" عشق " پر اشعار

غ۔ن۔غ

محفلین
لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے
داغ
 

غ۔ن۔غ

محفلین
خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ تو تو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کہنے کو اس سے عشق کی تفسیر ہے بہت
پڑھ لے تو صرف آنکھ کی تحریر ہے بہت
بیٹھا رہا وہ پاس تو میں سوچتی رہی
خاموشیوں کی اپنی بھی تاثیر ہے بہت:rose:
 

عمر سیف

محفلین
مجھے حُسن نے ستایا ، مجھے عشق نے مِٹایا
کسی اور کی یہ حالت کبھی تھی نہ ہے نہ ہوگی
 

محمداحمد

لائبریرین
عشق بھی اک بے بسی تھی، بے بسی میں کیا کیا
ہم نے مرنے کے علاوہ زندگی میں کیا کیا

لیاقت علی عاصم
 

زیرک

محفلین
مدتوں گونجے تیرا عشق تو پھر اندر سے
کوئی سچل، کوئی وارث، کوئی باہو نکلے
اطہر عباسی
 
Top