آورکزئی
محفلین
ہاہاہا ۔۔۔ بھائی آورکزی ، دیکھا آپ نے ۔ ایسے وقت بھی سیاست عروج پر ہے ۔
سیاست ہی تو کر رہا ہے نیازی۔۔۔۔۔۔۔ نہیں تو کل شہباز شریف کی باری میں وہ ان لائن میٹنگ سے بھاگ نہ جاتا۔۔۔۔۔۔۔
ہاہاہا ۔۔۔ بھائی آورکزی ، دیکھا آپ نے ۔ ایسے وقت بھی سیاست عروج پر ہے ۔
سیاست ہی تو کر رہا ہے نیازی۔۔۔۔۔۔۔ نہیں تو کل شہباز شریف کی باری میں وہ ان لائن میٹنگ سے بھاگ نہ جاتا۔۔۔۔۔۔۔
چھکا!
الحمدللہ علی کلِ حال ۔ ایسا نہیں ہے میں ویڈیوز بناتا ہوں پر اب یہاں پر شئیر نہیں کرتا ۔ اور مجھے چھٹیاں نہیں ملی ہیں میں نے بدھ جمعرات اور جمعہ کی چھٹی لی تھی ہفتہ اتوار ہماری چھٹی ہوتی ہے اِس طرح سے پانچ چھٹیاں ہوگئی پیر سے مجھے کام پر جانا ہے ویسے اِس وقت ٹائم تھوڑا بور گزر رہا ہے باہر بھی سب کچھ بند ہے پر میں اپنے دوست کی دوکان پر چلا جاتا ہوں ایک آدھ گھنٹے بیٹھ کر آجاتا ہوں اُس کا جنرل اسٹور ہے حال پوچھنے کا بہت شکریہ آپ سُنائیں آپ کی کیا مصروفیات ہیں آجکل؟عبد القدیر بھائی سنائیں کیا حال ہے۔ لگتا ہے آج کل اپنے چینل سے وڈیوز نہیں بنا رہے کہ درج بالا وڈیو میں آپ کے چینل کی سمجھ رہا تھا مگر یہ کوئی اور تھی۔
ان دنوں میں اپنا وقت کیسے گزار رہے ہیں؟
کام پر خاص احتیاط کیجئے گا جناب۔یہاں ہماری طرف لاپرواہی کا یہ عالم ہے کہ والدین اپنے بچوں کو باہر کھیلنے کھودنے کے لیے بھیج رہے ہیں۔ مقامی وڈیوز دیکھ رہا ہوں جہاں کھیلوں کے میدان آباد ہیں جسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔انتظامیہ جہاں تک پہنچ پارہی ہے لوگوں کو بھگا رہی ہے مگر جب تک ڈنڈا آس پاس رہتا ہے تب تک ہی لوگ گھر میں رہتے ہیں۔الحمدللہ علی کلِ حال ۔ ایسا نہیں ہے میں ویڈیوز بناتا ہوں پر اب یہاں پر شئیر نہیں کرتا ۔ اور مجھے چھٹیاں نہیں ملی ہیں میں نے بدھ جمعرات اور جمعہ کی چھٹی لی تھی ہفتہ اتوار ہماری چھٹی ہوتی ہے اِس طرح سے پانچ چھٹیاں ہوگئی پیر سے مجھے کام پر جانا ہے ویسے اِس وقت ٹائم تھوڑا بور گزر رہا ہے باہر بھی سب کچھ بند ہے پر میں اپنے دوست کی دوکان پر چلا جاتا ہوں ایک آدھ گھنٹے بیٹھ کر آجاتا ہوں اُس کا جنرل اسٹور ہے حال پوچھنے کا بہت شکریہ آپ سُنائیں آپ کی کیا مصروفیات ہیں آجکل؟
مولانا فضل الرحمان صاحب نے عوام کو گھروں میں رہ کر نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا کہ کرونا وائرس سے بچاو کے حوالے ماہرین طب کی رائے کا احترام کرنا چاہیے یہ مسئلہ مذہبی نہیں طبی ہے لہذا ماہرین طب کی رائے کو ترجیح دی جائے گی
حالانکہ دونوں چیزوں کا بیک وقت استعمال ہی بہتر ہے یعنی اللہ کے فضل و کرمویسے تو اللہ ہر چیز پر قادر ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر وہ چیز جسے انسان اپنے بس سے باہر تصور کرتا ہے اسے خدا سے منسوب کر دیتا ہے۔
دراصل رب نے جو اسے ذمہ داری دی ہے وہ اس سے بھاگتا ہے اور اللہ کی غلامی کے تصور سے اپنی نااہلی کو جسٹیفائی کرتا ہے۔ دنیا میں رہ کر دنیاوی معاملات کا مقابلہ کرنا بہت بھاری ذمہ داری ہے۔حالانکہ دونوں چیزوں کا بیک وقت استعمال ہی بہتر ہے یعنی اللہ کے فضل و کرم
پر توکل و یقین اور اس کے عطا کیے ہوئے وسائل کا موثر استعمال ۔
یہ بات بالکل صحیح ہےدراصل رب نے جو اسے ذمہ داری دی ہے وہ اس سے بھاگتا ہے اور اللہ کی غلامی کے تصور سے اپنی نااہلی کو جسٹیفائی کرتا ہے۔ دنیا میں رہ کر دنیاوی معاملات کا مقابلہ کرنا بہت بھاری ذمہ داری ہے۔
اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکروکرم ہے عبدالقدیر بھائیکیا ہماری محفل کے شرکا اور اُن کے گھر والے اِس کورونا وائرس جیسی بیماری سے محفوظ ہیں؟
اللہ پاک کا شکر ہے ہمارے گھر میں بھی ایسا کوئی مریض نہیں ہے اللہ پاک ہم سب مسلمانوں پر خصوصی رحم فرمائے آمیناللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکروکرم ہے عبدالقدیر بھائی
اللہ سب کو اپنی امان میں رکھے ۔آمین
دراصل، یہاں پر ٹیسٹ وغیرہ زیادہ نہیں ہوئے۔ صرف ہمارے ملک میں ہی نہیں، کئی ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایسا ہی ہوا یا ہو رہا ہے۔ مثال کے طور پر خبروں میں چل رہا ہے کہ امریکا میں کئی ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جو کسی اور بیماری یا حادثے کے بعد ہسپتالوں میں پہنچے، ان کا کورونا کا ٹیسٹ لیا گیا تو وہ مثبت نکلا۔ ہر مریض میں علامات شدت کے ساتھ ظاہر نہیں ہوتی ہیں اور اکثر افراد اک ذرا احتیاط سے خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ امر واقعہ یہ ہے کہ کورونا کے مریض تو قریب قریب ہر جگہ موجود ہیں، تاہم، ہماری دانست میں، سب سے پہلے اپنے خاندان کے معمر افراد کو الگ تھلگ رکھنا چاہیے، ان کا میل جول کم کیا جانا چاہیے کیونکہ ان میں کورونا وائرس ہو جائے تو ان کی زندگی کو نسبتاََ بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد، بقیہ افراد کی باری آتی ہے۔ وہ بھی ہر ممکن حد تک خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔ البتہ، اگر وائرس پر قابو نہ پایا جا سکا تو پھر شاید یہ ہر ایک کو ہو کر ہی رہے گا جس کا امکان ورسٹ کیس سناریو یا بدترین منظر نامے میں ہے تو بہتر ہے کہ قوت مدافعت کو بہتر بنایا جائے اور ایسے افراد کا زیادہ خیال رکھا جائے جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ کورونا وائرس سے معیشت پر جو اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس کے باعث شاید لاک ڈاؤن بہت طویل عرصہ نہ چل پائے گا۔ کوئی ایک فیصلہ تو دنیا کو کرنا ہے؛ یا تو مل کر کورونا وائرس کو بذریعہ لاک ڈاؤن ختم کرنا ہے یا پھر احتیاطی تدابیر کے ساتھ میدان عمل میں اترنا ہے تاکہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے۔کیا ہماری محفل کے شرکا اور اُن کے گھر والے اِس کورونا وائرس جیسی بیماری سے محفوظ ہیں؟ میرا مطلب ہے کہ کسی کہ گھر یا رشتے داروں میں تو کسی کو نہیں ہوا؟