عشق میں نام کر گیا ہُوں مَیں
آج حد سے گُزر گیا ہُوں مَیں
کُچھ نہ تیرے سوا نظر آیا
اس جہاں میں جدھر گیا ہُوں مَیں
کب سُلجھتے ہیں مُجھ سے اُلجھائے
تُم نے دیکھا سُدھر گیا ہُوں مَیں
دیکھتا ہُوں مَیں اپنی صورت اور
دیکھ تُجھ میں اُتر گیا ہُوں مَیں
پوچھتا پھر رہا ہوں دُنیا سے
کُچھ بتاؤ کدھر گیا ہُوں مَیں
میری قسمت کی چال بگڑی تو
اس کے بدلے سنور گیا ہُوں مَیں
آہ کوئی تو مُجھ کو دفنا دو
وہ بهی کہتے ہیں مر گیا ہُوں مَیں
چُھپ کے بیٹھا ہُوں اپنے سائے سے
اپنے ہونے سے ڈر گیا ہُوں مَیں
جو نہیں بس تھا مرے صاحب
کام ایسا ہی کر گیا ہُوں مَیں
آج حد سے گُزر گیا ہُوں مَیں
کُچھ نہ تیرے سوا نظر آیا
اس جہاں میں جدھر گیا ہُوں مَیں
کب سُلجھتے ہیں مُجھ سے اُلجھائے
تُم نے دیکھا سُدھر گیا ہُوں مَیں
دیکھتا ہُوں مَیں اپنی صورت اور
دیکھ تُجھ میں اُتر گیا ہُوں مَیں
پوچھتا پھر رہا ہوں دُنیا سے
کُچھ بتاؤ کدھر گیا ہُوں مَیں
میری قسمت کی چال بگڑی تو
اس کے بدلے سنور گیا ہُوں مَیں
آہ کوئی تو مُجھ کو دفنا دو
وہ بهی کہتے ہیں مر گیا ہُوں مَیں
چُھپ کے بیٹھا ہُوں اپنے سائے سے
اپنے ہونے سے ڈر گیا ہُوں مَیں
جو نہیں بس تھا مرے صاحب
کام ایسا ہی کر گیا ہُوں مَیں
آخری تدوین: