محب علوی
مدیر
ماوراء نے کہا:وہ بے خبر ہیں جن کو ہے پندارِ تخت و تاج
دیکھا ہے ہم فقیروں کا جاہ و حشم کہاں
پلکوں پہ جُڑ گئے ہیں ستارے سے عشق میں
ہر ایک کے نصیب میں یہ اشکِ غم کہاں
یہ موتیوں جیسے شعر کہاں سے اٹھا لائی ہو، کیا کہنے ماورا
ماوراء نے کہا:وہ بے خبر ہیں جن کو ہے پندارِ تخت و تاج
دیکھا ہے ہم فقیروں کا جاہ و حشم کہاں
پلکوں پہ جُڑ گئے ہیں ستارے سے عشق میں
ہر ایک کے نصیب میں یہ اشکِ غم کہاں
کہیں راستے میں جا رہی تھی۔۔۔کسی نے تحفے میں دیا تھا۔۔محب علوی نے کہا:ماوراء نے کہا:وہ بے خبر ہیں جن کو ہے پندارِ تخت و تاج
دیکھا ہے ہم فقیروں کا جاہ و حشم کہاں
پلکوں پہ جُڑ گئے ہیں ستارے سے عشق میں
ہر ایک کے نصیب میں یہ اشکِ غم کہاں
یہ موتیوں جیسے شعر کہاں سے اٹھا لائی ہو، کیا کہنے ماورا