٹر سے شادی طے ہوئے ہے ۔ آج اُن کا پہلا خط آیا ہے ۔ کیا آپ پڑھ کر سُنا دیں گے کہ کیا لکھا ہے ؟؟ :eek:
میں تے کچھ ھور سمجھ یا سی
 
ایک لڑکی ایک میڈیکل سٹور کے باہر کھڑی رَش کم ہونے کا انتظار کر رہی ےتھی ۔ اُس کے چہرے پر شرم کے ساتھ ساتھ بے چینی اور تذبذب کے کے آثارصاف جھلک رہے تھے ۔
آخر کافی دیر کے بعد جب میڈیکل سٹور سے رَش ختم ہو گیا تو وہ "گھبراتی" ، "شرماتی" اندر داخل ہوئی اور کانپتے ہاتھوں سے اپنے پرس سے ایک پرچی نکال کر سامنے رکھی ۔
اور شرماتے ہوئے بولی :
۔۔
میں ایک سکول ٹیچر ہوں ۔ میری ایک ڈاکٹر سے شادی طے ہوئے ہے ۔ آج اُن کا پہلا خط آیا ہے ۔ کیا آپ پڑھ کر سُنا دیں گے کہ کیا لکھا ہے ؟؟ :eek:
استانی اردو کی ہوگی اور خط انگریزی میں ہوگا۔ آپ نے تو بات کا بتنگڑ ہی بنا دیا
 
ایک صاحب سہمے ہوئے بیٹھے تھے‘ چہرہ پسینے میں تر تھا اور بار بار پانی پی رہے تھے۔ میں نے ماجرا پوچھا تو کانپتی ہوئی آواز میں بولے 'رات بہت خوفناک خواب دیکھ بیٹھا ہوں‘ پتا نہیں بتانا بھی چاہیے کہ نہیں‘۔ مجھے تجسس ہوا‘ تسلی دی اور پوچھا کہ کیا دیکھا؟ ان صاحب نے پانی کا ایک اور گھونٹ بھرا اورصوفے پر تھوڑا قریب کھسکتے ہوئے بولے 'کیا بتائوں‘ رات خواب میں دیکھا کہ سنی لیون اور میری بیوی میں شدید لڑائی ہو رہی ہے‘ دونوں اس بات پر جھگڑ رہی ہیں کہ 'شوکت میرا ہے... شوکت میرا ہے‘۔ میں نے حیرت سے شوکت صاحب کی طرف دیکھا 'قبلہ! یہ خوفناک خواب کیسے ہو گیا، یہ تو انتہائی خوبصورت خواب ہے‘۔ اُنہوں نے ایک جھرجھری سی لی‘ کانوں کو ہاتھ لگائے اور دائیں بائیں دیکھتے ہوئے انتہائی رازدارانہ لہجے میں بولے 'خواب کا خوفناک حصہ تو آپ نے ابھی سنا ہی نہیں... میری بیوی جیت گئی...‘‘۔
 
استانی اردو کی ہوگی اور خط انگریزی میں ہوگا۔ آپ نے تو بات کا بتنگڑ ہی بنا دیا
اُستانی انگریزی کی بھی ہوتی تو ڈاکٹر کے لکھے اور نصیب کے لکھے کو کون پڑھ سکتا ہے بھائی :D
ڈاکٹرعامر شہزاد بھائی کے زہن میں نہیں رہا کہ وہ خود بھی ڈاکٹر ہیں ۔ "جوش لطافت" میں لطیفہ شئر کر دیا :p
میں اکثر ڈاکٹروں والے لطیفے ہی شیئر کرتا ہوں ۔:p بندہ روز شیشہ وی تے ویکھدا ای اے نا :LOL:
میں نے تو کچھ اور کہنا تھا :p
جو بھڑاس نکالنی ہے نکال لیں :D
 
جو بھڑاس نکالنی ہے نکال لیں :D
ایتھے وی بھڑاس :D:p:LOL:
میں اکثر ڈاکٹروں والے لطیفے ہی شیئر کرتا ہوں ۔:p بندہ روز شیشہ وی تے ویکھدا ای اے نا :LOL:
میری بات کے پیچھے کوئی اور بات تھی لیکن اب مٹی ڈالنا مناسب :) (بات پر)
 
کڑکتی ہوئی سردیوں کی رات تھی.... رات کا ایک بجا تھا....اور شدید بارش ہورہی تھی.... اچانک ایک گھر کا دروازہ بجا..... مالک مکان نے باہر جا کر دیکھا تو ایک پٹھان کھڑا تھا جو بولا.....بھائی دھکا لگا دو گے؟
کڑکتی سردی اور بارش مکان سے نکلنے والے شخص نے غصے میں منع کرکے دروازہ بند کرلیا....
بستر پر لیٹا تو خیال آیا کسی دن ایسی ہی رات میں مجھے بھی مدد کی ضرورت پڑ سکتی ھے
پس وہ اٹھا اور بھیگتا ھوا باہر اندھیری گلی میں آکر چیخ کر پوچھا..... کیا اب بھی تمہیں دھکا لگانے کی ضرورت ھے؟
اندھیرے میں پٹھان کی آواز آئی .... ہاں....
تو اس آدمی نے چلا کر پوچھا....پر میرے بھائی تم ھو کہاں؟
تو اندھیرے میں پھر پٹھان کی آواز گونجی
یارا تم اپنے گھر کے سامنے والے پارک میں آجاؤ..... ہم وہاں جھولے پر بیٹھا ھے
1f602.png
1f602.png
1f609.png
1f602.png
1f601.png
1f602.png
 

عاطف ملک

محفلین
ایک بزرگ وعظ میں فرمارہے تھے کہ مجھے تین قسم کے لوگوں سے سخت نفرت ہے:

١۔جس کے پاس نیا لباس ہو اور وہ پرانا لباس پہنے۔
٢۔جس کے پاس کھانا ہو پھر بھی بھوکا رہے۔
پھر بزرگ خاموش ہو گئے۔
کسی نے پوچھا تیسرا کون ہے؟

یہ سن کر بزرگ رونے لگے اور روتے روتے ہچکی بندھ گئی۔ حتیٰ کہ بے ہوش ہو گئے۔
جب ہوش آیا تو پوچھا گیا کہ تیسرا کون ہے؟
بزرگ نے کہا
تیسرا وہ جسکے پاس "انجیلینا جولی" جیسی گرل فرینڈ ہو اور وہ اسکی قدر نہ کرے :cry:
:LOL::LOL::LOL:

(فیس بک سے ماخوز)
 
Top