ابھی ایک دن رکو پھر معصوم کہنا ان محترمہ کو
صدام کی طرح گردن چاہے کٹ جائے سلامی توپوں سے لینی ہے چاہے توپیں اپنے گھر پر ہی چلیں۔
کاش کہ سارے آپ کی طرح ہوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں نے تو آپ کی طرح کہا تھا کاشفی صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم سدا سے خوش ہیں جی غم نا کوئی فکر جیو جی بھر کے اور سو جاؤ رات کو
نہیں دن کو کام کرتا ہوں رات کو سوتا ہوں