عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ماوراء نے کہا:
وہ بے خبر ہیں جن کو ہے پندارِ تخت و تاج
دیکھا ہے ہم فقیروں کا جاہ و حشم کہاں
پلکوں پہ جُڑ گئے ہیں ستارے سے عشق میں
ہر ایک کے نصیب میں یہ اشکِ غم کہاں​

یہ موتیوں جیسے شعر کہاں سے اٹھا لائی ہو، کیا کہنے ماورا
 

ماوراء

محفلین
بہت بہت شکریہ محب۔۔آپ نے جو بھی میری حوصلہ افزائی میں کچھ کہا ہے۔۔۔

ویسے ایک بات بتاؤں۔۔۔شاعری میرے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے۔۔۔کچھ بھی سمجھ نہیں آئی۔۔میرا دماغ چکرا گیا ہے۔۔ :p :wink: :idea: :arrow:

:oops: :oops: پر حو صلہ افزائی کس چیز کی۔۔۔ :? :roll: :idea: :arrow: :?: :roll:
 

ماوراء

محفلین
محب علوی نے کہا:
ماوراء نے کہا:
وہ بے خبر ہیں جن کو ہے پندارِ تخت و تاج
دیکھا ہے ہم فقیروں کا جاہ و حشم کہاں
پلکوں پہ جُڑ گئے ہیں ستارے سے عشق میں
ہر ایک کے نصیب میں یہ اشکِ غم کہاں​

یہ موتیوں جیسے شعر کہاں سے اٹھا لائی ہو، کیا کہنے ماورا
کہیں راستے میں جا رہی تھی۔۔۔کسی نے تحفے میں دیا تھا۔۔ :p
 

الف نظامی

لائبریرین
شاد باش اے عشق خوش سودائے ما
اے طبیب جمل علت ہائے ما
اے دوائے نخوت و ناموس ما
اے تو افلاطون و جالینوس ما
جسمِ خاک از عشق بر افلاک شد
کوہ در رقص آمد و چالاک شد
ترجمہ
شاد ہو اے عشق اے سودا نصیب
اے ہماری کل بلاوں کے طبیب
ہے دوائے نخوت و ناموس تو
اے کہ افلاطون و جالینوس تو
عشق سے گردوں پہ جسمِ خاک ہے
رقص میں ہے کوہ اور چالاک ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
عشق کی آشفتگی نے کر دیا صحرا جسے
مشت خاک ایسی نہاں زیرِ قبا رکھتا ہوں میں
ہر تقاضا عشق کی فطرت کا ہو جس سے خموش
آہ وہ کامل تجلی مدعا رکھتا ہوں میں
زندگی الفت کی درد انجامیوں سے ہے مری
عشق کو آزادِ دستورِ وفا رکھتا ہوں میں
مجکو پیدا کرکے اپنا نکتہ چیں پیدا کیا
نقش ہوں، اپنے مصور سے گلہ رکھتا ہوں میں
 

الف نظامی

لائبریرین
عشق بلند بال ہے رسم و رہِ نیاز سے
حسن ہے مستِ ناز اگر تو بھی جوابِ ناز دے
تجھ کو خبر نہیں ہے کیا؟ بزمِ کہن بدل گئی
اب نہ خدا کے واسطے ان کو مئے مجاز دے
 

الف نظامی

لائبریرین
ابر رحمت تھا کہ تھی عشق کی بجلی یارب!
جل گئی مزرع ہستی تو اگا دانہِ دل
حسن کا گنج گرانمایہ تجھے مل جاتا
تو نے فرہاد نہ کھودا کبھی ویرانہ دل
خاک کے ڈھیر کو اکسیر بنا دیتی ہے
وہ اثر رکھتی ہے خاکسترِ پروانہ دل
 

شمشاد

لائبریرین
آگے بڑھے نہ قصہِ عشقِ بتاں سے ہم
سب کچھ کہا مگر نہ کھلے رازداں سے ہم
(الطاف حسین حالی)
 

شمشاد

لائبریرین
اب بھاگتے ہیں سایہِ عشقِ بتاں سے ہم
کچھ دل سے ہیں ڈرے ہوئے کچھ آسماں سے ہم
(الطاف حسین حالی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top