عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

حجاب

محفلین
عشق کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
جاگتی پلکوں پہ کچھ خواب ہوا کرتے ہیں
ہر کوئی رو کے دکھا دے یہ ضروری تو نہیں
خشک آنکھوں میں بھی خواب ہوا کرتے ہیں۔
 

سارہ خان

محفلین
میرا تمام فن، میری کاوش میرا ریاض
اک ناتمام گیت کے مصرعے ہیں جن کے بیچ
معانی کا ربط ہے نہ کسی قافیے کا میل
انجام جس کا طے نہ ہو ایک ایسا کھیل
میری متاع بس یہی جادو ہے عشق کا
سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
لیکن یہ ساحرِ عشق کا تحفہ عجیب ہے
کُھلتا نہیں ہے کچھ کہ حقیقت میں کیا ہے یہ
تقدیر کی عطا ہے یا کوئی سزا ہے یہ
کس سے کہیں اے جان کہ یہ قصہ عجیب ہے
کہنے کہ یوں تو عشق کا جادو ہے میرے پاس
پر میرے دل کے واسطے اتنا ہے اسکا بوجھ
سینے سے اک پہاڑ سا ہٹتا نہیں ہے یہ
لیکن اثر کے باب میں ہلکا ہے اس قدر
تجھ پہ اگر چلاؤں تو چلتا نہیں ہے یہ


(امجد اسلام امجد)

 

حجاب

محفلین
غرور ِ عشق کو ایسے نہیں گنوانا ہے
وفا کے نام پہ آنسو نہیں بہانا ہے
وہ جب تلک نہ ملا تھا جہاں تھا بیگانہ
وہ ساتھ ہےتو مرے ساتھ اِک زمانہ ہے۔
 

پاکستانی

محفلین
عشق عبادت عشق شہامت عشق ہے قانت
عشق عظمت عشق قوت عشق ہے شہادت


عشق ہے ذات مہرباں عشق ہے وجہ تخلیق جہاں
عشق ہے سجدہ قدسیاں عشق ہے قوت یزداں


عشق نام وفا ہے عشق کلام خدا ہے
عشق ہی کن فیکون کی صدا ہے


عشق ہے ارض و سماوات عشق ہے جمادات و نباتات
عشق ہے معراج انسانیت عشق ہے اشرف المخلوقات


عشق ہے کعبہ خدا عشق ہے گنبد خضرا
عشق ہے عالم شہود عشق ہے عالم بالا


عشق ہے اللہ ، عشق ہے ساقی کوثر کی ہستی
عشق ہے نشہ ءمے عشق ہے رند کی مستی


عشق ہے لعل و جوہرات ، عشق ہے خضر کا آب حیات
عشق ہے فقرو معرفت عشق ہے کیمیا و طبعات


عشق ہے ذوق آگہی عشق ہے عالم جبروت
عشق ہے راز زندگی عشق ہے عالم لاہوت


عشق ازل ہے عشق ابد ہے ناداں نہ جانے
عشق ہے اسرار حقیقت سمجھیں عاشق دیوانے


جہاں عشق ہے وہاں عقل مفقود
جہاں عقل ہے وہاں نہیں عشق کا وجود


عشق کو جلا نہ پائے آتش نمرود
عقل ہے حیرت فروش و محدود


عشق ہے علیم الحکیم عشق صانع عظیم
عشق ہے ذات عشق ہے واجب التعظیم


عشق ہے مخفی خزن عشق انسان کی معراج
عشق نے بخشا ہے آدم کو انسانیت کا تاج


عشق کی حقیقت پوچھ تپتی ریت پر لیٹے بلال سے
پوچھ اویس قرنی سے اور بی بی ہاجرہ کے لال سے


عشق ایماں ہے عشق قرآں ہے
عشق زندگی جاوداں عشق بھید انساں ہے


عشق نے کی زروں کی آفتاب سازی
پتھروں کو کیا موم بت پرستوں کو نمازی


عشق ہے کلیمی عشق ہے مسیحائی
عشق ہے وعدہ وفا عشق ہے خود آشنائی


عشق لے پل پل امتحاں رکھو سب خبر
اگر کرنا ہو عشق تو رکھو حسینی صبر


پاگیا سراغ زندگی جو بھی چلا اس ڈگر
ملتی ہے دوام زندگی اس عشق نگر​
 

نوید ملک

محفلین
بہت خوب پاکستانی بھائی

ہجر کا دریا آن پڑا ہے بیچ تو کوئی بات نہیں
عشق میں ساتھی تھوڑا سا تو حوصلہ رکھنا پڑتا ہے
 

حجاب

محفلین
تجھے عشق ہو خدا کرے
کوئی تجھ کو اُس سے جدا کرے
تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جائیں
تیری آنکھ پُر نم رہا کرے
تو اُس کی باتیں کیا کرے
تو اُس کی باتیں سُنا کرے
اُسے دیکھ کے تو رُک پڑے
وہ نظر جھکا کر چلا کرے
تجھے ہجر کی وہ جھڑی لگے
تو ملن کی ہر پل دعا کرے
تیرے خواب بکھریں ٹوٹ کر
تو کرچی کرچی چُنا کرے
تو نگر نگر پِھرا کرے
تو گلی گلی صدا کرے
تجھے عشق ہو تو یقیں ہو
اُسے تسبیحوں پر پڑھا کرے
میں کہوں کہ عشق ڈھونگ ہے
تو نہیں نہیں کہا کرے
تجھے عشق ہو خدا کرے
تجھے عشق ہو خدا کرے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

عمر سیف

محفلین
صاحبِ عشق اسے عشق کی دولت دے دے
اک فقیر اور بھی ہے کاسہءِ سر سے آگے
تابش اس در پہ سب اسرارِ ازل کھلتے ہیں
میری حیات کی رسائی ہے خبر سے آگے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top