محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
ایک نوجوان نے بزرگ سے پوچھا: ” جب دنیا فانی ہے تو پھر لوگ اس کے پیچھے کیوں بھاگتے ہیں؟”
”پیسہ دنیا میں رہ جائے گا تو پھر لوگ اس کے پیچھے زندگی کیوں لٹا دیتے ہیں؟”” فانی چیزوں کو حاصل کرنے کے لیے دوستوں کو دشمن کیوں سمجھتے ہیں”
بزرگ نے مسکراتے ہوئے زمین سے کانٹا اٹھایا اور نوجوان کے تینوں سوالوں کا جواب ایک خوبصورت جملے میں دیا۔
انہوں نے کانٹا اٹھایا اور منہ کے قریب لا کے دانتوں میں پھنسی ہوئی چھالیہ نکالی اور کہا:
” جا بھئی اپنا کام کر”