شیخ و صاحب کو۔۔ یا ۔۔شیخ صاحب کو ؟شیخ و صاحب کو پیر و مرشد کو
جبہ سائی کے گر سکهاوں کیا
شیخ و صاحب کو۔۔ یا ۔۔شیخ صاحب کو ؟
شیخ صاحب سمجھاآپ کیا سمجهے ؟
پہلے میں انداز بیان اور مضمون موافق نہیں لگ رہے۔عاشقوں سا کسے بیاں ہونا
ان زمینوں کا آسماں ہونا
ہم کہ تشریح کیا کریں غم کی
اب تو لازم ہے ترجماں ہونا
دوسرا مصرع بہت اچھا ہے ۔ پہلا اس کے زیادہ مطابق ہونا جائے تو شعر بہت اچھا ہو جائے گا۔شاعری کیا بلا کیا جانیں ہم
اک حقیقت کا داستاں ہونا
شعر جاندار نہیں ۔ہائے یہ لامکان کا جهگڑا
اس پہ اپنا بهی اک مکاں ہونا
خلوتوں میں دهواں دهواں ہونا۔دوسرا مصرع کمزور تھا۔میرا جلنا کوئی تو دیکهو آج
اور خلوت دهواں دهواں ہونا
زیادو واضح نہیں ۔ شتر گر بگیی بھی ہے۔کیا کسی داد رس کو ڈهونڈیں ہم
کس کے بس میں ہے مہرباں ہونا
ہم دکهائیں گے آئینہ تم کو
ہم نے دیکها ہے سب نہاں ہونا
اے مرے دل کے چین آ جاو
ہم بهی دیکهیں ترا یہاں ہونا
بہت اچھا شعر ہے ۔یہ تسلسل یہ میری بے تابی
ایک ذرے کا کہکشاں ہونا
پہلے میں انداز بیان اور مضمون موافق نہیں لگ رہے۔
دوسرے میں "کہ" کی وجہ سے انداز کمزور ہو رہا ہے۔
دوسرا مصرع بہت اچھا ہے ۔ پہلا اس کے زیادہ مطابق ہونا جائے تو شعر بہت اچھا ہو جائے گا۔
شعر جاندار نہیں ۔
خلوتوں میں دهواں دهواں ہونا۔دوسرا مصرع کمزور تھا۔
زیادو واضح نہیں ۔ شتر گر بگیی بھی ہے۔
بہت اچھا شعر ہے ۔
اور مقطع اچھا ہے مگر انداز زیادو فٹ نہیں ۔
اوربابا
الف عینکی حتمی رائے کا انتظار کریں۔