غزل
اِک طرف محشر میں رسوائی کا ڈر
اک طرف اُس سخت ہرجائی کا ڈر
آہ مصیبت ٹوٹنی ہے اور کیا
ہے خود آروں کو مسیحائی کا ڈر
ظلم کی حد تک پہنچنے پر ہو تُم
اور مُجھ کو ہے یہ پسپائی کا ڈر
درد کی میرے کوئی تو ہو دوا
دیکھ تو لو میری بینائی کا ڈر
ہم عظیم اِس سے زیادہ کیا کہیں
ہے ہمیں اب سخت رسوائی کا ڈر
محمد عظیم صاحب
اِک طرف محشر میں رسوائی کا ڈر
اک طرف اُس سخت ہرجائی کا ڈر
آہ مصیبت ٹوٹنی ہے اور کیا
ہے خود آروں کو مسیحائی کا ڈر
ظلم کی حد تک پہنچنے پر ہو تُم
اور مُجھ کو ہے یہ پسپائی کا ڈر
درد کی میرے کوئی تو ہو دوا
دیکھ تو لو میری بینائی کا ڈر
ہم عظیم اِس سے زیادہ کیا کہیں
ہے ہمیں اب سخت رسوائی کا ڈر
محمد عظیم صاحب
آخری تدوین: