نہ ہارا ہے عشق نہ دنیا تھکی ہے
دیا جل رہا ہے ہوا چل رہی ہے
سکوں ہی سکوں ہے خوشی ہی خوشی ہے
تیرا غم سلامت مجھے کیا کمی ہے
چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں
نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
ارے او جفاؤں پہ چپ رہنے والو
خاموشی جفاؤں کی تائید بھی ہے
میرے رہبر مجھ کو گمراہ کر دے
سنا ہے کہ منزل قریب آ گئی ہے
“خمار“ اک بلانوش تُو اور توبہ
تجھے زاہدوں کی نظر لگ گئی ہے
(خمار بارہ بنکھوی)