خالی دل نہیں جان وی ایہہ منگدا عشق دی گلی وچوں کوئی کوئی لنگدا
ا اکبر سجاد محفلین فروری 11، 2006 #241 خالی دل نہیں جان وی ایہہ منگدا عشق دی گلی وچوں کوئی کوئی لنگدا
شمشاد لائبریرین فروری 11، 2006 #242 قیس و لیلی بھی تو کرتے تھے محبت لیکن عشق بازی کے لیئے دشت کو اپناتے تھے ہم ہی احمق ہیں جو ہوٹل میں چلے آتے ہیں وہ سمجھدار تھے جنگل کو نکل جاتے تھے (سرفراز شاہد)
قیس و لیلی بھی تو کرتے تھے محبت لیکن عشق بازی کے لیئے دشت کو اپناتے تھے ہم ہی احمق ہیں جو ہوٹل میں چلے آتے ہیں وہ سمجھدار تھے جنگل کو نکل جاتے تھے (سرفراز شاہد)
الف نظامی لائبریرین فروری 19، 2006 #243 اے کہ تو از نام تو می بارد عشق از نامہ و پیغام تو می بارد عشقعاشق شود آنگہے کہ بکویت گزرد آرے زد روبام تو می بارد عشق
اے کہ تو از نام تو می بارد عشق از نامہ و پیغام تو می بارد عشقعاشق شود آنگہے کہ بکویت گزرد آرے زد روبام تو می بارد عشق
الف نظامی لائبریرین فروری 20، 2006 #245 جہاں عشق بھی ہے سجود میں جہاں حسن بھی ہے نیاز میں اسی بارگاہِ جمال کا میں ہوں ایک ادنی غلام بھی
شمشاد لائبریرین فروری 20، 2006 #246 زمانہ ان کو ہمیشہ ہی یاد رکھے گا وہ جس نے عشق کی دنیا میں اپنا نام کیا تُو بے وفا ہے مگر مجھکو جان سے پیارا ہے اسی ادا نے تو ‘راہی‘ کو تیرا غلام کیا (سعید راہی)
زمانہ ان کو ہمیشہ ہی یاد رکھے گا وہ جس نے عشق کی دنیا میں اپنا نام کیا تُو بے وفا ہے مگر مجھکو جان سے پیارا ہے اسی ادا نے تو ‘راہی‘ کو تیرا غلام کیا (سعید راہی)
شمشاد لائبریرین فروری 20، 2006 #247 عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا یوں نہ مل ہم سے خدا ہو جیسے موت بھی آئی تو اس ناز کا ساتھ مجھ پے احسان کیا ہو جیسے (احسان دانش)
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا یوں نہ مل ہم سے خدا ہو جیسے موت بھی آئی تو اس ناز کا ساتھ مجھ پے احسان کیا ہو جیسے (احسان دانش)
شمشاد لائبریرین فروری 20، 2006 #248 یہ حسن و عشق کی تصویر کے ہیں دو منظر کہ رو رہا ہے کوئی مسکرا رہا ہے کوئی ‘قدیر‘ حشر میں پہنچے تو ہم نے کیا دیکھا کسی کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہے کوئی (قدیر)
یہ حسن و عشق کی تصویر کے ہیں دو منظر کہ رو رہا ہے کوئی مسکرا رہا ہے کوئی ‘قدیر‘ حشر میں پہنچے تو ہم نے کیا دیکھا کسی کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہے کوئی (قدیر)
افتخار راجہ محفلین فروری 27، 2006 #249 لگا بیٹھی تیری خاطر پانوں کی ہٹی عشق شطرنج میں تیرے مثال تونٹی ہوں آؤ تو لگاؤ ساتھ سینے کے مگر لیکن نہ پوچھ حال دل میرا حسن خنجر کی پٹھی ہوں
لگا بیٹھی تیری خاطر پانوں کی ہٹی عشق شطرنج میں تیرے مثال تونٹی ہوں آؤ تو لگاؤ ساتھ سینے کے مگر لیکن نہ پوچھ حال دل میرا حسن خنجر کی پٹھی ہوں
الف نظامی لائبریرین فروری 28، 2006 #250 کیا جانیے کہ عشق کے کیا کیا یہ راز ہیں کانٹے بھی فیضِ حسن کے گلشن نواز ہیں
الف عین لائبریرین فروری 28، 2006 #251 کرو کج کلہ کہ سرِ کفن مرے قاتلوؕ کو گماں نہ ہو کہ غرورِ عشق کا بانکپن پسِ مرگ میں نے بھلا دیا فیض۔ اور کون؟
کرو کج کلہ کہ سرِ کفن مرے قاتلوؕ کو گماں نہ ہو کہ غرورِ عشق کا بانکپن پسِ مرگ میں نے بھلا دیا فیض۔ اور کون؟
الف نظامی لائبریرین فروری 28، 2006 #252 فانی ہیں مگر عشق دوامی کی سند ہے مٹ جائیں تو ہم راہِ بقا دیکھ ہی لیں گے
الف نظامی لائبریرین فروری 28، 2006 #253 اگر رسول کا سودائے عشق سر میں نہیں تو شانِ مصطفوی چشمِ بے بصر میں نہیں
شمشاد لائبریرین فروری 28، 2006 #254 عشق کا بتکدہ ویران نظر آتا ہے ایک کافر نہیں بستی میں مسلمانوں کی (ذولفقار علی بخاری)
الف نظامی لائبریرین فروری 28، 2006 #255 خطر نہیں مجھے شور و شین باطل سے کہ عشق سرورِ کون ومکاں ہے میرا رفیقعلیم نعت صحیفہ ہے اک محبت کا نہ فلسفہ ہے نہ منطق نہ نکتہ ہائے دقیق
خطر نہیں مجھے شور و شین باطل سے کہ عشق سرورِ کون ومکاں ہے میرا رفیقعلیم نعت صحیفہ ہے اک محبت کا نہ فلسفہ ہے نہ منطق نہ نکتہ ہائے دقیق
شمشاد لائبریرین فروری 28، 2006 #256 عقل پہ ہم کو ناز بہت تھا لیکن یہ کب سوچا تھا عشق کے ہاتھوں یہ بھی ہو گا، لوگ ہمیں سمجھائیں گے (احمد حمدانی)
عقل پہ ہم کو ناز بہت تھا لیکن یہ کب سوچا تھا عشق کے ہاتھوں یہ بھی ہو گا، لوگ ہمیں سمجھائیں گے (احمد حمدانی)
شمشاد لائبریرین فروری 28، 2006 #257 عشق نے سونپا ہے کام اپنا، اب تو نبھانا ہی ہو گا میں بھی کچھ کوشش کرتا ہوں، آپ بھی کچھ امداد کریں (عبدالحمید عدم)
عشق نے سونپا ہے کام اپنا، اب تو نبھانا ہی ہو گا میں بھی کچھ کوشش کرتا ہوں، آپ بھی کچھ امداد کریں (عبدالحمید عدم)
الف نظامی لائبریرین فروری 28، 2006 #258 تازہ میرے ضمیر میں معرکہ کہن ہوا عشق تمام مصطفی ، عقل تمام بولہب
ت تیشہ محفلین مارچ 1، 2006 #259 ایک مقام تو بستر ِگل ہے اور اک منزل دار کی ہے عشق میں سب سچے ہوتے ہیں بات مگر اظہار کی ہے
شمشاد لائبریرین مارچ 1، 2006 #260 اس میں عشق کی قسمت بدل سکتی ہے جو وقت بیت گیا مجھ کو آزمانے میں کہ کہہ کے ٹوٹ پڑا شاخِ گل سے آخری پھول اب اور دیر ہے کتنی بہار آنے میں (کیفی اعظمی)
اس میں عشق کی قسمت بدل سکتی ہے جو وقت بیت گیا مجھ کو آزمانے میں کہ کہہ کے ٹوٹ پڑا شاخِ گل سے آخری پھول اب اور دیر ہے کتنی بہار آنے میں (کیفی اعظمی)