خوشیوں کے ساتھ آہ!!!
غم کی عادت سی ہو گئی ہے نا -
آخری تدوین:
خوشیوں کے ساتھ آہ!!!
ب میں کس طور دل کو بہلا دوں
بہلا دوں محاورے کے خلاف ہے
اے مرے رہنماو چاکر ہوں
تم کہو تم کو آج پهسلا دوں
سمجھ میں نہیں آیا
باقی درست تقریبآ
پسند نہیں آئی۔تک بندی ہو گئی یہ تو
قوافی بھ درست ہیں، اور غزل بھی زبردست ہے۔ بس مقطع زبردستی کا محسوس ہوتا ہے۔ باقی سارے اشعار بہت خوب۔
ہنسو مت، کچھ تو درست ہیں، بلکہ درست تو سب ہیں لیکن اچھے بھی ہیں دو ایک۔ مطلع اور آخری چار اشعار بیکار لگے مجھے
یہ بھی اچھی کہی عظیم!
جس کو دیکها تمہارے ہی غم میں
ہم نے دنیا میں مبتلا پایا
÷÷
جس کو دیکھا، تمام دنیا میں
تیرے ہی غم میں ۔۔۔۔
بہتر اور واضح ہو گا۔
اپنی ہر بات کو پرکھ دیکها
کچھ نہ اغیار سے ملا پایا
آپ سے ہم نے خود کو کم جانا
آپ نے خود سے ہم برا پایا
۔۔یہ دونوں اشعار نکالے جا سکتے ہیں۔ بات نہیں بنی