مانا کہ میں نہیں ہوں تیری عطا کے قابلمانا کہ میں نہیں ہوں تیری عطا کہ قابل
تیرا ہی ذکر ان سے کرتا ہوں روز جاکرتیرا ہی زکر ان سے کرتا ہوں روز جاکر
کم بخت مشکلوں نے باندھے ہیں پاؤں ورنہکم بخت مصیبتوں نے باندهے ہیں پاوں ورنہ
جاوں میں اس جگہ جاں اپنا نہ ہو پتا
میں اگر چہ ہوں خاموش، پر یہ دھڑکنیں دل کیمیں خاموش بیٹها ہوں اور یہ دهڑکنیں دل کی
اور کی سماعت پر ٹوٹتی بلائیں ہیں
کب ہوئے ہیں اتنے تلخ، مسئلے مِرے لیکنمعاملات اتنے بهی تلخ کب ہوئے لیکن
روز تلخئ جاں سے روح کو بچاتا ہوں
یہ وزن میں تو ہے، لیکن دیکھئے، شاید 'گنگناتا' کی جگہ 'مسکراتا' زیادہ مناسب ہو۔میں نجانے کس غم کا کس خوشی کا حصہ ہوں
روز بین کرتا ہوں روز گنگناتا ہوں
کیا خبر ہے دنیا کو سو رہی ہے جو شایدکیا خبر ہے دنیا کو سو رہی ہے شاید جو
رات کی تاریکی میں محفلیں سجاتا ہوں
کب ہوئے ہیں اتنے تلخ، مسئلے مِرے لیکن
یہ وزن میں تو ہے، لیکن دیکھئے، شاید 'گنگناتا' کی جگہ 'مسکراتا' زیادہ مناسب ہو۔
کیا خبر ہے دنیا کو سو رہی ہے جو شاید
رات کے اندھیرے میں محفلیں سجاتا ہوں