سچ تو یہ ہے کہ جُھوٹ کہتا تھا
مَیں کِسی اور دُھن میں رہتا تھا
مُسکراتا ہُوں اب ، کہ ہنس ہنس کے
اُن کے ظلم و سِتم کو سہتا تھا
کِس طرف جائیں گے قدم میرے
کون اُس پار ہے یا رہتا تھا
بہت خوب ۔۔۔ ۔!
خوش رہیے۔
اللہ آپ کو بھی خُوش رکھے
آمین
سچ تو یہ ہے کہ جُھوٹ کہتا تھا
مَیں کِسی اور دُھن میں رہتا تھا
مُسکراتا ہُوں اب ، کہ ہنس ہنس کے
اُن کے ظلم و سِتم کو سہتا تھا
کِس طرف جائیں گے قدم میرے
کون اُس پار ہے یا رہتا تھا
بہت خوب ۔۔۔ ۔!
خوش رہیے۔
باقی تو درست ہیں اشعار
پوچھتا پھر رہا ہُوں دنیا سے
ایک انسان ہُوں کہاں جاؤں
۔۔دوسرا مصرع
میں جو انسان ہوں÷÷÷ کیسا رہے گا؟
اہلِ ظاہر تلاش کرلیں گے
اپنی پہچان ہُوں کہاں جاؤں
÷÷واضح نہیں، یوں بھی تصوف کے اشعار مری سمجھ میں نہیں آتے۔
اے مرے جسم آہ مَیں تُجھ سے
جا چُکی جان ہُوں کہاں جاؤں
÷÷دوسرا مصرع عدم روانی کا بری طرح شکار ہے۔ جا چکی جان ہوں، گرامر کی رو سے بے معنی ہے۔
باقی تو درست ہیں اشعار
پوچھتا پھر رہا ہُوں دنیا سے
ایک انسان ہُوں کہاں جاؤں
۔۔دوسرا مصرع
میں جو انسان ہوں÷÷÷ کیسا رہے گا؟
اہلِ ظاہر تلاش کرلیں گے
اپنی پہچان ہُوں کہاں جاؤں
÷÷واضح نہیں، یوں بھی تصوف کے اشعار مری سمجھ میں نہیں آتے۔
ہاہا ۔۔
اے مرے جسم آہ مَیں تُجھ سے
جا چُکی جان ہُوں کہاں جاؤں
÷÷دوسرا مصرع عدم روانی کا بری طرح شکار ہے۔ جا چکی جان ہوں، گرامر کی رو سے بے معنی ہے۔
حضرت معلوم نہیں تکنیکی قباحتیں موجود ہیں یا نہیں ،، مجھے گہرائی میں علم نہیں ،، مگر کیا ہی لکھتے ہیں مکرمی ! ،،، بہت سی داد !!
ہمیں معنی سے مطلب ہے تو میاں ۔۔ ،،
؎
بتکدوں میں عظیم ایسے متکمال ہی کمال ہے
آپ صاحب خُدا خُدا کیجئے
یہ ہمارا انداز محبت تھاحضرت کون میرے بھائی ؟ نام سے پکار لیا کیجئے
دعائیں
یہ ہمارا انداز محبت تھا
جی بہتر عظیم بھائی