جُنوں نے چھیڑ ڈالے تار کیسے
زُباں تک آ گئے افکار کیسے
دکھادیں کس طرح سے زخم دل کے
بتا دیں درد کی مقدار کیسے
جب اپنے ہی ہمارے اجنبی ہیں
شناسا ہم سے ہوں اغیار کیسے
ہُوئے عشقِ بُتاں میں خُود سے غافل
نبھائیں ہم کوئی کردار کیسے
کروں گا صبر لیکن تُو بتا تو
کروں میں صبر اے غم خوار کیسے
عظیم اُس ایک وعدے کے لئے تُم
کرو گے موت سے انکار کیسے
زُباں تک آ گئے افکار کیسے
دکھادیں کس طرح سے زخم دل کے
بتا دیں درد کی مقدار کیسے
جب اپنے ہی ہمارے اجنبی ہیں
شناسا ہم سے ہوں اغیار کیسے
ہُوئے عشقِ بُتاں میں خُود سے غافل
نبھائیں ہم کوئی کردار کیسے
کروں گا صبر لیکن تُو بتا تو
کروں میں صبر اے غم خوار کیسے
عظیم اُس ایک وعدے کے لئے تُم
کرو گے موت سے انکار کیسے
آخری تدوین: