حمیرا عدنان
محفلین
یاز بھائی کا اور عبداللہ بھائی کا ایک ہی جگہ پر انٹرویو تھا۔ دونوں ایک ساتھ ہی انٹرویو کے لیے چلے ۔راستے میں یاز بھائی نے عبداللہ بھائی سے کہا کہ جو سوال مجھ سے ہو نگے وہی تم سے پوچھے جائیں گے۔ اس لیے میں جو جواب دوں گا وہ تم اچھی طرح سے رٹ لینا اور پھر تم بھی اپنے سوالوں کا وہی جواب دینا جو میں دوں گا۔ عبداللہ بھائی نے رضا مندی ظاہر کردی۔
وہ جب وہاں پہنچے تو سب سے پہلے یاز بھائی کی باری آئی ۔۔۔ اس سے سوالات شروع ہوئے۔
پہلا سوال تھا: پاکستان کب وجود میں آیا؟
اس کا جواب تھا: ویسے تو 1930 سے کوششیں جاری تھیں لیکن 1947 میں آ کر وجود میں آیا۔
دوسرا سوال: ہندوستان کے وزیر اعظم کا نام کیا ہے؟
جواب: ویسے تو بدلتے رہتے ہیں لیکن فی الحال منموہن سنگھ ہیں۔
تیسرا سوال: مریخ پر آبادی ہے یا نہیں؟
جواب: سائنسدان تحقیق تو کررہے ہیں لیکن ثابت نہیں کرسکے۔
انٹرویو لینے والے نے اس کو جانے کی اجازت دے دی۔۔
اب عبداللہ بھائی کی باری آئی۔
اس سے پہلا سوال تھا:۔
تم کب پیدا ہوئے؟
عبداللہ بھائی کا جواب: ویسے تو 1930 سے کوششیں جاری تھیں لیکن 1947 میں آکر وجود میں آیا۔
دوسرا سوال: تمہارا نام کیا ہے؟
جواب:ویسے تو بدلتے رہتے ہیں لیکن فی الحال منموہن سنگھ ہے۔
انٹرویو لینے والا (غصے سے):
کیا تم پاگل ہو؟
عبداللہ بھائی : سائنسدان تحقیق تو کررہے ہیں لیکن ثابت نہیں کرسکے۔
وہ جب وہاں پہنچے تو سب سے پہلے یاز بھائی کی باری آئی ۔۔۔ اس سے سوالات شروع ہوئے۔
پہلا سوال تھا: پاکستان کب وجود میں آیا؟
اس کا جواب تھا: ویسے تو 1930 سے کوششیں جاری تھیں لیکن 1947 میں آ کر وجود میں آیا۔
دوسرا سوال: ہندوستان کے وزیر اعظم کا نام کیا ہے؟
جواب: ویسے تو بدلتے رہتے ہیں لیکن فی الحال منموہن سنگھ ہیں۔
تیسرا سوال: مریخ پر آبادی ہے یا نہیں؟
جواب: سائنسدان تحقیق تو کررہے ہیں لیکن ثابت نہیں کرسکے۔
انٹرویو لینے والے نے اس کو جانے کی اجازت دے دی۔۔
اب عبداللہ بھائی کی باری آئی۔
اس سے پہلا سوال تھا:۔
تم کب پیدا ہوئے؟
عبداللہ بھائی کا جواب: ویسے تو 1930 سے کوششیں جاری تھیں لیکن 1947 میں آکر وجود میں آیا۔
دوسرا سوال: تمہارا نام کیا ہے؟
جواب:ویسے تو بدلتے رہتے ہیں لیکن فی الحال منموہن سنگھ ہے۔
انٹرویو لینے والا (غصے سے):
کیا تم پاگل ہو؟
عبداللہ بھائی : سائنسدان تحقیق تو کررہے ہیں لیکن ثابت نہیں کرسکے۔