غزل
تیرے بندے غلام ہیں تیرے
سب ہی صاحب تمام ہیں تیرے
مَیں کہاں ڈھونڈتا پھروں تُجھ کو
کب مُجھے احترام ہیں تیرے
میری بربادیوں کو دیکھو تو
مُجھ سے کتنے بنام ہیں تیرے
اے غمِ عشق میں نہیں تیرا
ہائے کیا کیا مقام ہیں تیرے
مر نہ جائیں خُوشی سے اب صاحب
اِن پہ صدمے حرام ہیں تیرے
محمد عظیم صاحب
تیرے بندے غلام ہیں تیرے
سب ہی صاحب تمام ہیں تیرے
مَیں کہاں ڈھونڈتا پھروں تُجھ کو
کب مُجھے احترام ہیں تیرے
میری بربادیوں کو دیکھو تو
مُجھ سے کتنے بنام ہیں تیرے
اے غمِ عشق میں نہیں تیرا
ہائے کیا کیا مقام ہیں تیرے
مر نہ جائیں خُوشی سے اب صاحب
اِن پہ صدمے حرام ہیں تیرے
محمد عظیم صاحب