اور ایک دوکان دار بڑا ہی غصے میں لگ رہا تھا پہلے تو اُس نے کہا کہ اتنی فنڈنگ لے رہے ہیں ویلفئیر والے اور دعوتِ اسلامی والے بھی اُس نے کہا پر کِسی کو دیکھا ہے کہ کسی کے گھر پر جاکر کسی نے راشن دیا ہو سب نے کاروبار بنائے ہوئے ہیں بتا رہا تھا کہ میں اپنی بچی کا داخلہ کرانے گیا دعوت اسلامی والے اسکول میں تو کہتے ہیں کہ تین ہزار روپے ہر ماہ کی فیس ہے اور ٹی وی پر بولتے ہیں کہ اتنے مدرسے ہم چلا رہے ہیں اِن کے لئے امداد چاھئیے جب حضرت صاحب سے اِس بارے میں بات کی گئی تو انھوں نے کہا کہ اگر ہم کسی ایک بھی فیس معاف کرتے ہیں تو سارے لوگ آجائیں گے کہیں گے کہ ہم بھی مستحق ہیں اللہ ہی جانے کون صحیح ہے کون غلط۔