جو نہ کرنا تها محبت میں کئے جاتے ہیں
روز مرنے کی تمنا میں جئے جاتے ہیں
÷÷درست
ہم کو ساقی سے شکایت ہے نہ مے خانے سے
ہم سمجهتے ہیں کہ سانسوں کو پئے جاتے ہیں
÷÷ہم سمجھتے ہیں‘ سے مطلب۔ کیا محض وزسن پورا کرنے کے لئے ہے؟ سانسیں پینا بھی محل نظر ہے۔ آنسو پئے جا سکتے ہیں۔ سانسیں؟
زخم جتنے بهی ہوں منظور تمہیں دے جانا
ہاں وہی ذخم جو مر کر ہی سئے جاتے ہیں
÷÷پہلے مصرع کا مفہوم؟ اور دوسرے سے ربط؟
ہم نہ مجنوں ہیں نہ فرہاد نہ رانجها کوئی
کیوں ہمیں لوگ یہ بدنام کئے جاتے ہیں
÷÷پہلا مصرع ’کوئی‘ کی نشست کی وجہ سے، اور دوسرا ’یہ‘ بھرتی کی وجہ سے روانی متاثر کر رہا ہے۔ اسے بسانی مقطع بنا سکتے ہو
ہم نہ مجنوں ہیں کوئی اور نہ فرہاد ہیں قیس
لوگ پھر کہوں ہمیں بدنام۔۔۔
منزل عشق کی پہلی ہی کڑی میں دیکها
درس الفت کا منافق بهی دئے جاتے ہیں
÷÷ درست، اگرچہ منافق سے مراد؟
قیس ان فتنہ گروں سے ہو شکایت کیوں کر
کر رہے ہیں جو سبهی ہم بهی کئے جاتے ہیں
فتنہ گر کیوں؟ شعر دو لخت یعنی بے ربط ہے