خُود کو پہچاننا ضروری تھا
کیا تُجھے جاننا ضروری تھا
اپنے اِس شوق پر اُٹھی انگشت
جی بُرا ماننا ضروری تھا
دِل میں رہئے تو پھر حجاب ایسا
پردہ بھی تاننا ضروری تھا
یُوں ہمیں غیر کی نگاہوں میں
اپنا گرداننا ضروری تھا
کیا کہیں خُود کو بُھول کر صاحب
اُن کو پہچاننا ضروری تھا
آخری تدوین: