جنید عطاری
محفلین
ویسے اپنا ایک شعر کہوں گا، شاید سمجھ جاؤ گے میرا مدعا کیا ہے
سُن! شریر آدمی کے عالم میں
ہر خرابی تری زباں کی ہے
جنیدؔ عطاری
سُن! شریر آدمی کے عالم میں
ہر خرابی تری زباں کی ہے
جنیدؔ عطاری
ویسے اپنا ایک شعر کہوں گا، شاید سمجھ جاؤ گے میرا مدعا کیا ہے
سُن! شریر آدمی کے عالم میں
ہر خرابی تری زباں کی ہے
جنیدؔ عطاری
جتنی عزت بھی دی ہمیں اب تک
کاش اس قدْر اور بھی کرتے
مطلب؟
گئے یارو ہم اپنی جاں سے جاتے
رہے اغیار ہم پر مسکراتے