عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

عظیم

محفلین
سُن چُکے قہقہے رقیبوں کے
دِن پھرے آج ہم غریبوں کے

ہم سے رندوں سے کھیلئے واعظ
کھیل آئیں کبھی نصیبوں کے

اِن کو سونپا گیا ہے غم اُن کا
ناز دیکھیں تو بد نصیبوں کے

اِس متاعِ ہنر کا کیا کیجئے
کام آئے نہ ہم غریبوں کے

سُن کے اِس جانِ سوختہ کا دُکھ
منہ کھلے رہ گئے طبیبوں کے

جب ہے خُود سے کلام اپنا شیخ
طور کیا سیکھئے خطیبوں کے





بابا دو چار قافیوں کو ہی رگڑا دے دِیا ۔ لاہور کی لسی یاد آ گئی ۔
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
دردِ دِل دے دِیا فقیروں کو
کوئی پوچھے تو اُن امیروں کو

کیا رہائی ملے گی قبل از مرگ
زلفِ جاناں کے ہم اسیروں کو

راس آیا نہ سر کا اُٹھ جانا
اے فلک زیر کے حقیروں کو

اب یہ وحشت کرے گی کیا برباد
ہم محبت کے راہگیروں کو

خواب میں ہی بھلے مگر آئیے
دیکھئے آپ کی نظیروں کو

میرے سینے پہ آزمائیں تو
اپنی نظروں کے آپ تیروں کو
 

عظیم

محفلین
اِس گنہگار پر کرم اتنا
ہاں مگر اے مرے صنم اتنا

تیری اِس بے رُخی کو دیکھوں مَیں
مُجھ میں تُو ہی بتا ہے دَم اتنا

چند خُوشیاں ہیں اِس زمانے میں
اے مرے مہرباں پہ غم اتنا

پہلے بھی بیقرار تھے لیکن
کوئی ہم کو بتاؤ ہم اتنا

اک ذرا سا ہے آہ سیدھا پن
اور اُس زلف میں ہے خم اتنا

دے دِیا تُو نے گر تو کیا شکوہ
پر اے بندہ نواز الم اتنا

تُم کہاں اور عظیم اُن کی چاہ
اِس دل و جان پر بھرم اتنا
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
ہم کو دیوانہ کر گئی یارو
اپنے افکار کی سعی یارو

کیا سنیں غیر کا کہا ، اپنی
بھول بیٹھے ہیں ہر کہی یارو

مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم
اچھا اچھا سہی سہی یارو

ہر تمنا گو مٹ چکی ہے لیک
دِل میں حسرت سی اک رہی یارو

بے وفائی کا جن کی چرچا ہو
کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو

ایک صورت ہے میری آنکھوں میں
ایک مورت ہے یار سی یارو

دل دھڑکتا ہے کانپ اُٹھتا ہُوں
دَم نکلنا ہے کیا یہی یارو

اب وہ آئیں تو کس لئے آخر
کرنے صاحب سے دُشمنی یارو
 

عظیم

محفلین
مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم ۔ بابا اِس مصرعے میں کُچھ گڑ بڑ ہے نا ؟ یا مجھے لگ رہی ہے ؟
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
سچ تو یہ ہے کہا نہیں جاتا
ورنہ کیا کُچھ سُنا نہیں جاتا

اُن نگاہوں کا تِیر چل جائے
دیکھئے پھر خطا نہیں جاتا

ٹوٹ کر یُوں بکھر گیا ہُوں میں
اپنے ہاتھوں چُنا نہیں جاتا

میرا یہ حال جان ہنسئے مت
آپ سے گر سُنا نہیں جاتا

یہ جو دن رات آہ بھرتے ہیں
عشق اِن کو ہُوا نہیں جاتا

جانتا ہوں وہی دوا دیں گے
درد جن سے ملا نہیں جاتا

یُوں گیا جان سے کہ صاحب میں
جیسے کوئی مَرا نہیں جاتا
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
یہ جو عادت نہ ہے وفاؤں کی
یہ بھی خوبی ہے اُن خُداؤں کی

اے چراغِ سَحر جلا تجھ کو
مول لی دشمنی ہواؤں کی

اپنی ہی بے بسی کا رونا ہے
کب ہے مرضی پہ غم خُداؤں کی

کیا مری جان لے کے جائے گی
ہائے تاثیر اِن دواؤں کی

اپنے سائے تلے جلاتے ہیں
دھوپ دیکھو تو اُن کی چھاؤں کی

کب سے کھویا ہوا ہوں کیا معلوم
عمر جتنی ہے رہنماؤں کی

پہنچئے یاں تلک تو دکھلا دوں
بے رُخی ہم سے آشناؤں کی

یہ جو صاحب ہیں شعر کہتے ہیں
بات کرتے ہیں کن خُداؤں کی
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
اپنی رسوائیوں سے ڈرتے ہیں
کب ترے عشق سے مکرتے ہیں

ذکر کرتے ہیں جس کا رو رو کر
ہم اُسی کرب سے گزرتے ہیں

ڈوبنے دیجئے خیالوں میں
ہم سے ڈوبے تبھی ابھرتے ہیں

فکر کاہے کی ہم کو کھاتی ہے
کب کوئی فکر عام کرتے ہیں

دل کی بربادیوں کو دیکھوں تو
اب بھی کُچھ کارواں گزرتے ہیں

تو کیا صاحب نہیں ہوئے شاعر
ہم مگر شاعری سی کرتے ہیں
 

عظیم

محفلین
دل سے کُچھ کُچھ گمان جاتا ہے
لو جی اپنا نشان جاتا ہے

در ہے اُن کا ہی تو مقدر میں
در کے اُن کی جو ٹھان جاتا ہے

مُجھ سے دنیا کو دُور کر دیجئے
ورنہ یہ بد گمان جاتا ہے

شور اِس دل کے شور کرنے کا
تا پرے آسمان جاتا ہے

آؤ اُس سے مقابلہ کیسا
ہار جو جیت مان جاتا ہے

داغ دامن کے دھو چکے صاحب
پر یہ دل کا نشان جاتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم ۔ بابا اِس مصرعے میں کُچھ گڑ بڑ ہے نا ؟ یا مجھے لگ رہی ہے ؟
یہ تو درست ہے۔ البتہ
اپنے افکار کی سعی یارو
قافیہ غلط ہے کہ سعری کا تلفظ میں ’ی‘ ساکن ہے
اچھا اچھا سہی سہی یارو
یہاں ’صحیح‘ ہونا چاہئے۔ تو غلط ہے
البتہ یوں ہو سکتا ہے۔
یوں جو ہے، تو یہی سہی یارو

کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو
وفا کی کیا؟؟؟ واضح نہیں
 

الف عین

لائبریرین
مانا ہم نے گناہ گار تھے ہم ۔ بابا اِس مصرعے میں کُچھ گڑ بڑ ہے نا ؟ یا مجھے لگ رہی ہے ؟
یہ تو درست ہے۔ البتہ
اپنے افکار کی سعی یارو
قافیہ غلط ہے کہ سعری کا تلفظ میں ’ی‘ ساکن ہے
اچھا اچھا سہی سہی یارو
یہاں ’صحیح‘ ہونا چاہئے۔ تو غلط ہے
البتہ یوں ہو سکتا ہے۔
یوں جو ہے، تو یہی سہی یارو

کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو
وفا کی کیا؟؟؟ واضح نہیں
 

عظیم

محفلین
رات دن بیقرار رہتا ہُوں
ظلم اپنے خُدا کے سہتا ہُوں

اے زمانے تو یہ بتا مُجھ کو
کہنا چاہتا ہوں جو نہ کہتا ہُوں

وہ مری روح کا ہے سلجھا پن
جس میں الجھا جناب رہتا ہُوں

مان لیجئے کہ اِک سمندر ہوں
اور اپنی حدوں میں بہتا ہُوں

جانے کس واسطے عظیم اب تو
بیٹھ خُود سے بھی دور رہتا ہُوں
 

عظیم

محفلین
یہ تو درست ہے۔ البتہ
اپنے افکار کی سعی یارو
قافیہ غلط ہے کہ سعری کا تلفظ میں ’ی‘ ساکن ہے
اچھا اچھا سہی سہی یارو
یہاں ’صحیح‘ ہونا چاہئے۔ تو غلط ہے
البتہ یوں ہو سکتا ہے۔
یوں جو ہے، تو یہی سہی یارو

کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو
وفا کی کیا؟؟؟ واضح نہیں

اچھا یُونہی صحیح سہی یارو

بابا یہ سہی اور صحیح عجیب ہیں نہ سہا سہی میں فرق کیا جا سکے اور نہ صحیح صحیح میں ۔ میرے نذدیک صحیح ہی صحیح ہے مگر حضرتِ نوشہ سہی فرماتے ہیں ۔ اب کیا کروں ؟


مُجھ کو دیوانہ کر گئی یارو
حیف اتنی سے آگہی یارو

اور بابا وہ گناہوں والا شعر ۔

ہم نے مانا گناہ گار تھے ہم
اچھا یُونہی صحیح سہی یارو

بابا صحیح میرے والا سہی اور دوسرا سہی غالب کا سہی ۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
نہیں بیٹا، یہ تو ٹائیں ٹائیں ہی لگ رہی ہے
یہ جو دن رات آہ بھرتے ہیں
عشق اِن کو ہُوا نہیں جاتا

جانتا ہوں وہی دوا دیں گے
درد جن سے ملا نہیں جاتا

یُوں گیا جان سے کہ صاحب میں
جیسے کوئی مَرا نہیں جاتا

ان تینوں اشعار میں ’جاتا‘ ردیف معنی خیز نہیں۔ محاورہ نہیں بن رہا÷
 

عظیم

محفلین
نہیں بیٹا، یہ تو ٹائیں ٹائیں ہی لگ رہی ہے
یہ جو دن رات آہ بھرتے ہیں
عشق اِن کو ہُوا نہیں جاتا

جانتا ہوں وہی دوا دیں گے
درد جن سے ملا نہیں جاتا

یُوں گیا جان سے کہ صاحب میں
جیسے کوئی مَرا نہیں جاتا

ان تینوں اشعار میں ’جاتا‘ ردیف معنی خیز نہیں۔ محاورہ نہیں بن رہا÷



جی بابا دوبارہ دیکھتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
اب بھی قوافی درست ہیں، کہ مشترکہ حروف ’بوں‘ ہے، اور اس سے پہلے ’ی‘ پر ختم ہونے والے حروف
اصل صورت میں بھی درست تھے۔ مشترک حروف ’وں‘ ، فوں۔ بوں۔ دوںُ وغیرہ قوافی۔
تکنیکی بات نہیں کر رہا کہ مہرے ذہن میں خود حرف روی کی تعریف مبہم ہے!!
 

عظیم

محفلین
یہ تو درست ہے۔ البتہ
اپنے افکار کی سعی یارو
قافیہ غلط ہے کہ سعری کا تلفظ میں ’ی‘ ساکن ہے
اچھا اچھا سہی سہی یارو
یہاں ’صحیح‘ ہونا چاہئے۔ تو غلط ہے
البتہ یوں ہو سکتا ہے۔
یوں جو ہے، تو یہی سہی یارو

کب ہے اُن سے وفا ہی کی یارو
وفا کی کیا؟؟؟ واضح نہیں


بابا وفا کی ''کی'' پر زور دیا تھا مگر نہیں چلا ۔

جن سے اُمید تھی وفاؤں کی
اُن سے ہم کو جفا ملی یارو


 
Top