یہ دو اشعار سمجھ میں نہیں آئے۔
بهٹکے پهرتے ہیں ظاہروں والے
حس باطن کوئی اشارہ ہو
دل کو تب تک جلائے رکهئے گا
دل یہ جب تک نہ جل شرارا ہو
دوسری غزل درست ہے لیکن کوئی خاص بات نہیں۔
پہلی غزل میں
کیا لگی بولی ہمارے دام کی
سے کیا مراد ہے۔ دام کی بولی لگنا سمجھ میں نہیں آیا؟
دوسری غزل میں ’پہچاں‘ بھی درست نہیں۔
شاید پهچان درست لفظ هےپہچاں کا درست نہ ہونا میرے لئے باعث تعجب ہے از راہ کرم وضاحت فرمائے ..
اللہ بہتر جزا دینے والا ہے
دِن اُجالوں میں اندهیرا کر گئےیہ زیادہ اچھا لگا
میرے گهر میں روشنی نے شام کی
دعائیں
آپ کے پاس لفظوں کی کمی نہیں
دام کی بولی نهیں لگتی. چیز یا انسان یا جاندار کی بولی تو لگ سکتی هے..قدر و قیمت پر دوسروں کی رائے
کیا لگی بولے ہمارے دام کی
دام کی بولی نهیں لگتی. چیز یا انسان یا جاندار کی بولی تو لگ سکتی هے
مصرع غلط کس نے کہا آپ کو جناب، الفاظ کا باہمی ربط مناسبت نہیں رکھتا۔ جیسے ہم کہتے ہیں کہ میری قیمت کیا لگی یا یہ کہ میری بولی کیا لگی ۔ مگر جب ہم کہیں کہ میری قیمت کی بولی کیا لگی تو اس میں 'قیمت کی' اضافی ہونے کے وجہ سے مناسبت کو بگاڑ دے گا۔ یہ ایک دوستانہ رائے ہے اصلاح کی ہماری اوقات نہیں مزید آپ بہتر جانتے ہیںاللہ بہتر جاننے والا ہے
میرے نزدیک مذکورہ مصرعہ درست ہے . شعری اعتبار سے
آئی پی ایل میں پہلے دام طے ہوتے ہیں پھر بولی لگتی ہے۔۔۔ شاید ایسا ہی کچھ ہو۔۔مصرع غلط کس نے کہا آپ کو جناب، الفاظ کا باہمی ربط مناسبت نہیں رکھتا۔ جیسے ہم کہتے ہیں کہ میری قیمت کیا لگی یا یہ کہ میری بولی کیا لگی ۔ مگر جب ہم کہیں کہ میری قیمت کی بولی کیا لگی تو اس میں 'قیمت کی' اضافی ہونے کے وجہ سے مناسبت کو بگاڑ دے گا۔ یہ ایک دوستانہ رائے ہے اصلاح کی ہماری اوقات نہیں مزید آپ بہتر جانتے ہیں
ًً