آخری دونوں اشعار پسند نہیں آئے۔ مطلع درست ہے۔ دوسرا شعر بھی بہتر ہو سکتا ہے۔ یہ شعر یوں بہتر ہو گا
میری میت پہ میرے چارہ گر
دیکه لینا کہ رو رہے ہونگے
بہتر صورت
دیکه لینا کہ میرے چارہ گر
میری میت پہ رو رہے ہونگے
بهول جاو گے شان کہتا ہوںبرائے کرم
وضاحت فرما دیجئے
بهول جاو گے شان کہتا ہوں
تم زمین و زمان کہتا ہوں
÷÷دوسرے مصرع میں ردیف کا مطلب؟
کہتا ہوں یعنی یقین دلاتا ہوں سند
خود کو تیرا نشان کہتا ہوں
تجه کو اپنا گمان کہتا ہوں
÷÷درست، لیکن یوں بہتر ہو
خود کو تیرا نشاں سمجھتا ہوں
تجھ کو۔۔۔
یہ دوسری بات ہے کہ نشان یا نشاں بھی کیوں سمجھا جائے۔ ایسی کیا بات ہے؟
طنزیہ انداز اپنایا اپنی خاطر .. کہ کیوں سمجها جائے بد بختی سمجهنے والوں کی .. دوسری صورت میں آپ کی دی ہوئی صورت ہی بہتر ہے
راز پنہاں ہے عشق کا اس میں
بات زیر زبان کہتا ہوں
÷÷ردیف درست
راز کو بهی اک راز بنانا چاہا عشق سے منسوب کرکے اور چهپا کر
شاید واضح نہ کر سکا
کیا نہیں کہہ گیا خماری میں
تم ہی رکهنا دهیان کہتا ہوں
÷÷دھیان بطور فعل درست ہے۔ تم ہی کچگ رکھنا دھیان، کہتا ہوں ۔
اوقاف بھی ضروری ہیں اس غزل میں۔
اوقاف کے بارے میں صحیح معلومات نہیں اسی لئے جهجکتا ہوں
کانچ کے پر نہیں ہوا کرتے
اڑنے والے کی جان کہتا ہوں
۔۔یہاں بھی ردیف؟ کس کو کہتے ہو؟
دوبارہ کہنے کی کوشش کروں گا...
دل کو رکهنا بچا کے او صاحب
دل نہ دینے کی ٹهان کہتا ہوں
یہاں خود سے مخاطب ہوں اور اے کی جگہ او جان بوجه کر کہا ..
ناکام رہا
تدیف یہاں بھی درست نہیں۔ کس سے کہتے ہو، یہ بھی تو واضح ہو!
روزانہ پانچ پانچ غزلیں !!! یہ تو میری فل ٹائم ڈیوٹی لگا رہے ہو!!
درست (اس شعر کو غزل کا پہلا شعر رکھیں)عشق میں نام کر گیا صاحب
آج حد سے گزر گیا صاحب
درستخاک بن کر بکهر گیا صاحب
کیا بتائیں کدهر گیا صاحب
عشق میں نام کرنے، حد سے گزر جانے، خاک بن کر بکھرنے وغیرہ کے بعد یہاں "شاعر کا مر جانا" زیادہ مناسب لگتا ہے۔کوئی پوچهے پتا محبت کا
تم بتانا جدهر گیا صاحب
صحیح مسلم کی روایت ہے :"" الدنیا سجن المؤمن و جنۃ الکافر "" صحیح مسلم ، کتاب الزہد ،باب الدنیا ،سجن المؤمنایک کافر تها ایک مشرک تها
اچها اچها گزر گیا صاحب
وہ جو آنکھوں میںآنکه میں نور سا تها سینے میں
رفتہ رفتہ اتر گیا صاحب
شعر مجھ پر واضح نہیںحیف آزر کا مقتدی ہوکر
کس کے فن سے مکر گیا صاحب
اہل زبان ہونا اور اہل نظر ہونا، دونوں ہی اچھی بات ہے۔بن کے اہل زبان پهرتا تها
ہو کے اہل نظر گیا صاحب
زبردست عظیم شہزاد بھائی !میں حقیقت بیان کرتا ہوں
تم خیالوں کی بات کرتے ہو
صاحب ان شاعروں سے پوچهو تو
کن مثالوں کی بات کرتے ہو