مطلع درست
کوئی حسرت جو دل سے نکلی ہو
کوئی خواہش جو ہو ہوئی پوری
۔۔ہوہوئی۔۔ ہ کی تکرار اچھی نہیں۔ نشست بدلو
کوئی خواہش ہو جو ہوئی پوری
تم نے دیکها نہیں بتاو کیا
میری عادت ہو میری مجبوری
÷÷دو لخت
جی بہتر ۔۔
سخت محنت ہے کهینچنا خود کو
اور ملتی ہے خاک مزدوری
÷÷درست اگرچہ تفہیم مکمل نہیں ہوتی،
جی بہتر ۔۔۔
لفظ مہکیں گلاب سا کهل کر
حرف باندهیں جب انکی مغروری
÷÷مغروری؟
ہائے یہ قافئے کی مجبوری
قافیہ فٹ نہیں کیا شاید مفہوم واضح نہ کر سکا
ہم نے صاحب قسم اٹهائی ہے
ہم مٹائیں گے بیچ کی دوری
÷÷قسم تو کھائی جاتی ہے!!
برائے کرمردیف کئی جگہ ساتھ نہیں دے رہی