عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

عظیم

محفلین
عاطف بهائی اسی لئے پوچها تها ایس 5 خریدا ؟ ٹیکنالوجی میں ترقی پسند ہے تبهی تو و پر ہمزہ ڈال سکتے ہیں !!
 

عظیم

محفلین
سچ تو یہ ہے جو بولتا ہوں میں
راز سینے کے کهولتا ہوں میں

کیا کوئی یاد آنے والا ہے
اپنے جذبوں کو تولتا ہوں میں

تم جو راضی ہو مجھ کو رسوا کر
میں بهی خوش ہوں کہ ڈولتا ہوں میں

ہر قدم پر یہ میری ناکامی
کیا کہ خود کو ٹٹولتا ہوں میں

دور اے کم سخن رہو مجھ سے
غم کا لاوا ہوں، کهولتا ہوں میں

صاحب ایسا ہوا ہوں چپ آخر
سب سے زیادہ ہی بولتا ہوں میں
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
دل غم ہجر کے ستائے کا
یہ زمانہ کیا آزمائے گا

اشک آنکهوں میں جب نہیں آتا
میں سمجهتا ہوں خون آئے گا

دیکهئے ہم بهی کب کو روئیں اور
وہ بهی کب تک ہمیں رلائے گا

آتے آتے قرار آتا ہے
آتے آتے سکون آئے گا

یہ مرا غم نہ جانے اب مجھ کو
کیسی خوشیوں کے دن دکهائے گا

ہنس رہا ہوں یہ سوچ کر صاحب
اب یہ پگلا بهی مسکرائے گا
 

عظیم

محفلین
بابا آپ نے حکیم صاحب کا تو نہیں بتایا ( ابهی تک ) مگر مجهے ان کا پیغام مل گیا -

آتے آتے قرار آتا ہے
آتے آتے سکون آئے گا !
 

الف عین

لائبریرین
یہ تو اچھی کہی ہے
مطلع سمجھ میں نہیں آٰیا۔ کیا بطور ک درست تو ہے، اچھا نہیں لگتا

دیکهئے ہم بهی کب کو روئیں اور
وہ بهی کب تک ہمیں رلائے گا
کب کو؟ یوں بہتر ہے
دیکهئے ہم بهی کب تلک روئیں
وہ بهی کب تک ہمیں رلائے گا
 

عظیم

محفلین
عاشقوں سا کسے بیاں ہونا
ان زمینوں کا آسماں ہونا

ہم کہ تشریح کیا کریں غم کی
اب تو لازم ہے ترجماں ہونا

شاعری کیا بلا ہے کیا جانے
اک حقیقت کا داستاں ہونا

وائے اس لامکان کا جهگڑا
اس پہ اپنا بهی اک مکاں ہونا

میرا جلنا کوئی تو دیکهو آج
اور خلوت دهواں دهواں ہونا

کیا کسی داد رس کو ڈهونڈیں میں
کس کے بس میں ہے مہرباں ہونا

ہم دکهائیں گے تم کو آئینہ
ہم نے دیکها ہے سب نہاں ہونا

اے مرے دل کے چین آ جاؤ
میں بهی دیکهوں ترا یہاں ہونا

یہ تسلسل یہ میری بے تابی
ایک ذرے کا کہکشاں ہونا

دیکھ رکها ہوا ہے صاحب ہم
اپنی جانوں کا بهی زیاں ہونا
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
عاشقوں سا کسے بیاں ہونا
ان زمینوں کا آسماں ہونا

ہم کہ تشریح کیا کریں غم کی
اب تو لازم ہے ترجماں ہونا
پہلے میں انداز بیان اور مضمون موافق نہیں لگ رہے۔
دوسرے میں "کہ" کی وجہ سے انداز کمزور ہو رہا ہے۔
شاعری کیا بلا کیا جانیں ہم
اک حقیقت کا داستاں ہونا
دوسرا مصرع بہت اچھا ہے ۔ پہلا اس کے زیادہ مطابق ہونا جائے تو شعر بہت اچھا ہو جائے گا۔
ہائے یہ لامکان کا جهگڑا
اس پہ اپنا بهی اک مکاں ہونا
شعر جاندار نہیں ۔
میرا جلنا کوئی تو دیکهو آج
اور خلوت دهواں دهواں ہونا
خلوتوں میں دهواں دهواں ہونا۔دوسرا مصرع کمزور تھا۔
کیا کسی داد رس کو ڈهونڈیں ہم
کس کے بس میں ہے مہرباں ہونا
ہم دکهائیں گے آئینہ تم کو
ہم نے دیکها ہے سب نہاں ہونا
اے مرے دل کے چین آ جاو
ہم بهی دیکهیں ترا یہاں ہونا
زیادو واضح نہیں ۔ شتر گر بگیی بھی ہے۔
یہ تسلسل یہ میری بے تابی
ایک ذرے کا کہکشاں ہونا
بہت اچھا شعر ہے ۔
اور مقطع اچھا ہے مگر انداز زیادو فٹ نہیں ۔

اوربابا
الف عینکی حتمی رائے کا انتظار کریں۔
 

عظیم

محفلین
پہلے میں انداز بیان اور مضمون موافق نہیں لگ رہے۔
دوسرے میں "کہ" کی وجہ سے انداز کمزور ہو رہا ہے۔

دوسرا مصرع بہت اچھا ہے ۔ پہلا اس کے زیادہ مطابق ہونا جائے تو شعر بہت اچھا ہو جائے گا۔

شعر جاندار نہیں ۔

خلوتوں میں دهواں دهواں ہونا۔دوسرا مصرع کمزور تھا۔

زیادو واضح نہیں ۔ شتر گر بگیی بھی ہے۔

بہت اچھا شعر ہے ۔
اور مقطع اچھا ہے مگر انداز زیادو فٹ نہیں ۔

اوربابا
الف عینکی حتمی رائے کا انتظار کریں۔

یہ چیز میرے عزیز -

بابا کا انتظار تو ہمیشہ سے رہا اور رہے گا انشاء اللہ -
 

عظیم

محفلین
جیتے جی آپ کو بلاتے ہیں
مر کے بهی ہم سے یاد آتے ہیں ؟

یہ ضروری نہیں کہ تم آؤ
ہاں مگر تم کو ہم بلاتے ہیں

دیکهو ایسا بهی کیا تغافل اب
تیری صورت کو دیکھ پاتے ہیں

یہ بهی کیا کم ہے محفلوں میں ہم
اپنی خلوت سے اٹھ کے آتے ہیں

جس طرح تم ستا رہے ہو نا
اس طرح لوگ کب ستاتے ہیں

آ بهی جاؤ کہ آ بهی جاؤ اب
رات دن ہم تمہیں بلاتے ہیں

یوں بهی کرتے ہیں دشمنی یارو
یوں بهی کیا دوستی نبهاتے ہیں

اس کو تک بندی جانئے بابا
خود کو ایسے ہی آزماتے ہیں
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
بابا غلطی سے تبدیل کی ہوئی شکل ارسال ہوگئی عاطف بهائی کی رائے کے بعد - معاف کر دیجئے گا -
 
آخری تدوین:
Top